الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

اطلاعاتی ٹکنالوجی  کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے ناسکوم کے ‘ڈیزائن اور انجینئرنگ سمٹ’ کے 13 ویں ایڈیشن سے خطاب کیا


جب سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 2015 میں ڈیجیٹل انڈیا کا آغاز کیا ہے بھارت اختراع سے متعلق عالمی انڈیکس میں ترقی کر رہا ہے

Posted On: 06 OCT 2021 6:41PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 06 اکتوبر، 2021 / الیکٹرانک اور آئی ٹی ، ہنر مندی کے فروغ اور چھوٹی صنعتوں کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے  نیسکوم کی طرف سے منعقدہ 13 ویں ڈیزائن اور انجینئرنگ سمٹ میں آج ورچوئل وسیلے سے شرکت کی۔ اس سمٹ کا موضوع تھا اگلی باری انجینئرنگ کی۔ اس سمٹ کا انعقاد چھ اور سات اکتوبر کو کیا جا رہا ہے۔ یہ سمٹ عالمی انجینئرنگ اور ڈیزائن کوشش کے طور پر منائی جا رہی ہے جس میں چار مقاصد پر خاص طور پر توجہ دی جا رہی ہے  جو اس طرح ہیں – قدر و قیمت بڑھانے کے لیے تحقیق اور اختراع کا فروغ، اونچائی پر پہنچنے کے لیے ترقی کے لیے مشترک تخلیق ، صارفین کی کامیابی اور تیز تر مصنوعات سازی کے لیے  ڈیجیٹائزیشن ، کام کے لائحہ عمل کے مستقبل کی تاریخ اور کاروبار کو دیرپائیگی کے مقاصد سے ہم کنار کرنا۔

جناب چندر شیکھر نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انجینئرنگ ، ریسرچ اور ترقی کے شعبے کی آمدنی 31 ارب ڈالر سے زیادہ ہےاور اس کے تحت ایک ہزار سے زیادہ عالمی کمپنیاں کام کرتی ہیں  جن کا مرکز بھارت میں ہے۔ اس کے علاوہ 50 انجینئرنگ سروس فراہم کرنے والی 50 سرکردہ کمپنیوں میں سے 12 کا صدر دفتر بھارت میں ہے اور 55 سرکردہ کمپنیوں میں سے 44 کا کام کاج بھارت میں ہوتا ہے۔ سب سے زیادہ اختراعی نوعیت کی 50 عالمی کمپنیوں میں سے 70 سے زیادہ کے آر اینڈ ڈی مرکز بھارت میں ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی بہترین موقعے فراہم ہونے والے ہیں اور مینوفیچرنگ ، انجینئرنگ میں بہت سے موقعوں سے ایسے ہیں جن سے فائدہ نہیں اٹھایا گیا ہے۔ اور ڈیجیٹائزیشن اگلے پانچ سال میں ایک ٹریلین ڈالر کی ڈیجیٹل معیشت کے ہمارے ویژن میں اہم رول ادا کر سکتا ہے۔

عالمی وبا کی وجہ سے اختراع کے میدان میں ناقابل تسخیر تبدیلیاں آئی ہیں اور اس میدان میں نئے موقعے پیدا ہو رہے ہیں کہ مصنوعات کیسے ڈیزائن کی جاتی ہیں ، تیار کی جاتی ہیں، سڑکیں بنائی جاتی ہیں، اور اس عمل میں کوئی رابطہ بھی نہیں ہوا۔ یہ نظام ذہانت ور تجزیاتی عمل اور سافٹ ویئر کی قیادت والے نظام پر مشتمل ہے۔ یہ سبھی تبدیلیاں موجودہ نظام پر اثر انداز ہوں گی اور ڈیجیٹل اختراع اور سائبر سکیورٹی کی طرف لے کر جائیں گی۔

جناب چندر شیکھر نے کہا کہ اس تقریب کا موضوع اگلی باری انجینئرنگ کی کافی دلچسپ ہے  اور بھارت کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں قائدانہ کردار ادا کرے۔ دنیا کے لیے اختراعی حل پیش کرے۔ اگلے ارب کے لیے تعمیر کرے۔ ایسے حل پیش کرے جو ہمیں ہمارے ایس ڈی جی مقاصد کا اہل بنائیں اور ایسے حل پیش کریں جن سے آئندہ عالمی وبا کی روک تھام ہو سکے۔

جب سے وزیراعظم نریندر مودی نے 2015 میں ڈیجیٹل انڈیا کا آغاز کیا ہے بھارت اختراع سے متعلق عالمی انڈیکس میں  بہتر سے بہتر مقام حاصل کر رہا ہے اور سردست وہ 40ویں مقام پر ہے جبکہ 2016 میں اس کا مقام 66واں تھا جو 20 درجہ کم تھا۔ بھارت میں ایک نیا جوش ولولہ پایا جاتا ہے اور ہمارے اسٹارٹ – اپس میں کرنے سکنے کا جذبہ پایا جاتا ہے۔

تقریر کا اختتام کرتے ہوئے جناب چندر شیکھر نے کہا کہ ٹکنالوجی اور ہنر مندی کے درمیان قریبی تعلق پر غور کرتے ہوئے ہنر مندی کے فروغ سے وزیر کے طور پر میں ڈیجیٹل ٹکنالوجی اور سافٹ اسکلز میں اختیار کیے جانے والی ہنر مندی کے فروغ میں تیزی لانے کے لیے صنعت کے ساتھ بھی کام کر رہا ہوں۔

فی الحال میرا یقین ہے کہ عالمی ای آر اینڈ ڈی آؤٹ سورسنگ مارکٹ میں سے 32 فیصد مارکیٹ بھارت میں موجود ہے۔ میں ای آر اینڈ ڈی برادری میں سے آپ سب کے لیے خواہش کرتا ہوں کہ اگلے پانچ سال میں یہ فیصد 50 سے زیادہ ہو جائے گا۔

 

--

ش ح  ۔ اس۔ ت ح ۔                          

06.10.2021

U –9785



(Release ID: 1761630) Visitor Counter : 169