صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
صحت اور خاندانی بہبود کےمرکزی وزیر جناب منسکھ مانڈویہ نے آئی سی ایم آر کے ڈرون پر مبنی ویکسن ڈیلیوری ماڈل آئی-ڈرون لانچ کیا
جنوبی ایشیا میں پہلی مرتبہ،کووڈ-19 ٹیکوں کےٹرانسپورٹ کے لئے’’میک ان اڈیا، کوہم کا استعمال کیا گیا
ڈرون کا استعمال اہم لائف سامان پہنچانے ، مشکل حالات میں اور دشوار جغرافیائی علاقوں میں خون کے نمونے جمع کرنے میں کیا جاسکتاہے‘‘:جناب منسکھ مانڈویا
Posted On:
04 OCT 2021 3:51PM by PIB Delhi
نئی دہلی،4اکتوبر 2021/ ایک ایسا تاریخی واقعہ جو صحت میں ’انتودیہ ‘ کے تئیں سرکاری کی عہد بستگی کی علامت ہے، ملک کے آخری شہری تک صحت خدمات کی راسائی کو آسان بنانےکے لئے،صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب منسکھ مانڈویہ نے آئی سی ایم آر کی پہل آئی سی ایم آرز ڈرونز رسپانس اینڈ آٹریچ ان نارتھ ایسٹ ( آئی-ڈرون) کاآغاز کیا۔ یہ ایک ڈیلیوری میڈل ہےجس کا کام یہ یقینی بنانا ہے کہ لائف سیونگ ٹیکے سبھی تک پہنچ سکیں۔
مرکزی وزیر صحت نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی ان کی دور اندیش قیادت کے لئے شکریہ ادا کرتےہوئے ’’ان کی قیادت میں قوم بہت تیزی سے ترقی کررہی ہے۔آج ایک تاریخی دن ہے جس میں ہمیں دکھایا ہے کہ ٹکنالوجی زندگی کو آسان بنارہی ہےا ور سماجی بدلاؤ لارہی ہے۔‘‘
اس اختراعی قدم ملک کے عوام کو مبارک باد دیتےہوئے جناب منسکھ مانڈویہ نےکہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ جنوبی ایشیا نے 15 کلو میٹر کی فضائی دوری پر کووڈ ٹیکہ کے ٹرانسپورٹ کے لئے ’’میک ان انڈیا‘‘ ڈرون کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہ ٹیکے پرائمری ہیلتھ سینٹرس (پی ایچ سی) دیئے جانے کے لئے منی پور کے بشنو پور ضلع اسپتال سے لوکتک جھل، ترنگ جزیرے تک 12 سے 15 منٹ پہنچ گئے۔ ان مقامات کےد رمیان اصل فاصلہ 26 کلو میٹر ہے۔آج پی ایچ سی میں 10 مستفدین کو پہلی خوراک ملے گی اور 8 کو دوسری خوراک دی جائے گی۔
انہوں نے کہا ہندستان جغرافیائی تنوع کا ملک ہے اور ڈورن کا استعمال آخری زمین کے حصے تک ضروری اشیا کو پہنچانے کے لئے کیا جاسکتا ہے۔ ہم اہم لائف سیونگ دوائیں پہنچانے، خون کے نمونے اکٹھا کرنے میں ڈرون کا استعمال کرسکتےہیں۔ اس تکنیک کا استعمال مشکل حالات میں بھی کیا جاسکتا ہے۔ یہ ٹکنالوجی صحت خدمات کی تقسیم، خصوصی طور سے دشوار علاقوں میں صحت اور سپلائی سے وابستہ چیلنجوں کا حل کرنے میں ایک گیم چینجر ثابت ہوسکتی ہے۔ ‘‘
مرکزی وزیر صحت نے ہندستان کے دشوار اوردرگم علاقوں میں ٹیکہ کی تقسیم کی سہولت دینےو الی پہل کی شروعات کرتےہوئے، ’’کووڈ-19 کے لئے ہمارا ٹیکہ کاری پروگرام پہلے ہی سبھی امیدوں پر کھرا اترا ہے۔ میرا پختہ یقین ہے کہ یہ پہل ہمیں کووڈ-19 کے لئے اعلی ترین ممکنہ ٹیکہ کاری کوریج حاصل کرنے میں مدد کرے گی۔ اس طرح کی ڈرون تکنیکوں کو قومی پروگراموں میں شامل کرنے سے دیگر ٹیکوں اور طبی سہولیات کو جلد سے جلد پہنچانے میں مدد ملے گی۔ ‘‘
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں موثر اور محفوظ ٹیکہ کاروں کے باوجود ہندستان کے دشوار گذارعلاقوں میں ٹیکہ کی ڈیلیوری ابھی بھی چیلنجوں سےبھری ہے۔ ا س آئی ڈرن کو انسان کے بغیر ہوائی گاڑیوں (یو اے وی)/ڈرون کودوردراز علاقوں میں تعینات کرکے اور مشکل علاقوں تک پہنچنے کے لئے ان تمام چیلنجوں کو دور کرنے کےمقصد سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ فی الحال ڈرون پر مبنی پروجیکٹ کو منی پور اور ناگالینڈ کے ساتھ ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقوں انڈومان نکوبار میں نافذ کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
آئی سی ایم آر میں ٹیکوں کا محفوظ طریقوں سے لےجانے اور منتقل کرنے کے لئے ڈرون کی نوعیت کا جائزہ لینے کے لئے انڈین انسٹیٹیوٹ ، کانپور کے تعاون سے ایک ابتدائی مطالعہ کیا۔ مطالعہ منی پور، ناگالینڈ اور انڈومان اور نکو بار میں منعقد کیا گیا تھا۔ ان مطالعوں سے امید افزا نتائج حاصل ہوئے جن کی بنیاد پر شہری ہوا بازی کی وزارت ، شہری ہوا بازی کے ڈائریکٹوریٹ(ڈی جی سی اے) اور دیگر ریگولیٹری اتھارٹیز نے بصری صلاحیت حد سے پرے ڈورن اڑانے کی اجازت دی ہے۔
جناب مانڈویہ نے اس پہل پر اپنا اعتماد ظاہر کیااور کہاکہ یہ پہل نہ صرف بلکہ دیگر طبی سپلائی فراہم کرنےمیں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔ یہ موجودہ ٹیکہ تقسیم نظام کو دور کرنے میں مدد کرے گی۔ انہوں نے اس کوشش کے لئے شہری ہوا بازی کی وزارت (ڈی جی سی اے) اور ایئر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کو انکے تعاون کے لئے شکری ادا کیا اور آئی سی ایم آر، صحت کارکنان اور اس تاریخی پہل سے وابستہ تمام لوگوں کو مبارک باد دی۔
اس پروگرام میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے سکریٹری جناب راجیش بھوشن، آئی سی ایم آر کے ڈاکٹر بلرام بھارگو اور وزارت، ریاستی حکومتوں، آئی سی ایم آر وغیرہ کے دیگر سینئر حکام بھی موجود تھے۔
پروگرام کو یہاں ویب کاسٹ کیا گیاہے:
https://www.youtube.com/watch?v=f3UZpxLfbr8
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-9689
(Release ID: 1760964)
Visitor Counter : 276