اسٹیل کی وزارت

قومی انفراسٹرکچر پائپ لائن اور دیہی علاقوں میں اسٹیل کی گھریلو کھپت کو بڑھانے کے لئے ایک سے زیادہ حلقوں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ انڈین اسٹیل ایسوسی ایشن کے ساتھ میٹنگ میں اسٹیل کے مرکزی وزیر کا اظہار خیال


جناب رام چندر پرساد سنگھ نے اسٹیل انڈسٹری کو ہائیڈروجن کا استعمال بڑھانے کی تلقین کی

Posted On: 20 SEP 2021 4:20PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 20 ستمبر 2021: اسٹیل کے مرکزی وزیر جناب رام چندر پرساد سنگھ نے آج یہاں انڈین اسٹیل ایسوسی ایشن (آئی ایس اے) کے ساتھ بات چیت کی جو مربوط اسٹیل پروڈیوسروں (آئی ایس پی) کی نمائندگی کرتی ہے۔ آئی ایس اے کی طرف سے نمائندگی کرنے والے مجموعی طور پر ملک میں تقریبا 90 فیصد اسٹیل تیار کرتے ہیں۔ انڈسٹری کے سربراہوں بشمول دلیپ اومین (صدر ، آئی ایس اے ، اور سی ای او ، اے ایم/این ایس انڈیا) ، سوما منڈل (چیئرپرسن ، سیل) ، ٹی وی نریندرن (سی ای او ، ٹاٹا اسٹیل لمیٹڈ) ، سجن جندل (چیئرمین ، جے ایس ڈبلیو لمیٹڈ) ، نوین جندل (چیئرمین ، جے ایس پی ایل) میٹنگ میں شریک تھے۔  حکومت سے جو تعاون طلب امور میٹنگ کے دوران زیر غور آئے ان میں منجملہ دیگر باتوں کے یہ امور شامل تھے: اسٹیل کی طلب پیدا کرنا ، پی ایل آئی اسکیم کے قواعد کا اعلان کرنا ، قومی معدنی اشاریہ کو جاری کرنا ، لاجسٹکس اور مال برداری سے متعلق امور اور صلاحیت میں اضافے کے لئے تیزی سے کلیئرنس۔

1111.jpg

وزیر موصوف نے مانگ بڑھانے کے لئے ہر طرح کے تعاون کا وعدہ کیا اور تجویز رکھی کہ صنعت کو ہاؤسنگ ، گھریلو گیس  اور پانی کی پائپ لائنوں جیسے منصوبوں میں اسٹیل کے استعمال کے فوائد سے آگاہی پیدا کرنی چاہیے تاکہ طلب نامیاتی اور وسیع ہو۔ جناب رام چندر پرساد سنگھ نے وزارت کے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ صنعت کے ساتھ بات چیت کریں تاکہ جولائی 2021 میں معلنہ خصوصی اسٹیل کی پیداوار سے منسلک ترغیباتی اسکیم کے تعلق سے صنعت کے خدشات کو دور کیا جاسکے۔ وزیر نے ہدایت کی کہ پی ایل آئی اسکیم کے لئے رہنما خطوط جاری کرنے سے پہلے اسٹیل کی صنعت کے ذمہ داروں سے مناسب مشاورت کی جائے۔ جناب سنگھ نے یہ بھی ہدایت دی کہ جہاز رانی ، اندرون ملک آبی گزرگاہوں سے متعلق لاجسٹک مسائل سے مرکوز نقطہ نظر کے ساتھ رجوع کیا جائے۔ انہوں نے ریاستی حکومتوں اور مرکزی وزارتوں کے ساتھ بات چیت کی ضرورت پربھی زور دیا۔

2222.jpg

چونکہ اسٹیل کا شعبہ بنیادی طور پر خام مال اور تیار شدہ سامان کی نقل و حمل کے لئے ریلوے کا استعمال کرتا ہے، وزیر موصوف نے کہا کہ صنعت کے خدشات کو وزارت ریلوے کے سامنے بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے۔ اسٹیل سیکٹر کی سرگرمیوں سے متاثر ماحول اور اخراج سے متعلق خدشات سے اتفاق کرتے ہوئے وزیر نے صنعت کو مشورہ دیا کہ وہ بڑے پیمانے پر اپنا رُخ ہائیڈروجن کے استعمال کی جانب موڑے۔

آئی ایس اے نے 145 ہندوستانی معیارات پر کوالٹی کنٹرول آرڈر (کیو سی او) کے نوٹیفکیشن اور اس کے بروقت نفاذ کو یقینی بنانےمیں وزارت کے سرگرم کردار کو سراہا۔

کہا گیا تھا کہ اس کے نتیجے میں آنے والے دنوں میں اضافی سرمایہ کاری ہوگی۔ آئی ایس اے کے نمائندوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ خام مال اور لاجسٹکس سمیت سرمایہ کاری کی لاگت زیادہ ہے جو ہندوستانی اسٹیل سیکٹر کی مسابقت کو متاثر کر رہی ہے۔ انڈسٹری نے نیشنل منرل انڈیکس (این ایم آئی) کو جلد متعارف کرانے پر بھی زور دیا جیسا کہ ایم ایم ڈی آر ترمیمی ایکٹ 2021 میں ذکر کیا گیا ہے اور "رائلٹی آن رائلٹی" کے حوالے سے معاملہ اٹھایا۔ آئی ایس اے کے نمائندوں کو بتایا گیا کہ این ایم آئی سے نمٹنے کے لئے تشکیل کردہ  کمیٹی ان مسائل کو حل کرنے کے رُخ پر کام کر رہی ہے۔ انڈسٹری کے سربراہوں نے انفراسٹرکچر سیکٹر کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے ملک کے اندر اسٹیل کی مانگ بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور اپنے مشن میں اسٹیل کی وزارت مملکت سے  تعاون طلب کیا۔

ماحولیاتی اور جنگل کے غیر جنگلاتی مقاصد کیلئے استعمال منظوری سے متعلق امور پر بھی اسٹیل پیدا کرنے والوں سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ یقین دلایا گیا کہ ملک میں صلاحیتوں کے اضافے کے عمل کو تیز کرنے کے لئے ہر طرح کی مدد کی جائے گی۔

اپنے اختتامی کلمات میں  وزیر موصوف نے "آتم نربھر بھارت" کے لئے  اسٹیل کی وزارت کے عزم کا اعادہ کیا اور اس بات وکالت کی کہ بڑی صنعتوں کو بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے ساتھ اپنے معاملات کو گہرا کرنا چاہیے۔ اس طرح  بڑی اور چھوٹی ہر کمپنی ایک ساتھ آگے بڑھ سکتی ہے اور ہمارے ملک کی ترقی کی کہانی کا کردار بن سکتی ہے۔ وزیر موصوف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ صنعت کو "آزادی کا امرت مہوتسو" منانے کی صورتیں اور طریقے سامنے لانے چاہئیں اور اس میں سرگرم حصہ لینا چاہیے۔

****

U.No:9190

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1756638) Visitor Counter : 129