صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کابینہ سکریٹری نے کوویڈ 19 کے تئیں صحت عامہ ردعمل اور ویکسینیشن کی پیش رفت کے حوالے سے ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی



کسی قسم کی کوتاہی کی گنجائش نہ ہو: ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ کووڈ-19 کی صورت حال کا باریک بینی سے جائزہ لیں اور بنیادی ڈھانچے، طبی خدمات اور انسانی وسائل میں اضافہ کریں

مرکزی سیکریٹری صحت نے آنے والے تہوار کے موسم کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اور وبائی مرض کو روکنے کی حکمت عملی کی تفصیلات بتائیں
11 ریاستوں کو سیروٹائپ-2 ڈینگو کنٹرول کرنے کے بارے میں بھی ہدایات دی گئیں

Posted On: 18 SEP 2021 3:24PM by PIB Delhi

کابینہ سکریٹری جناب راجیو گابا کی صدارت میں کوویڈ-19 کی صورت حال کا جائزہ لینے اور اس کے انتظام اور جوابی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرنے کی غرض سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آج ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ یہ اجلاس مرکزی سیکرٹری صحت جناب راجیش بھوشن اور نیتی آیوگ کے رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال کی موجودگی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں نے شرکت کی۔ ایڈیشنل چیف سکریٹریز (ہیلتھ)، پرنسپل سکریٹریز (ہیلتھ)، میونسپل کمشنرز، ڈسٹرکٹ کلکٹرز اور دیگر سینئر عہدیدار موجود تھے۔

کابینہ سکریٹری نے گذشتہ روز ڈھائی کروڑ سے زائد لوگوں کو ٹیکہ لگانے کے تاریخی کارنامے کے حصول پر تمام ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے طبی کارکنوں، چیف میڈیکل افسران، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹوں اور ریاستی صحت سکریٹریوں کی کوششوں کی ستائش کی۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ ویکسین کی خوراک کی دستیابی میں اضافے کے ساتھ ساتھ ویکسین کی رفتار کو مستقل برقرار رکھا جائے گا۔

تاہم انھوں نے ریاستوں کو یاد دلایا کہ اس معاملے میں ڈھیل کی کوئی گنجائش نہیں ہے، انھوں نے زور دے کر کہا کہ کوویڈ مناسب رویے (سی اے بی) پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت ہے۔

دیگر ممالک کی مثالوں دیتے ہوئے جہاں کوویڈ-19 کے معاملوں کی بڑی تعداد کئی بار دیکھی گئی، انھوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ ملک میں کچھ ایسے پاکٹ ہیں جہاں جانچ میں مثبتیت کی تعداد بہت زیادہ درج کی جارہی ہے۔ انھوں نے ریاستوں کے طبی منتظمین کو مشورہ دیا کہ وہ جلد از جلد اپنے کوویڈ سے متعلق حالات کا باریک بینی سے تجزیہ کریں، ان کی صحت کے بنیادی ڈھانچے میں اضافہ کریں، ضروری ادویات کی مقدار کا ذخیرہ کریں اور انسانی وسائل میں اضافہ کریں تاکہ معاملات کی تعداد میں کسی بھی ممکنہ نمو کی صورت حال سے نمٹا جا سکے۔

مرکزی سیکرٹری صحت نے 11 ریاستوں میں سیروٹائپ 2 اور ڈینگی کے معاملات کی تعداد بڑھنے کے نئے چیلنج پر روشنی ڈالی۔ ایسے معاملے بیماری کی دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ رپورٹ کیے جاتے ہیں اور پیچیدہ ہیں۔ انھوں نے ریاستوں سے کہا کہ وہ جلد معاملات کی تشخیص کریں، فیور ہیلپ لائنیں چلائیں، مناسب ٹیسٹنگ کٹس، لارویسائڈز اور ادویات کی دستیابی، فوری تحقیقات اور بخار کا سروے، رابطہ ٹریسنگ، فوری ردعمل ٹیموں کی تعیناتی، نیز صحت عامہ کے ضروری اقدامات کیے جیسے پیتھوجینک بیکٹیریا کو کنٹرول کریں۔ بلڈ بینکوں پر زور دیا گیا کہ وہ خون اور خون کے اجزا خصوصاً پلیٹ لیٹس وغیرہ کی مناسب مقدار برقرار رکھیں۔ ریاستوں سے یہ بھی درخواست کی گئی کہ وہ ہیلپ لائنوں، پیتھوجینک بیکٹیریا کنٹرول کے طریقوں، گھروں میں بیماری کے منبع کو کنٹرول اور ڈینگی کی علامات سے متعلق آئی ای سی مہمات شروع کریں۔

وزیر صحت نے ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا کہ 15 ریاستوں کے 70 اضلاع میں کیسز کی تعداد تشویش ناک ہے کیوں کہ ان میں سے 34 اضلاع میں 10 فیصد سے زیادہ مثبتیت ہے اور 36 اضلاع میں مثبتیت 5 فیصد سے 10 فیصد کے درمیان ہے۔ آنے والے دنوں میں تہواروں کا موسم ہے۔ اس لیے ریاستوں کو ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بہت چھوٹی جگہوں پر بھیڑ بھاڑ سے بچنے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ جمع نہ ہوں اور تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور ان پر موثر طریقے سے عمل کریں۔ مالز، مقامی بازاروں اور مذہبی مقامات سے متعلق موجودہ رہ نما خطوط پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔ ریاستوں سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ کوویڈ مناسب طرز عمل(سی اے بی) کی تعمیل کو فروغ دینے اور کوویڈ محفوظ سرگرمیوں کو انجام دینے کے لیے موثر آئی ای سی لیں۔ انھیں تمام اضلاع میں روزانہ کی بنیاد پر مقدمات اٹھانے کا مشورہ بھی دیا گیا۔ اتار چڑھاؤ کی کڑی نگرانی کی جانی چاہیے تاکہ انتباہ کے اشاروں کا جلد از جلد پتہ لگایا جاسکے اور پابندیوں کے نفاذ کے ساتھ ساتھ سی اے بیکی تعمیل کو یقینی بنایاجاسکے۔

پانچ سطحی کوویڈ کنٹرول حکمت عملی (جانچ، ٹریک، علاج، ویکسین، سی اے بی تعمیل): ابتدائی تشخیص کے لیے ٹیسٹنگ میں اضافہ بہت مددگار ہے، مستقبل کے لیے تیار کیے جانے والے صحت کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری (دیہی علاقوں کے ساتھ ساتھ بچوں کے معاملات کو ترجیح کے ساتھ)، رابطہ ٹریسنگ، نگرانی اور کنٹرول کے اقدامات کے ساتھ ساتھ کلسٹروں میں اقدامات جہاں بڑی تعداد میں معاملے درج کیے جاتے ہیں، ویکسین اور تقریباً تمام مستفیدین کے اس ترجیحی گروپ کو کور کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی جنھوں نے ابھی تک دوسری خوراک نہیں لی ہے، اور پائیدار کمیونٹی تعاون فراہم کرتے ہوئے، ان تمام چیزوں کو دوبارہ کوویڈ-19 کے کنٹرول کی کلید قرار دینے پر زور دیا گیا۔

یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ اسپتال کے بنیادی ڈھانچے، آکسیجن کی دستیابی، اہم ادویات کا اسٹاک اپ، ایمبولینس سروسز اور آئی ٹی سسٹم/ہیلپ لائنز/ٹیلی میڈیسن سروسز کو بڑھانے کے لیے فوری اقدامات کیے جانے کی ضرورت ہے۔سیکرٹری صحت نے کہا کہ تمام ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایمرجنسی کوویڈ رسپانس پیکج کے تحت مالی امداد فراہم کی گئی ہے جسے فوری اور موزوں طریقے سے استعمال کیا جانا چاہیے۔

چیف سکریٹریوں سے درخواست کی گئی کہ وہ ضلعی سطح پر جائزہ لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ممکنہ ضروریات کے مطابق مناسب طبی بنیادی ڈھانچے اور رسد کو فوری طور پر تیز کیا جائے۔ اس کے علاوہ نجی شعبے کی صلاحیتوں کو بھی ابھرتی ہوئی ضروریات کے مطابق مناسب طریقے سے شامل اور تعینات کیا جاسکتا ہے۔

ریاستی حکام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ان معاملات پر توجہ مرکوز کریں تاکہ کسی بھی نئے معاملات کی تعداد میں اضافے کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جاسکے:

  • اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوویڈ مناسب طرز عمل پر عمل کیا جائے اور کوویڈ محفوظ تہوار منائے جائیں
  • کلسٹروں میں انتہائی کنٹینمینٹ اور فعال نگرانی پر عمل درآمد کیا جائے جہاں بڑی تعداد میں معاملے درج ہو رہے ہیں اور پابندیوں کے نفاذ میں بالکل ڈھیل نہ برتی جائے
  • آر ٹی پی سی آر تناسب برقرار رکھتے ہوئے جانچ میں اضافہ کیا جائے
  • پی ایس اے پلانٹس، آکسیجن سلنڈرز، کنٹینیٹرز اور وینٹی لیٹرز کی فوری دستیابی یقینی بنائی جائے
  • مناسب گنجائش کی تیاریوں کو یقینی بنانے کے لیے ای سی آر پی-2 ترجیح کے ساتھ عمل درآمد کے لیے باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے
  • بچوں میں انفیکشن کے پھیلاؤ کے پیش نظر صورت حال کی نگرانی کی جائے کیوں کہ کچھ ریاستوں میں اسکول کھولے گئے ہیں
  • ویکسینیشن کے بعد انفیکشن کے پھیلاؤ کی نگرانی اور ابھرتی ہوئے شواہد کا تجزیہ کیا جائے
  • جینوم سیکوں سنگ کے لیے مناسب نمونے بھیجنے سمیت میوٹیشنز کی نگرانی کی جائے
  • ویکسینیشن کی رفتار اور کوریج میں اضافہ کی جائے

· ڈینگی اور دیگر پیتھوجینک بیکٹیریا کی بیماریوں کی روک تھام اور ان پر قابو پانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔

****

U. No. 9141

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)

 



(Release ID: 1756181) Visitor Counter : 182