کابینہ

مرکزی کابینہ نے ارضیات کے شعبے میں تعاون کے لیے بھارت اور امریکہ کے درمیان مفاہمت نامے کو منظوری دے دی


اس مفاہمت نامے سے مشرقی ہمالیہ کے خطے اور لداخ پلوٹونز سے متعلق ارضیات علوم کو فروغ ملے گا

Posted On: 18 AUG 2021 4:15PM by PIB Delhi

نئی ہلی، 18 اگست 2021:

وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے ارضیات کے شعبے میں تعاون کے لیے جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی)،کانوں کی وزارت ، بھارت سرکار اور  شعبہ ارضیات  و ماحولیات ، کالج آف آرٹس، سائنس اینڈ ایجوکیشن، امریکہ کی جانب سے فلوریڈا انٹرنیشنل یونیورسٹی کے بورڈ آف ٹرسٹیز  کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

اس مفاہمت نامے میں دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کے مندرجہ ذیل شعبے ہوں شامل گے:

 

(الف) بھارت -ایشیا تصادمی  حاشیے میں مابعد تصادم میگما کی تخلیق کے ارضیاتی اور ٹیکٹونک ماحول اور مشرقی ہمالیائی  خطے کی ارضیاتی تاریخ اور ٹیکٹونکس سے متعلق ارضیاتی علم پر تحقیق۔

(ب)  علاقائی ارضیاتی، جیوکیمیکل، چٹانی سائنس اور مابعد تصادم مقناطیسی میدان (لداخ کی پلوٹونی  چٹانوں) کے ارتقا سے متعلق ملٹی آئسوٹوپ مطالعات کے شعبے میں تعاون کے منصوبوں کی تیاری۔

(ج) ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنسی اعدادو شمار سے متعلق معلومات کا تبادلہ۔

(د): باہمی دلچسپی کے دیگر شعبے جن پر دونوں فریق فیصلہ کریں  گے۔

 

فوائد:

یہ مفاہمت نامہ ارضیات کے شعبے میں تعاون کے بارے میں جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) اور فلوریڈا انٹرنیشنل یونیورسٹی (ایف آئی یو) کے درمیان ایک ادارہ جاتی طریقہ کار فراہم کرے گا۔

 

مقاصد:

اس مفاہمت نامے کا مقصد خاص طور پر بھارت-ایشیا تصادمی حاشیے میں مابعد تصادم میگما کی تخلیق اور ارضیاتی اور ٹیکٹونک ماحول کو سمجھنا اور عام طور پر براعظمی تصادم کے علاقوں میں مابعد تصادم میگما کی ابتدا کے لیے ماڈل تیار کرنا نیز مشرقی ہمالیائی خطے کی ارضیاتی تاریخ اور ٹیکٹونکس کی دریافت کرنا ہے۔

سرگرمیوں میں ٹیکنالوجی اور ارضیاتی اعداد و شمار کے بارے میں معلومات کا تبادلہ شامل ہے۔ بھارت- ایشیا تصادمی حاشیے میں مابعد تصادم میگما کاری سے وابستہ ارضیاتی اور ٹیکٹونک ماحول  کی ارضیاتی علم کی ترقی و تحقیق؛ مشرقی ہمالیائی  خطے کی ارضیاتی تاریخ اور ٹیکٹونکس کی دریافت  نیز علاقائی ارضیاتی، جیوکیمیکل، چٹانی سائنس اور ملٹی آئسوٹوپ مطالعات کی ترقی شامل ہوگی جو مابعد تصادم میگما کے علاقوں (لداخ کی پلوٹونی چٹانوں) ارتقا سے متعلق ہوں گے۔

***

U. No. 8007

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)



(Release ID: 1747103) Visitor Counter : 205