بجلی کی وزارت

بجلی کے مرکزی وزیر نے ریاستی بجلی تقسیم کار اِکائیوں کی 9ویں متحدہ ریٹنگ  اور رینکنگ جاری کی


ہندوستانی بجلی سیکٹرکو تقسیم کار سیکٹر کی حقیقی صورتحال کے غیر جانبدارانہ اور درست تجزیے سے فائدہ ہوگا، جو تبادلے میں اس کی کارکردگی کے تجزیے اور اصلاح میں مدد کرے گا-آر کے سنگھ

بجلی کے وزیر نے پی ایف سی کے قیام کے 35باوقار سال مکمل کرنے پر مبارکباد دی

Posted On: 16 JUL 2021 2:52PM by PIB Delhi

بجلی ، نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج یہاں ریاستی بجلی تقسیم کار اِکائیوں کےلئے 9ویں متحدہ ریٹنگ جاری کی۔وزیر موصوف نے ستائش کی کہ مالی سال 20-2019ء کی ریٹنگ مدت کے لئے 41ریاستی بجلی تقسیم کار اِکائیوں کو شامل کرتے ہوئے 9ویں سالانہ متحدہ ریٹنگ عمل تمام اکائیوں کی حوصلہ بخش شراکت داری کے ساتھ پورا کیا گیا ہے۔

 

 

انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز خاص طورسے ریاستی تقسیم کار اِکائیوں کو اُن کے سرگرم رول اور اس وقت جاری وباء کے باوجود 9ویں سالانہ متحدہ ریٹنگ عمل کو کامیابی کے ساتھ پور کرنے میں حمایت کی لئے مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی بجلی سیکٹر کو تقسیم کار سیکٹر کی حقیقی صورتحال کے غیر جانبدارانہ اور درست تجزیے سے فائدہ ہوگا ، جو تبادلے میں اس کی کارکردگی کا تجزیہ اور اصلاح کرنے میں مدد کرے گا۔اس سے ریاستی سرکاروں، قرض دینے والے اداروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو اہم فیصلہ لینے میں بھی مدد ملے گی۔

 


وزیر موصوف نے الیکٹری سٹی فائننس کونسل پی ایف سی کے قیام کے 35 باوقار سال پورے کرنے پر بھی مبارکباد دی ۔انہوں نے کہا کہ اس مدت کے دوران پی ایف سی ایک اہم غیر بنکنگ مالی کمپنی (این بی ایف سی)اور ہندوستانی بجلی سیکٹر کے مالی معاونت میں ایک اہم کمپنی بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایف سی بجلی سیکٹر کے لئے سرکاری اصلاح منصوبوں میں ایک اہم حکمت عملی تیار کرنے والی شراکت دار ہوگی۔ جیسے کہ 3ٹریلین روپے کی ’اصلاح پر مبنی اور نتیجہ خیز نئے تقسیم کار سیکٹر منصوبے‘آتم نر بھر بجلی سپلائی کمپنی پیکیج وغیرہ۔ انہوں نے تیز ترقی اور اضافے کے راستے پر گامزن ہونے کے لئے پی ایف سی کی ستائش کی اور امید کی کہ پی ایف سی کی وراثت اسی طرح قائم رہے اور بجلی سیکٹر کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو تحریک فراہم کرتی رہے۔

 جناب سنگھ نے آگے 1.52لاکھ سی کے ایم کی ٹرانسمیشن لائنوں کو جوڑ کر ون نیشن –ون گرِڈ-ون فری کوئنسی کے ہدف کو حاصل کرنے کی باتی کہی۔بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور سپلائی پہلو کے فرق کو پاٹنے کے علاوہ سرکار نے صارفین کو بااختیار بنانے پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال میں نوٹیفائیڈ ’’ بجلی(صارف حقوق)ضابطہ  2020‘‘اس سمت میں اٹھایا گیا ایک اہم قدم ہے ۔ یہ اہم پہل صارف کو سب سے اہم بنائے گی اور یہ ملک بھر میں جینے میں آسانی اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے کی سمت میں اٹھایا گیا ایک اہم قدم ہے۔

جناب سنگھ نے کہا کہ ایک مضبوط اور باصلاحیت بجلی تقسیم کار سیکٹر ، بجلی سیکٹر کی کارکردگی اور خدمات کی کنجی ہے۔ریاستی بجلی اکائیاں بھارت میں  بجلی کی تقسیم میں اہم رول ادا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سرکار دین دیال اپادھیائے گرام جیوتی یوجنا (ڈی ڈی یو جی جے وائی) اور متحدہ بجلی ترقیاتی منصوبی (آئی پی ڈی ایس) کے توسط سے سبھی گھروں ہر وقت بجلی کی سپلائی مہیا کرنے کے لئے ضروری تقسیم کاری سسٹم کو مضبوط کرنے میں ریاستوں کی حمایت کررہی ہے۔

جناب آر  کے سنگھ نے بتایا کہ آتم نر بھر بھارت ابھیان کے تحت سرکار لچیلے پن کے ذریعے بجلی سیکٹر کی حمایت کررہی ہے ، تاکہ اس سیکٹر کو وباء کے چیلنجنگ وقت میں بجلی سپلائی بنائے رکھنے میں اہل بنایا جاسکے۔ اس سلسلے میں تمام ریاستی بجلی تقسیم کار کمپنیوں ؍بجلی محکموں کی کارکردگی صلاحیت اور مالی استحکام میں بہتری لانے کے مقصد سے اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی کے ذریعہ حال ہی میں ترمیم شدہ تقسیم کار سیکٹر منصوبے کو منظوری دی گئی ہے۔

اس موقع پر بجلی کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گورجر ، بجلی وزارت کے سیکریٹری جناب آلوک کمار، ریاستی سرکاروں کے توانائی سیکریٹری  ، ریاستی تقسیم  کار اِکائیوں کے چیف منیجنگ ڈائریکٹر (سی ایم ڈی) پی ایف سی کے چیف منیجنگ ڈائریکٹر  اور دیہی بجلی کاری کونسل (آر ای سی)کے چیف منیجنگ ڈائریکٹر اور آر ای سی کے چیف  منیجنگ ڈائریکٹر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متحدہ ریٹنگ عمل بجلی کی وزارت کے ذریعے منظور شدہ اصول کے مطابق 2012ء سے سالانہ بنیاد پر پورا کیا جاتا ہے۔اس عمل میں موجودہ وقت میں 22 ریاستوں میں پھیلی 41ریاستوں کی تقسیم کار اِکائیاں شامل ہیں۔ آئی سی آر اے اور کیئرنامزد کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیاں ہیں۔ 9ویں متحدہ ریٹنگ آئی سی آر اے اینالٹکس لمٹیڈ (آئی اے ایل)اور کیئر ایڈوائزری  ریسرچ اینڈ ٹریننگ لمٹیڈ(کارٹ) کے ذریعے کی گئی ہے، جو بالترتیب آئی سی آر اے ریٹنگ اور کیئر کی مشاورتی شاخیں ہیں۔ بجلی کی وزارت نے پی ایف سی کو ریٹنگ عمل کے دوران اَکائیوں ؍ ریٹنگ ایجنسیوں اور بجلی کی وزارت کے ساتھ تال میل کرنے کا اختیا ردیا ہے۔تمام 41 اِکائیوں کی 9ویں متحدہ ریٹنگ رپورٹ بجلی کی وزارت کو سونپ دی گئی ہے اور آج جاری کی جارہی ہے۔

 

 

 


 

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 6626)



(Release ID: 1736338) Visitor Counter : 155