وزیراعظم کا دفتر
وزیراعظم نے کووڈ-19 کی صورتحال پرشمال مشرقی ریاستوں کےوزرائے اعلی سے بات چیت کی
وزرائے اعلی نے شمال مشرقی ریاستوں کے لئے وزیر اعظم کی خصوصی نگرانی اور دیکھ بھال کی ستائش کی اور عالمی وبا سے نمٹنے میں بروقت کارروائی کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا
وزیر اعظم نے وائرس کےتبدیل ہونے کی صورتوں اور اس کی نئی شکل پرکڑی نگرانی رکھنے پر زور دیا
مناسب احتیاطی تدابیر بروئے کار لائے بغیر ہل اسٹیشنوں پرہجوم نہ لگنے دیں
ہمارے ذہن میں بنیادی سوال یہ ہونا چاہئے کہ تیسری لہر کو کیسے روکا جائے: وزیر اعظم
ٹیکہ کاری سے متعلق افواہوں سےنمٹنے کے لئے سماجی، تعلیمی اداروں، مشہور شخصیات اور مذہبی تنظیموں کی مددلیں: وزیر اعظم
شمال مشرق میں 'سب کے لئے مفت ٹیکہ' مہم بہت ہی اہم ہے: وزیر اعظم
حال ہی میں منظور شدہ 23000 کروڑ روپیے کےپیکیج سے طبی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی: وزیر اعظم
وزیر اعظم نےوزرائے اعلی سے پی ایم –کیئرس کے مالی تعاون سے آکسیجن پلانٹس لگانے کی اپیل کی
Posted On:
13 JUL 2021 2:15PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 13 جولائی : وزیر اعظم، جناب نریندر مودی نے آج کووڈ-19 کی صورتحال پر شمال مشرقی ریاستوں کے وزرائے اعلی سے بات چیت کی۔ اس بات چیت میں ناگالینڈ، تری پورہ ، سکم، میگھالیہ، میزورم، اروناچل پردیش، منی پور اور آسام کے وزرائے اعلی نے شرکت کی۔ تمام وزرائے اعلی نے عالمی وبا کووڈ-19 سے نمٹنے میں بروقت کارروائی کرنے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شمال مشرقی ریاستوں کے لئے ان کی خصوصی نگہداشت اور دیکھ بھال کی کوششوں کوخوب سراہا۔ بات چیت کے دوران وزرائے اعلی کے علاوہ ، مرکزی وزیر داخلہ، دفاع، صحت، ڈونر (ڈی او این ای آر)اور دیگر وزرا بھی موجود تھے۔
وزرائے اعلیٰ نے اپنی ریاستوں میں ٹیکہ کاری کی پیشرفت اور دور دراز علاقوں میں ویکسین لینے کیلئے اقدامات کے بارے میں وزیراعظم کو تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے ویکسین لینے میں ہچکچاہٹ اور اس وباپرقابو پانے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے سلسلے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کووڈ کے معاملات سے نمٹنے کے لئے میڈیکل انفراسٹرکچر میں بہتری اور وزیر اعظم کیئرز فنڈ کے ذریعہ دی جانے والی امداد کی بھی ستائش کی۔ وزرائے اعلی نے مثبت کیسز کی شرح کو کم کرنے کے لیے بروقت کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی اور ساتھ ہی ان کی ریاستوں میں واقعات کی تعداد بھی کم ہونے کی جانکاری دی۔
مرکزی وزیر داخلہ نے روزانہ کیسوں کی مجموعی تعداد میں کمی کے بارے میں بات کی لیکن پیشگی تاکید کی کہ اس سے کسی کو بھی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے اور تساہلی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے اور اپنی کوششوں کو جاری و ساری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ملک کے کچھ علاقوں میں مثبت شرح میں کمی دیکھی جارہی ہے۔ انہوں نے جانچ ، ٹریسنگ ، ٹریکنگ اور ویکسینیشن کی اہمیت پر زور دیا۔ مرکزی سکریٹری برائے امور صحت نے ملک میں کووڈ کیسوں کاایک جائزہ پیش کیا اور شمال مشرقی ریاستوں کی بعض ریاستوں میں مثبت شرح میں اضافے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے میڈیکل آکسیجن کی فراہمی کو تیز کرنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا اور ویکسینیشن کی پیشرفت کا ایک جائزہ بھی پیش کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے وبائی امراض کے خلاف جنگ اور ریاستوں کے دشوار گزار خطے کے باوجود جانچ ، علاج اور ویکسینیشن کے لئے انفراسٹرکچر بنانے کے لئے عوام ، صحت کارکنوں اور شمال مشرق کی حکومتوں کی تعریف کی۔
وزیر اعظم نے کچھ اضلاع میں کیسوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا اور جن علاقوں میں کیسز میں اضافہ درج ہوا ہے ان پر خاص نظر رکھنےاور بڑے پیمانےپر وہاں کووڈ سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے صورتحال سے نمٹنے کے لئے مائیکرو کنٹینمنٹ پروٹوکول کے استعمال پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے گذشتہ ڈیڑھ برسوں میں اس سلسلے میں حاصل شدہ تجربات اور بہترین طریقہ کارکی نشاندہی کرکے اس کا بھر پور استعمال کرنے کی تلقین کی۔
وائرس کی تیز رفتار اورتغیر پذیر نوعیت کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے تبدیلیوں کی سخت نگرانی کرنے اور اس کی نئی شکل پر نظر رکھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ ماہرین وائرس کی تبدیل ہونے والی شکلوں اور اس کے اثرات کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ ایسے حالات میں، روک تھام اور مناسب علاج بہت اہم ہیں۔ انہوں نے کورونا سے جیت کے لیے مناسب طرز عمل کو اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جسمانی دوری، ماسک، ویکسین کی افادیت واضح ہے۔ اسی طرح ، ٹریکنگ اور بروقت علاج ومعالجے کی حکمت عملی ہی اس سے نمٹنے کا موثرطریقہ ہے۔
سیاحت اور کاروبار پر وبائی امراض کے اثرات کو تسلیم کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر پہاڑی اسٹیشنوں پر ہجوم کے خلاف سختی سے متنبہ کیا۔ تیسری لہر کی آمد سے قبل لوگ اس دلیل کو مسترد کردیتے ہیں اور وہ سیاحتی مقامات سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں، انھوں نے کہا کہ اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ تیسری لہر خود نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ذہن میں بنیادی سوال یہ ہونا چاہئے کہ تیسری لہر کو کیسے روکا جائے؟ ماہرین بار بار لاپرواہی اور ہجوم کے خلاف انتباہ کر رہے ہیں کیونکہ ان سے معاملات میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے ہجوم پر قابو پانے اور لوگوں کو بڑی تعداد میں ایک جگہ جمع ہونے سے بچنے کی سختی سے وکالت کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت کی 'سب کے لیے مفت ویکسین' مہم شمال مشرقی ریاستوں میں بھی یکساں اہمیت کی حامل ہے اور ہمیں ٹیکہ کاری کے عمل کو تیز کرتے رہنے کی ضرورت ہے۔ ویکسی نیشن اور لوگوں کو متحرک کرنے نیزافواہوں سے نمٹنے کےلئے، وزیر اعظم نے سماجی، تعلیمی اداروں، مشہور شخصیات اور مذہبی تنظیموں سے مدد لینے پر زور دیا۔ انہوں نے ان علاقوں میں جہاں سے وائرس کے پھیلاؤ کی توقع کی جارہی ہے وہاں ویکسینیشن مہم کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
جانچ اور علاج کے لئے بنیادی ڈھانچے میں بہتری لانے کے لئے 23000 کروڑ روپے کے پیکیج کی حالیہ منظوری کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس پیکیج سے شمال مشرقی ریاستوں کے صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔ یہ پیکیج شمال مشرق میں جانچ، تشخیص، جینوم کی ترتیب بندی کو تیز کرے گا۔ وزیر اعظم نے شمال مشرق میں بیڈز، آکسیجن کی سہولیات اور بچوں کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کی تیزی سے اضافہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ ملک میں پی ایم-کیئرز کے ذریعے سینکڑوں آکسیجن پلانٹ قائم ہورہے ہیں اور شمال مشرق میں بھی تقریبا 150 پلانٹ لگے ہیں۔ وزیر اعظم نے وزرائے اعلی سے درخواست کی کہ وہ ان پلانٹس کی تشکیل کے عمل میں تیزی لائیں۔
وزیر اعظم نے شمال مشرق کی جغرافیائی صورتحال کی وجہ سے عارضی اسپتالوں کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تربیت یافتہ افرادی قوت، آکسیجن پلانٹس، آئی سی یو وارڈز نیز نئی مشینوں کو بھی تیار کرنے کو کہا جو دو بلاک سطح کے اسپتالوں تک پہنچائی جا سکتی ہیں جن کی ان افرادی قوت کو ضرورت ہوگی۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا۔
ملک میں یومیہ 20 لاکھ ٹیسٹوں کی گنجائش کا ذکر کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے ترجیحی طور پر متاثرہ ضلع میں جانچ کے انفراسٹرکچر کو بڑھانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے باترتیب اور منصوبہ بند جانچ کے ساتھ ساتھ جانچ میں مزید سرعت لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اجتماعی کوششوں سے ہم کورونا وائرس کے اس پھیلاؤ پر قابو پاسکیں گے۔
***************
ش ح - س ک
U. NO. 6495
(Release ID: 1735066)
Visitor Counter : 274
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Assamese
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam