صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
کووِڈ ۔19 ٹیکہ کاری: مفروضات بنام حقائق
کووِڈ۔19 ٹیکہ کاری کی وجہ سے مردوں اور خواتین کی تولیدی صلاحیت میں کمی آنے سے متعلق کوئی سائنٹفک ثبوت نہیں پایا گیا
این ای جی وی اے سی نے دودھ پلانے والی تمام خواتین کے لئے کووِڈ۔19 ٹیکہ کاری کی سفارش کی ہے
Posted On:
21 JUN 2021 5:42PM by PIB Delhi
تولیدی عمر کے زمرے والی آبادی کے درمیان کووِڈ۔19 ٹیکہ کاری کی وجہ سے تولیدی صلاحیت میں کمی آنے کی تشویش پر مبنی چند میڈیا رپورٹیں سامنے آئی ہیں۔ گذشتہ کچھ دنوں کے دوران، چند میڈیار رپورٹوں نے نرسوں سمیت صحتی کارکنان (ایچ سی ڈبلیو) اور ہراول دستے کے صحتی کارکنان (ایف ایل ڈبلیو) کے ایک طبقے میں مختلف توہم پرستیوں اور مفروضات کو اجاگر کیا ہے۔اس طرح کی گمراہ کن اطلاعات اور افواہیں، ٹیکہ کاری مہم کے دوران پہلے بھی سماج میں پھیلتی دیکھی گئی تھیں، جو پولیو اور خسرہ۔جرمن خسرہ کے بارے میں پھیلائی گئی تھیں۔
صحت و کنبہ بہبود کی مرکزی وزارت (ایم او ڈبلیو ایچ ایف ڈبلیو) نے ویب سائٹ (https://www.mohfw.gov.in/pdf/FAQsforHCWs&FLWs.pdf) پر پوسٹ کیے گئے اکثر پوچھے جانے والے سوالوں کے تحت واضح کیا ہے کہ دستیاب ٹیکوں میں سے کوئی بھی تولیدی صلاحیت کو متاثر نہیں کرتا ہے۔ تمام ٹیکوں اور ان کے اجزاء کا تجربہ پہلے جانوروں پر اور بعد میں انسانوں پر کیا جاتا ہے تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ ان کے اس طرح کے کوئی منفی اثرات ہیں یا نہیں۔ ٹیکوں کو ان کے محفوظ ہونے اور ان کی مؤثریت کی یقین دہانی کے بعد ہی زیر استعمال لایا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ، کووِڈ۔19 ٹیکہ کاری کی وجہ سے تولیدی صلاحیت میں کمی آنے سے متعلق پھیلی ہوئی افواہ کو روکنے کے لئے حکومت نے (https://twitter.com/PIBFactCheck/status/1396805590442119175)واضح کیا ہے کہ اس طرح کے سائنٹفک ثبوت نہیں ہیں جس سے پتہ چلتا ہو کہ کووِڈ۔19 ٹیکہ کاری سے مردوخواتین کی تولیدی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے۔ ٹیکوں کو استعمال کے لئے محفوظ اور مؤثر پایا گیا ہے۔
کووِڈ۔19 ٹیکہ کاری سے متعلق قومی ماہرین کے گروپ (این ای جی وی اے سی) نے دودھ پلانے والی تمام خواتین کے لئے کووِڈ۔19 ٹیکہ کاری کی سفارش کی ہے اور ٹیکہ کاری سے قبل یا بعد میں دودھ پلانے کے عمل کو روکنے کی ضرورت نہ ہونے کے ساتھ ساتھ اسے محفوظ بھی قرار دیا ہے۔ (https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1719925)
*****
ش ح ۔اب ن
U:5731
(Release ID: 1729295)
Visitor Counter : 247