کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

میوکورمائکوسس کے علاج کیلئے دوا کی دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے حکومت کے ذریعے کیے گئے اقدامات


حکومت خام میٹریل سے متعلق  مسائل کو حل کرنےکیلئے مینوفیکچرر کے ساتھ مسلسل مصروف ہے

ایم ای اے نے ایمفوٹیریسن بی/ لیپوسومال ایمفوٹیریسن  بی انجکشن اور متبادل دواؤں کے نئے ذرائع کی نشاندہی کی

حکومت میوکورمائکوسس کے علاج کیلئے استعمال ہونے والی دواؤں کی مینوفیکچرنگ درآمد، سپلائی اور دستیابی کی لگاتار نگرانی کررہی ہے

Posted On: 17 JUN 2021 1:41PM by PIB Delhi

نئی دہلی:17جون،2021۔کچھ ریاستوں میں ایمفوٹیریسن -بی کیلئے   مانگ میں اچانک اضافہ دیکھا گیا ہے جو معالجین کی طرف سے میوکورمائکوسس  بیماری میں مبتلا مریضوں کے لئے سرگرم طریقے سے تجویز کی جارہی ہے  جسے کووڈکے بعد کے اثرات کے طور پر دیکھا گیا ہے۔ امفوٹیریسن-بی کی پیداوار  اور درآمد میں اضافہ اور مثاوی تقسیم کو یقینی بنانے کے فعال اقدامات کے ذریعے حکومت ریاستوں اور مرکزکے زیرانتظام علاقوں اور صحت کے مرکزی اداروں میں ایمفوٹیریسن –بی کی 6.67 لاکھ سے زیادہ شیشیاں دستیاب کرانے میں کامیاب رہی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر دواؤں جیسے ایمفوٹیریسن  ڈی آکسیکولیٹ اور کوساکونازول اس بیماری کے علاج کیلئے استعمال ہورہی ہیں۔

سی ڈی ایس سی او کی جانب سے ملنے والی اِن پُٹس  کے ساتھ دواسازی کا محکمہ  (ڈی او پی) گھریلو مینوفیکچرنگ اور درآمد دونوں کے ذریعے میوکورمائکوسس کےعلاج کیلئے دواؤں کی دستیابی کامسلسل جائزہ لے رہاہے۔ مئی2021 کے اوائل سے دواؤں کی پیداوار ،اسٹاک ، تیاری اورخریداری کے احکامات کی تفصیلات مینوفیکچرر ز سے حاصل کی گئیں اور طلب کے درمیان فرق کو دور کرنے کیلئے ان کا تعاون لیا گیا۔صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے 10 مئی 2021 کو محکمہ برائے دوا سازی ، صحت وخاندانی بہبود کی وزارت (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) ، سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ  کنٹرول آرگنائزیشن  (سی ڈی ایس سی او)  اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز (ڈی جی ایچ ایس) کے ساتھ ایک بین محکمہ جاتی میٹنگ منعقد کی گئی تھی۔ اس میٹنگ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان محدود اسٹاک کی تقسیم اس بات کو یقینی بنائے گی کہ جب تک رسد اور طلب کے فرق پرقابوپا نہیں لیا جاتا اس وقت تک تمام ریاستوں کو دستیاب رسد تک رسائی کا مناسب موقع ملے گا۔

پیداوار میں اضافہ

گھریلو مینوفیکچرنگ کو بڑھانے کیلئے حکومت خام میٹریل سے متعلق مسائل کو حل کرنے کیلئے  مینوفیکچررز کے ساتھ مسلسل مصروف ہے۔ محکمہ برائے دواسازی اور ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا  (ڈی سی جی آئی) نے صنعتکاروں کے ساتھ  مینوفیکچرر کی شناخت ، متبادل دواؤں اور نئی مینوفیکچرنگ سہولتوں کی تیزی کے ساتھ منظوری کیلئے فعال طریقے سے اشتراک کیا ہے۔ مینوفیکچرنگ فرموں سے رابطہ کیا گیا تھا اورانہیں پیداوار بڑھانے کی ضرورت کے بارے میں حساس بنایا گیا ہے ۔ موجودہ مینوفیکچرر  ز سے لیپوسومال ایمفوٹیریسن-بی کی پیداوار بڑھانے  پربھی  زور دیا گیا ہے۔ بیماری کے علاج کیلئے متبادل دواؤں / فارموں کی پیداوار بڑھانے کیلئے بھی مینوفیکچررز کے ساتھ  سرگرمی سے عمل کیا جارہا ہے۔ مینوفیکچررز اور درآمد کاروں کے متعدد مسائل جن میں لائسنسنگ اورخام مال کے مسائل کی دستیابی سے متعلق اُمور شامل ہیں اور درآمد لائسنس کے مسئلے کو تیزی سے حل کیا جارہا ہے۔

لیپوسومال ایمفوٹیریسن کے موجودہ پانچ مینوفیکچررز بھارت  سیرم اینڈ ویکسینس لمیٹیڈ، سپلا، سن فارما، بی ڈی آر فارماسیوٹیکلس اور لائف کیئرانّوویشنس ہیں۔ ان مینوفیکچررز سے جون کے مہینے  کے لئے  تقریباً 263 لاکھ شیشیاں جاری ہونے کی امید ہے۔ لیپوسومال مرکبات کی تیاری میں ایک پیچیدہ عمل شامل ہے اور یہ صرف جدید ترین ٹیکنالوجی رکھنے والی  صنعتوں کے ذریعے ہی تیار کی جاسکتی ہے۔ دواؤں کے مینوفیکچررز کے اشتراک سے مشاورت کے بعد ڈی سی جی آئی  نے ایمفوٹیریسن – بی لیپوسوما انجکشن  کی مینوفیکچرنگ اور مارکیٹنگ کی اجازت  چھ فرموں  یعنی امکیور، گیوفک ، المبک، لائکا، ناٹکو لمیٹیڈ او انٹاس فارما کوجاری کردی ہے۔ چھ نئے مینوفیکچررز سے  جون کے مہینے کیلئے تقریباً 1.13 لاکھ  شیشیاں جاری ہونے کی امید ہے۔

ایمفوٹیریسن- بی لیپوسومال انجکشن کی گھریلو پیداوار کی صلاحیت جواپریل 2021 میں تقریباً62000  تھی، وہ بڑھ کر مئی 2021 میں 1.63 لاکھ شیشیاں ہوگئی ہیں اور جون کے مہینے میں یہ 3.75 لاکھ شیشیوں کو پار کرجانے کا امکان ہے جو کہ نہایت مختصر مدت میں پانچ گنا اضافہ ہے۔

حکومت کے ذریعے پیداوار کی باضابطہ نگرانی کی جارہی ہےاور پیداوار بڑھانے کیلئے متعدد مسائل کی شناخت کرنے کیلئے مینوفیکچررز کے ساتھ متعدد میٹنگیں منعقد ہوچکی ہیں۔ حکومت کے ذریعے اے پی آئی تیار کرنے والی کمپنیوں سے بھی  رابطہ کیا گیا ہے اور ان سے پیداوار کو بڑھانے کیلئے اضافہ شدہ اور مسلسل سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے کہا گیا ہے۔

درآمد کی سہولت

اُمور خارجہ کی وزارت (ایم ای اے) بیرون ملک مختلف کھلاڑیوں تک پہنچنے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔پوری دنیا میں اپنے مشنوں کے ذریعے اُمور خارجہ کی وزارت  (ایم ای اے) نےمیوکورمائکوسس کے علاج کیلئے  ایمفوٹیریسن- بی/ لیپوسومال ایمفوٹیریسن- بی انجکشن اور  متبادل دواؤں کے نئے ذرائع کی نشاندہی کی ہے۔ ان شناخت شدہ ذرائع میں سے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت (ایم او ایچ ایف ڈبلیو)  نے اُمور خارجہ کی وزارت سے آسٹریلیا، روس، جرمنی،  ارجنٹینا، بلجیم اور چین سے لیپوسومال ایمفوٹیریسن –بی  کی خریداری کیلئے اقدامات کرنے  کے لئےکہا ہے۔ اُمور خارجہ کی وزارت ہندوستان میں لیپوسومال ایمفوٹیریسن بی کی پیداوار کیلئے بیرون ملک ذرائع سے  کلیدی اجزاء ایچ ایس پی سی اور  ڈی ایس پی جی – این اے  کی سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے سرگرمی کے ساتھ کام کررہی ہے۔

دواسازی کامحکمہ اور امریکہ میں ہندوستان کا سفارتخانہ میسرز جیلیڈ اِن کارپوریشن امریکہ سے درآمد میں اضافہ کرنے اور جلد ڈیلیوری کو یقینی بنانے کیلئے میلان لیبس کے ساتھ مستقل طور پر کام کررہا ہے۔ جیلیڈ کو دیے گئے 9,05,000 شیشیوں کے کُل آرڈر میں سے 5,33,971 شیشیوں کا اسٹاک 16 جون تک مرکزی  درآمدکنندہ میسرز میلان کے ذریعے پہلے ہی موصول ہوچکی ہیں۔ بقیہ ڈیلیوری بھی  تیزی کے ساتھ ہونے کی امید ہے۔

مختص کرنے کا عمل

محدود اسٹاک کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کیلئے ریاستوں کے درمیان محدود اسٹاک کو مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس سے اس بات کو یقینی بنایا جاسکے گا کہ میو کورمائکوسس کے مریض والی تمام ریاستوں کو سپلائی کے حصے تک رسائی کامنصفانہ موقع ملے۔ مرکزی حکومت کی طرف سے دوا کی تقسیم کایہ عمل صرف لیپوسومال ایمفوٹیریسن بی  کے سلسلے میں نجام دیا جارہا ہے اس میں ایک مینوفیکچرر بھارت سیرم کو  چھوڑ دیا گیا ہے جو لیوپوسومال، لیپڈ  اور دوا کی ایملسن شکل تیار کرتی ہے۔ مانگ اور دستیابی   کا جائزہ لینے کے بعد روایتی  ایمفوٹیریسن مختص کرنے کاکام 14 جون 2021 کی تاریخ سے کیاجارہا ہے۔

مساوی تقسیم کے لئے پورے ملک میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کو ان کے درج شدہ معاملات کے تناسب کے مطابق دواؤں کاالاٹمنٹ کیا جارہاہے۔ کسی مخصوص ریاست میں مریضوں کی تعداد صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے پورٹل سے اخذکی جارہی ہے۔ اس پورٹل پر ریاستیں خود ہی اپنی اپنی متعلقہ ریاستوں میں مریضوں کے اعداد وشمار کا اندراج کرتی ہیں۔ دواؤں کی تقسیم کا یہ نظام ایک عارضی انتظام ہے ،یہ اس وقت تک کے لئے ہے جب تک کہ دواؤں کی فراہمی پورے طور سے مستحکم نہیں ہوجاتی ہے ۔

کسی خاص شہر / اسپتال میں دوا کی تقسیم اور دستیابی کاکام متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ذریعے کیاجاتا ہے۔ لیپوسوما ایمفوٹیریسن –بی کی خریداری براہ راست ریاستی حکومتوں کے ذریعے مختص عمل کی بنیاد پر مینوفیکچررز سے کی جاتی ہے اور اسپتالوں میں یہ دوا اس کے بعد دستیاب کرائی جاتی ہے۔ 14 جون 2021 تک دواؤں کو مختص کرنے کے ذریعے کُل 6,67,360 شیشیاں دواساز ی کے محکمے کے ذریعے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام  علاقوں کو مختص کی گئی ہیں۔ مزیدبرآں 14 جون کو ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو روایتی ایمفوٹیریسن بی کی 53,000 شیشیاں بھی دی گئیں۔

فراہمی کو یقینی بنانا

محکمے کے تحت دواؤں کی قیمت سے متعلق قومی اتھارٹی (این پی پی اے) کے ذریعے سپلائی کے انتظامات کی نگرانی کی جارہی ہے تاکہ ضرورتمندوں تک تیزی کے ساتھ دواؤں کی دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔ این پی پی اے  نے دوا کی مختص شیشیوں کی  بروقت سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے ایک مضبوط ذمہ دار نظام بنایا ہے اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں  اور سپلائروں کے ساتھ  مسلسل رابطہ رکھا ہے تاکہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے صحت  محکموں تک دواؤں کے پہنچنے میں درپیش کسی بھی مسئلے کو دور کیا جاسکے۔

07 جون 2021 کو صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے کووڈ سے متعلق میوکورمائکوسس (سی اے ایم) کے علاج اور بندوبست کیلئے کووڈ-19 سے متعلق قومی ٹاسک فورس کی ایڈوائزری جاری کی، جس میں تفصیل کے ساتھ میوکورمائکوسس کی متعدد دواؤں  مثلاً ایمفوٹیریسن بی،  لیپڈ کمپلیکس، لیپوسومال ایمفوٹیریسن بی، ایمفوٹیریسن ڈی آکسیکولیٹ شکل ، پوساکونازول وغیرہ کے استعمال کے طریقے  کی وضاحت کی گئی ہے۔ دواسازی کے محکمے نے 10 جون 2021 کو تمام ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے صحت سکریٹریز کو ایک ایڈوائزری بھی جاری کی  جس میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ وہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مختص دواؤں کی مؤثر تقسیم اور مناسب استعمال کو یقینی بنائیں۔

حکومت میوکورمائکوسس کے علاج کیلئے درکار دواؤں کی پیداوار ،درآمد، سپلائی اور دستیابی کیلئے ریاستی حکومتوں اور مینوفیکچررز کے ساتھ قریبی نگرانی کے لئے لگاتار رابطے میں ہے۔

 

 

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO:5583


(Release ID: 1727977) Visitor Counter : 271