سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ملک کے مختلف ضلعوں میں 850 آکسیجن پلانٹ لگائے جارہے ہیں : سکریٹری ڈی آر ڈی او

Posted On: 14 JUN 2021 4:12PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 14 جون 2021 :

دفاعی تحقیق و ترقی کی تنظیم (ڈی آر ڈی او) کے سکریٹری ڈاکٹر سی ستیش ریڈی نے سائنس اور ٹکنالوجی کے محکمہ (ڈی ایس ٹی) کی آزادی کا امرت مہوتسو مباحثہ سیریز میں واضح کیا کہ کووڈ 19 وبا سے لڑنے کے لئے ملک کی ضرورت کو پورا کرنے کی غرض سے پی ایم کیئر فنڈ سے ملک کے مختلف ضلعوں میں مجموعی طور پر 850 آکسیجن پلانٹ لگائے جارہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈی آر ڈی او ضرورت پڑنے پر ہرطرح کی مدد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے، اور لوگوں کی مدد کے لئے  مزید فلائنگ اسپتال تیار رہیں گے، جیسا کہ کووڈ 19 کی دوسری لہر میں ڈی آر ڈی او نے فراہم کیا تھا۔

ڈاکٹر ریڈی نے کہا ، ‘‘ بہت سے شہروں میں ہم نے خاص طور سے کووڈ 19 کے لئے عارضی اسپتال قائم کئے ۔ یہ ماڈیولر اسپتال ہیں، ہم اسے فلائنگ اسپتال کہتے ہیں، اور انہیں اس طرح سے بنایا گیا ہے کہ وائرس اسپتالوں ے باہر نہ جاسکے۔ اگر کوئی تیسری لہر آتی ہے تو تمام اسپتال اس کا بوجھ اٹھائیں گے اور حکومت مختلف فریقوں کے ساتھ ان پہلووں پر بات چیت کررہی ہے۔ ’’

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ کس طرح سے ڈی آڑ ڈی او بنیادی طورپر  دفاع کے شعبے میں جدید ٹکنالوجی میں تحقیق کررہی ہے اور اعلیٰ معیار کی ٹکنالوجی کے فروغ پر بھی توجہ مرکوز کررہی ہے جو عوام کے لئے کارآمد ہوگی  اور اس کی قیمت کم ہوگی اور یہ بین الاقوامی معیار کی ہوگی۔

ڈاکٹر ریڈی قومی کونسل برائے سائنس و تکنالوجی کمیونیکیشن  اور وگیان پرسار  کے زیر اہتمام آن لائن مباحثہ کی سیریز  نیو انڈیا @ 75 ، میں اپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے۔

ڈی ایس ٹی کے سکریٹری ا پروفیسر آٓشوتوش شرما نے وبا سے لڑنے کے لئے مرکزی حکومت اور ڈی ایس ٹی کے ذریعہ  کئے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں بتایا  اور یہ کہ ویکسین کو کس طرح سے محفوظ رکھا جاسکتا ہے اور اسے کس طرح سے یقینی بنایا جاسکتا ہے کہ یہ ملک کے کونے کونے میں پہنچ سکے۔ انہوں نے ان طریقہ کار پر بھی بات کی جس میں وبا سے لڑائی میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) زیادہ اہم رول ادا کرسکتی ہے۔

پروفیسر شرما نے کہا ،‘‘ویکسین کا ذخیرہ کرنے اور اسے  ملک کے ہر حصے میں پہنچانے کے لئے  ٹکنالوجیز فروغ دی گئی ہیں۔ بھارتی ماحول کے مطابق ویکسین کے ذخیرے کے لئے  نئے طریقہ وضع کئے گئے ہیں۔ ٹکنالوجیز کا کنورجنس مستقبل ہے ، اور وبا  سے لڑائی میں  مصنوعی ذہانت ڈائیگونسٹک ، ٹیلی میڈیسن  اور ریموٹ مانیٹرنگ اور فیصلہ سازی میں اہم رول ادا کرسکتی ہے’’۔

ڈی ایس ٹی کے 50 سال کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ یہ ایک طویل سفر ہے ، اور بنیادی ٹکنالوجی کا بیج بویا گیا، ڈی ایس ٹی کو ایک نرسری کے طور پر قائم کیا گیا تاکہ ملک کی ترقی اور فروغ کے لئے ہونہار نوجوانوں کی پرورش اور پرداخ کی جاسکے ۔

1.jpg

*******

 

ش ح۔ ف  ا- م ص

(U:5457)



(Release ID: 1727042) Visitor Counter : 286