ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی

کابینہ نے مارکیٹنگ سیزن 22۔2021 کے لیے خریف کی فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کو منظوری دی

Posted On: 09 JUN 2021 3:45PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 9 جون 2021        وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے)نے  مارکیٹنگ سیزن 22۔2021 کے لیے تمام خریف کی فصلوں کے سلسلے میں کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) میں اضافے کی منظوری دی ہے۔

حکومت نے 22۔2021 کے مارکیٹنگ سیزن  کے لیے خریف کی فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت میں اضافہ کردیا ہے تاکہ کسانوں کو ان کی پیداوار  کے لئے  زیادہ منافع بخش قیمتیں مل سکیں۔گزشتہ سال کے مقابلے میں  کم از کم امدادی قیمت میں سب سے زیادہ اضافے سفارش  تل کے لئے (452  روپئے فی کوئنٹل) کی گئی ہے جس کے بعد تور اور ارڈ کے لئے (دونوں 300 روپئے فی کوئٹل) سفارش کی گئی۔ مونگ پھلی اور  نائیجر سیڈ کی قیمتوں میں  گزشتہ سال کے مقابلے میں بالترتیب 275 روپے  فی کوئٹل اور 235  روپے  فی کوئٹل کا اضافہ  کیا گیا ہے۔ قیمتوں میں اس فرق کا مقصد فصلوں کے تنوع کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

مارکیٹنگ سیزن 22۔2021 کے لئے  تمام  خریف کی فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت درج ذیل ہے:

 

 

فصل

ایم ایس پی 21۔2020

ایم ایس پی 22۔2021

پیداوار کی لاگت*  22۔2021 ( روپے فی کوئنٹل)

ایم ایس پی میں اضافہ (خالص)

لاگت پر   منافع (فیصد میں )

دھان (عام قسم کا)

1868

 

1940

 

1293

 

72

 

50

 

دھان (اے درجے والا) ^

1888

 

1960

 

-

 

72

 

-

 

جوار (ہائی بریڈ)

2620

 

2738

 

1825

 

118

 

50

 

جوار (مالدنڈی) ^

2640

 

2758

 

-

 

118

 

-

 

باجرہ

2150

 

2250

 

1213

 

100

 

85

 

راگی

3295

 

3377

 

2251

 

82

 

50

 

مکئی

1850

 

1870

 

1246

 

20

 

50

 

تور (ارہر)

6000

 

6300

 

3886

 

300

 

62

 

مونگ

7196

 

7275

 

4850

 

79

 

50

 

اڑد

6000

 

6300

 

3816

 

300

 

65

 

مونگ پھلی

5275

 

5550

 

3699

 

275

 

50

 

سورج مکھی کے پھول کے بیج

5885

 

6015

 

4010

 

130

 

50

 

سویا بین (پیلے)

3880

 

3950

 

2633

 

70

 

50

 

تل

6855

 

7307

 

4871

 

452

 

50

 

نائیجرسیڈ

6695

 

6930

 

4620

 

235

 

50

 

کپاس (درمیانے ریشے والی)

5515

 

5726

 

3817

 

211

 

50

 

کپاس (لمبے ریشے والی) ^

5825

 

6025

 

-

 

200

 

-

 

 

 

 

* اس سے مراد  ایسی لاگت سے ہے جس میں  تمام اخراجات شامل ہوں مثلاً انسانی مزدوری ، بیل مزدوری، مشین مزدوری پر آنے والا خرچ،پٹے پر لی گئی زمین  کا کرایہ، سامان کے مادخل مثلاً بیجوں ، فرٹیلائزر، کھاد پر آنے والا خرچ، سنچائی  خرچ ، ساز و سامان اور فارم بلڈنگ  کی قیمت  میں کمی  کام کاجی سرمائے سود ، پمپ سیٹ وغیرہ چلانے کے لئے ڈیزل / بجلی کا خرچ، مختلف اختراجات اور خاندانی محنت  کی تخمیناً قیمت۔

^ دھان (گریڈ اے)، جوار (مالدنڈی) اور کپاس(لمبے ریشے والی) کے لیے لاگت کے اعداد وشمار الگ سے مرتب نہیں کیے گئے ہیں۔

مارکیٹنگ  22۔2021کے لیے خریف کی فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت میں اضافہ مرکزی بجٹ 2018-19کے اعلان کے عین مطابق ہے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ پیداوار کی کل ہند سطح پر اوسط لاگت کی کم از کم ڈیڑھ گنا ہونا چاہیے تاکہ کسانوں کو مناسب قیمت مل سکے۔ امید ہے کہ کسانوں کو لاگت کی پیداوار میں سب سے زیادہ اضافہ باجرے (85 فیصد) پر ملے گا جس کے بعد اڑد پر (65 فیصد) اور تور  پر (62 فیصد) ملے گا۔ باقی فصلوں کے لیے کسانوں کو ان کی پیداوار کی لاگت پر اندازاً کم ازکم 50 فیصد منافع حاصل ہوگا۔

گزشتہ چند برسوں  سے  ایم ایس پی کو  تلہنوں ، دالوں اور موٹے اناج کے  حق میں بہتر  بنانے کی کوششیں ہورہی ہیں جن کا مقصد  مانگ۔ سپلائی کے عدم توازن کو  درست کرنے کے لئے  بڑے علاقے میں ان فصلوں   کی پیداوار کرنے اور  بہترین ٹکنالوجی اور  زراعت کے طریقے اختیار کرنے کے لئے  کسانوں کی حوصلہ افزائی  کرنا ہے۔ تغذیہ سے بھرپور  اناج پر  اضافی فوکس  ایسے علاقوں میں ان کی پیداوار کی تحریک دینے کے لئے کیا جارہا ہے، جہاں  زیر زمین  پانی کے لئے  طویل مدتی  مشکلات پیدا کئے بغیر  چاول، گیہو ں کی کھیتی نہیں ہوسکتی۔

اس کے علاوہ حکومت نے 2018 میں جس امریلا اسکیم ’’پردھان منتری ان داتا آئے سنرکشن ابھیان (پی ایم۔ اے اے ایس ایچ اے)‘‘ کا اعلان کیا تھا ا سے کسانون کو  ان  کی پیداوار کی منافع بخش قیمت  فراہم کرانے میں مدد ملے گی۔ امریلا اسکیم تین ضمنی اسکیموں پر مشتمل ہے جن میں  قیمت کی امداد اسکیم  (پی ایس ایس)، قیمت میں کمی کی آدائیگی اسکیم  (پی ڈی پ ایس) اور  نجی حصولیابی اور اسٹاکس اسکیم (پی پی ایس ایس) پائلٹ بنیاد پر شامل ہیں۔

دالوں کی پیداوار میں  خود کفیلی حاصل کرنے کے مقصد سے  ایک خصوصی خریف حکمت عملی  خریف 2021 سیزن میں  نفاذ کے لئے تیار کی گئی ہے۔ تور، مونگ اور ارڈ کی  پیداوار میں اضافے  اور پیداواری  علاقے میں اضافے کے لئے  ایک مفصل  منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ حکمت عملی کے تحت  بیجوں کی  زیادہ فصل دینے والی تمام دستیاب قسموں  کو  پیداوار کے علاقے میں اضافے  کے لئے مفت تقسیم کیا جائے گا۔ اسی طرح  تلہن کے لئے حکومت ہند نے  حریف سیزن 2021 کے لئے  کسانوں کو  منی کٹس کی شکل میں زیادہ پیداوار والی قسم کے بیچوں  کی مفت تقسیم کے لئے  ایک شاندار منصوبے کو منظوری دی ہے۔ خصوصی خریف کے پروگرام سے  6.37 لاکھ ہیکٹیئر کا اضافی  علاقے میں تلہن  کی بوائی کی جائے گی اور اس سے 120.26 لاکھ کوئنٹل  تلہن کی پیداوار  اور 24.36 لاکھ کوئنٹل خوردنی تیل  کی پیداوار کی توقع ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-5271

                          


(Release ID: 1725735) Visitor Counter : 433