مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

پی ایم اے وائی(شہری)کے تحت تقریباً 3.61 لاکھ مکانات کی تعمیر کی تجاویز کو منظوری


‘پی ایم اے وائی- یو انعامات 2021-100 دن کا چیلنج، پروگرام ریاستوں/ یوٹیز/یو ایل بیز کی کارکردگی کا تسلیم اعتراف کرنے کے لئے شروع کیا گیا

اب تک112.4 لاکھ مکانوں کو منظوری دی گئی:82.5 لاکھ کی تعمیر کی تیاری شروع

ٹیکنوگراہی پر ای- موڈیول کی ،جسے گلوبل ہاؤسنگ ٹیکنالوجی چیلنج انڈیا کے تحت شارٹ لسٹ کیا گیا ہے، تقریب میں شروعات

Posted On: 09 JUN 2021 11:57AM by PIB Delhi

نئی دہلی،09/جو ن ۔   

حکومت نے 8 جون 2012 کو پردھان منتری آواس یوجنا- شہری(پی ایم اے وائی-یو) کے تحت 3.61 مکانات کی تعمیر کے لئے 708 تجاویز کو منظوری دے دی۔یہ فیصلہ نئی دہلی میں  پی ایم اے وائی-یو کے تحت سینٹرل سیکشننگ اینڈ مانیٹرینگ کمیٹی(سی ایس ایم سی) کی 54 ویں میٹنگ میں کیا گیا۔اس میٹنگ میں 13 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے شرکت کی ۔ ان مکانات کو بینیفشری لیڈ کنسٹرکشن اینڈ ایفارڈ ایپل ہاؤسنگ میں ساجھے داری نظام کے تحت تعمیر کئے جائیں گے۔

اس کے علاوہ  ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت(ایم او ایچ یو اے) کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا، کے ذریعہ‘پی ایم اے وائی-یوانعامات2021 -100 دن کا چیلنج، پروگرام کی شروعات  بھی کی گئی۔یہ  انعامات مشن ایک کامیاب نفاذ اور ایک صحت مند مسابقہ شروع کرنے کے لئے ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں، شہری بلدیاتی اداروں (یو ایل بیز) اور فیضیافتگان کے ذریعہ نمایاں تعاون پر کارکردگی کے اعتراف میں دیئے جاتے ہیں۔

 دوسری کووڈ-19 وبا کی لہر کے دوران سی ایس این سی کی یہ پہلی میٹنگ تھی،اس سے اس اہمیت کااظہار ہوتا ہے جو حکومت 2022 تک تمام لوگوں کے لئے مکان کے تصور کے ساتھ تمام اہل فیض یافتگان کو پکے مکانات فراہم کرانے کے مقصد کو دیتی ہے۔ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے ایک مقررہ وقت کے اندر پی ایم اے وائی۔ یو کے تحت ملک بھر میں مکانات کی تعمیر اور ان کی تکمیل پر نئے سرے سے زور دیا ہے۔

اس میٹنگ میں جناب درگا شنکر مشرا نے کہا کہ ‘‘تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اس منظوری کا مطالبہ بہت زیادہ ہوگیا ہے۔بچے ہوئے فنڈز کااستعمال اور مقررہ وقت کے اندر منصوبے کی تکمیل اب ہماری توجہ کا مرکز ہے’’۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے بھی ان منصوبوں پر نظر ثانی کی تجاویز دی ہے۔ جس کی وجوہات میں زمینی ماحولیاتی آفتیں، ایک شہر سے دوسرے شہر منتقلی اور جانوں کا  نقصان وغیرہ شامل ہیں۔

اسی کے ساتھ اس وقت  پی ایم اے وائی –یو کے تحت منظور شدہ مکانات کی مجموعی تعداد 112.4 لاکھ ہے اور اب تک 82.5 لاکھ کی تعمیر تیاریاں شروع ہوچکی ہیں، جن میں سے48.31 لاکھ مکمل ہوچکے ہیں۔ اس مشن پر مجموعی سرمایہ کاری کی رقم 7.35 لاکھ کروڑ ہے۔ جس میں 1.81 لاکھ کروڑ کی مدد مرکز کی طرف سے ہوگی،جبکہ 96067 کروڑ روپے کے فنڈ جاری کئے جاچکے ہیں۔

میٹنگ میں شریک ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے ایم او ایچ یو اے کے سکریٹری نے 6 لائٹ ہاؤس منصوبوں (ایل ایچ پی ایس) پر زور دیا۔ جس کا سنگ بنیاد جنوری 2021 میں وزیراعظم کے ہاتھوں رکھا گیا تھا۔یہ لائٹ ہاؤس پروجیکٹ اگرتلہ، چنئی، لکھنؤ، رانچی، راجکوٹ اور اندور میں تعمیر کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا‘‘  ان لائٹ ہاؤسوں سے تعمیری کام میں ملوث  تمام متعلقہ محکموں میں  ایک جوش پیدا ہونا چاہئے۔ اور اس میں  اعلی درجے کی ٹیکنالوجی کا استعمال کیاجاناچاہئے’’۔ ٹیکناگروہی پر ایک ای- ماڈیول ، جسے گلوبل ہاؤسنگ ٹیکنالوجی چیلنج۔ انڈیا کے تحت شارٹ لسٹ کیا گیا اور 6 لائٹ ہاؤس منصوبوں میں استعمال کیاجارہا ہے، اس تقریب میں شروع کیاگیا۔

ایم او ایچ یو کے سکریٹری نے ہریانہ کے پنچکولہ میں ایک نو تعمیر ہاؤسنگ پروجیکٹ کاافتتاح کیا۔ جسے کرایہ داری کی بنیاد پر خواتین کے ایک ہوسٹل کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ پی ایم اے وائی۔ یو کے ٹیکنالوجی سب مشن کے تحت6 ڈیموسٹریشن ہاؤسنگ منصوبے اب تک مکمل کئے جاچکے ہیں اور ملک کے مختلف حصوں میں  مزید 7 کی تعمیر کی جارہی ہے۔ ڈی ایچ پی ایسے ہاؤسنگ پروجیکٹ کے ماڈل ہے جو نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ تیار کئے گئے ہیں۔ جو ہاؤسنگ شعبے کے پریکٹشنروں اور طلباء کے لئے ٹیکنالوجی کے  استعمال میں کافی مددگار ثابت ہوں گے۔

******


 

( ش ح ۔س ب ۔رض)

 

U- 5265



(Release ID: 1725567) Visitor Counter : 226