صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ19پر وزارتی گروپ (GoM)کے ساتھ 28ویں میٹنگ کی


ہندستان میں روزانہ ایک لاکھ نئے معاملوں کی اطلاعہے جو کہ 61دنوں میں سب سے کم تعداد ہے

شفایابی کی شرح بھی بڑھ رہی ہے اور آج یہ شرح 93.94فی صد ہے

سات ریاستوں/مرکزی انتظام والے علاقوں میں ایک ہزار سے کم زیر علاج معاملے ہیں ، پانچ میں پانچ میں یہ تعداد دو ہزار سے کم ہے

کل پندرہ لاکھ سے زیادہ ٹسٹ کرائے گئے ، جانچ کرنے والے لیب کی تعداد بھی بڑھ کر 2624ہو گئی ہے

دنیا بھر میں جتنے بھی لوگوں نے کم از کم ایک خوراک لے لی ہے ان میں سے 20.2فی صد لوگ ہندستان میں ہیں

عالمی وباء کے ساتھ ساتھ ملک غیر معتبر اطلاعات کی وباء سے بھی نمٹ رہا ہے : ڈاکٹر ہرش وردھن

Posted On: 07 JUN 2021 4:03PM by PIB Delhi

 

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یہاں ویڈیو کانفرنس کے زیرعے کووڈ19-پر اعلی سطح کے وزارتی گروپ کی 28ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ ان کے ساتھ ڈاکٹر ایس جے شنکر، وزارت خارجہ ، ہردیپ ایس پوری،ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر (آئی/سی)، شہری ہوابازی (آئی/سی) اور صنعت و تجارت کے وزیر مملکت، جناب نتیا ننہ رائے، وزیر مملکت برائے امور داخلہ اور جناب اونی کمار چوبے ، صحت و خاندانی بہبود کے وزیر مملکت موجود تھے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ19-کی روک تھام کی کوششوں کا خاکہ پیش کیا۔شفایابی کی شرح بڑھ رہی ہے اور آج یہ 93.94فی صد ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں 61دن میں سب سے کم تعداد میں روزانہ کے معاملوں کی خبر ملی ہے اور یہ تعداد محض ایک لاکھ سے کچھ زیادہ (100636)ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 174399 افراد صحت یاب ہوئے اور اموات کی شرح آک ایک اعشاریہ 20فی صد ہے۔ آج لگاتار 25واں دن ہے کہ روزانہ شفایاب ہونے والے مریضوں کی تعداد نئے مریضوں کی تعداد سے کم ہے ۔

ویکسین اور دوائیوں کے اثرات کے بارے میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ آج صبح تک ہم اپنے ملک والوں کی مختلف  زمروں کے تحت 23,27,86,482خوراکیں دے چکے تھے ۔ اٹھارہ سے 44سال کے درمیان کے گروپ کے بارے میں خاص طور سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پہلی خوراک   28,61,85,14افراد کو  دی جا چکی ہے۔ آج کے دن 1.4کروڈ خوراکیں ریاستوں کے پاس ہیں ۔

 

جانچ کے محاز پر مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ سات جون کی صبح تک ہم 36.6کروڈ سے زیادہ ٹسٹ کر چکے ہیں اور کل چھٹی کے باوجود پندرہ لاکھ ٹسٹ کیے گئے ۔ ٹسٹنگ لیب کی تعداد بھی بڑھی ہے اور اب یہ تعداد 2624 ہے۔ روزانہ کے پوزیٹو معاملوں کی تعداد بھی گھٹ رہی ہے اور یہ 6.34 فی صد ہے۔

دوسری ہلر میں ہم نے دیکھا کہ روزانہ کے نئے معاملے گھٹ رہے ہیں۔ دس ریاستوں میں 83فی صد معاملے ہیں اور باقی سترہ فی صد معاملے 26ریاستوں/یوٹی میں ہیں۔ سات ریاستوں/یو ٹی (دہلی، مدھیہ پردیش، راجستھان، ہریانہ، گجرات، اتراکھنڈ اور جھار کھنڈ) میں ایک ہزار سے کم معاملے ہیں۔ پانچ ریاستوں/یو ٹی (جموں، پنجاب، بہار، چھتیس گڑھ اور اتر پردیش) میں دو ہزار سے کم کیس ہیں۔ حتّیکہ سب سے زیادہ متاثرہ ریاسوں مثلاً مہاراشٹر، کیرالہ، کرناٹک اور تملناڈو میں مریضوں کی تعداد میں نمایاں طور پر کمی دکھائی دے رہی ہے ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ INSACOGسیکونسنگ لیب ان تغیر پزیر چیزوں پر دھیان دے رہی ہے جو بیماری کے پھیلاؤ میں بڑا رول ادا کرتے ہیں۔ فی الحال اس طرح کے اس لیب میں 30ہزار کے قریب نمونوں کی تفصیلی جانچ کر چکی ہے ۔ مزیف 18 لیب اس کنسورشیم میں شامل کیے گئے ہیں تاکہ سیکونسنگ کی صلاحیت میں اضافہ کیا جا سکے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے  فنگس کے معاملوں میں کمی کے لیے مرکز اور ریاستوں کے درمیان تال میل اور اشتراک کی بھی تعریف کی ۔ اب تک 28ریاستوں سے اس طرح کے 28252 کیس سامنے آئے ہیں۔ ان میں سے 86 فی صد کووڈ19-انفیکشن والے معاملے ہیں اور 62.3فی صد معاملے ذیابیطس انفیکشن والے ہیں۔ مہاراشٹر میں فنگس کے سب سے زیادہ (6,339) معاملے ہیں اور اسکے بعد گجرات میں (5486)معاملے ہیں۔

صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے کہا کہ ویکسین لگوانے میں جھجھک کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ لوگوں کو ویکسین لگوانے کے لیے اسکی حوصلہ اُزائی کی جائے ، جیونکہ کووڈ19-سے لڑائی میں ویکسین ایک اہم ہتھیار ہے۔

نیتی آیوگ کے ممبر ہیلتھ ڈاکٹر وی کے پال نے ویکسین کی صورتحال، بچوں میں کووڈ 19- کے لیے پیشگی تیاریوں اور تیسری لہر کو روکنے کے بارے میں ایک خاکہ پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان میں 141دنوں کے اندر مجموعی طور پر 23کروڈ کے نشانے سے زیادہ خوراکیس دی گئیں ، جو کہ امریکہ کے بعد دنیا کی دوسری سب سے زیادہ تعداد ہے، جس نے یہ کام 134روز میں کر لیا تھا ۔  اس کے علاوہ خوراک دینے کے اعتبار سے دنیا کے سب سے تیز رفتار ملکوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان بچوں کو متاثر کرنے والی دوتیرسری لہر سے نمٹنے کے لیے پوری طرح سے تیار رہے ۔ لیکن ان حالات میں احتیاط بھی بنیادی چیز ہے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگر ہم کووڈ سے بچنے کی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے رہیں تو تیسری لہر کو روکا جا سکتا ہے۔

 

 

سڑکوں کی نقل و حمل اور شاہرایوں کی وزارت میں سکریٹری جناب گردھر  ارمانے نے ملک میں آکسیجن کی دستیابی کی صورتحال اور آکسیجن کی پیداوار اور اسکی فراہمی کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ آکسیجن کی دستیابی  اور اسکی تقسیم میں تیزی لانے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آکسیجن کی پیداوار میں اضافہ کیا گیا ہے۔ جو کہ اگست 2020میں 5700میٹرک ٹن سے بڑھ کر مئی 2021میں 9500میٹرک ٹن ہو گئی۔ انہوں نے بتایا کہ پی ایم کیئر فنڈ کے تحت ایک لاکھ آکسیجن کنسٹریٹرز خریدے گئے ہیں اور ایک آکسیجن ڈیجیٹل ٹریکنگ سسٹم (ODTS) ایک  ویب اور ایک ٹریکنگ سسٹم ریات کیا گیا ہے تاکہ ملک میں رقیق میڈیکل آکسیجن کی بر وقت ٹریکنگ ہو سکے ۔

چیرمن ، ای جی8- اور سکریٹری آئی اینڈ بی جناب امیت کھرے نے ملک کے مواصلاتی خاکہ کی تفصیل پیش کی۔ انہوں نے  اس جان لیوا بیماری کے خلاف لڑائی میں تمام مرکزی وزارتوں/سرکاری اداروں/خود مختار اداروں کی تعریف کی اور ریاستی سرکاروں/امتلاعPRI/ کے ‘‘مکمل اور جامع حکومت’’ کے ایپروچ کو سراہا۔  انہوں نے دیہی اور قبائلی علاقوں پر توجہ مرکوز کرنے اور کمیونٹی سپریڈ لیڈروں اور مقامی با اثر شخصیات، فرنٹ لائن ورککروں، امداد با ہمی پنچایتوں اور تجارتی اداروں کے زریعے کووڈ سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کے بارے میں عوام کو بیدار کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے میڈیا یونٹوں مثلاً پی آئی ، آل انڈیا ریڈیو، ڈی ڈی نیوز اور علاقائی یونٹوں کی جانب سے عوام کو معتبر جانکاری فراہم کرنے کے لیے کسی سرگرم کوششوں کے لیے ان کی تعریف کی۔انہوں نے ابھر تے ہوئے معاملوں مثلاً ویکسن لگنے کے بعد کووڈ سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے، بلیک /وائٹ فنگس، کووڈ متاثرین کی دماغی اور جسمانی  نگہداشت، یتیم بچوں کی دیکھ بھال اور مجموعی طور پر مثبت ماحول قائم رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

اس موقع پر نیتی آیوگ کے ممبر (ہیلتھ) امیتابھ کانت، خارجہ سکریٹری جناب ہرش وردھن  شرنگھلا، اطلاعات  و نشریات کے سکریٹری جناب امیت کھرے، سڑکوں کی نقل و حمل اور شاہرایوں کے سکریٹری جناب گردھر ارمانے، سکریٹری (فارما) محترمہ ایس ارپنا، ڈاکٹر بلراج بھارگو، سکریٹری (ہیلتھ ریسرچ) اور ڈی جی (ICMR) اور دیگر سرکاری افسران نے ویڈیو کانفرنس کے زریعے شرکت کی ۔

 

 

 

<><><><><>

 

ع س، ج

U.No. : 5209

 


(Release ID: 1725231) Visitor Counter : 253