وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیئری کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ کی زیر صدارت دودھ کے عالمی دن کے موقع پر ورچوئل پروگرام کا انعقاد



وزیر موصوف نے ڈیئری کے شعبہ کے لیے قومی انعام، گوپال رتن ایوارڈ شروع کرنے کا اعلان کیا

امنگ پلیٹ فارم کے ساتھ ای- گوپالا ایپ کو بھی مربوط کرنے کا اعلان

گزشتہ 6 برسوں کے دوران دودھ کی پیداوار میں 6.3 فیصد سالانہ کی شرح ترقی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے: جناب گری راج سنگھ

ڈیئری شعبہ 8 کروڑ سے زیادہ ڈیئری کسانوں کے معاش کا ذریعہ: جناب گری راج سنگھ

Posted On: 01 JUN 2021 3:19PM by PIB Delhi

دودھ کے عالمی دن کے موقع پر ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیئری کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ کی زیر صدارت ورچوئل پروگرام منعقد کیا گیا۔ ہر سال یکم جون کو دودھ کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔

وزیر موصوف نے ڈیئری کے شعبہ کے لیے قومی انعام، گوپال رتن ایوارڈ شروع کرنے کا اعلان کیا، جس کے تین زمرے ہیں: (1) سب سے بہتر ڈیئری کسان، (2) سب سے بہتر مصنوعی بار آوری ٹیکنیشین (اے آئی ٹی) اور (3) سب سے بہتر ڈیئری کوآپریٹو / دودھ پیدا کرنے والی کمپنی / ایف پی او۔ انہوں نے کہا کہ اہل کسان / ڈیئری کوآپریٹو کمیٹیاں / اے آئی ٹیکنیشین انعام کے لیے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں اور انعام کے لیے پورٹل 15 جولائی 2021 سے کھلے گا۔ انعام کے لیے فاتحین کا اعلان 31 اکتوبر 2021 کو کیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001HHPI.jpg

انہوں نے امنگ پلیٹ فارم کے ساتھ ای- گوپالا ایپ کو مربوط کرنے کا بھی اعلان کیا تاکہ امنگ پلیٹ فارم کے 3.1 کروڑ صارفین کو ایپ تک رسائی حاصل ہو سکے۔ ای-گوپالا ایپ (پیداواری مویشیوں کے توسط سے دولت پیدا کرنے کا انتظام) نسل میں بہتری کا مارکیٹ پلیس اور کسانوں کے براہ راست استعمال کے لیے انفارمیشن پورٹل عزت مآب وزیر اعظم کے ذریعے 10 ستمبر 2020 کو لانچ کیا گیا تھا۔

اس موقع پر بولتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان ڈیئری ممالک میں ایک عالمی لیڈر ہے اور 20-2019 کے دوران 198.4 ملین ٹن دودھ کی پیداوار کی۔ 19-2018 کے دوران دودھ کی پیداوار کی قیمت موجودہ قیمتوں پر 7.72 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہے جو گیہوں اور دھان کی کل پیداوار کی قیمت سے بھی زیادہ ہے۔

وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ 6 برسوں کے دوران دودھ کی پیداوار 6.3 فیصد سالانہ کی اوسط شرح ترقی سے بڑھی ہے۔ جب کہ پوری دنیا میں دودھ کی پیداوار 1.5 فیصد سالانہ کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔دودھ کی فی کس دستیابی 14-2013 میں جہاں 307 گرام تھی، وہ بڑھ کر 20-2019 میں 406 گرام فی کس یومیہ ہو گئی ہے جو کہ 32.24 فیصد کا اضافہ ہے۔

انہوں نے آگے کہا کہ ہماری ڈیئری شعبہ 8 کروڑ سے زیادہ ڈیئری کسانوں کو معاش فراہم کرتا ہے۔ اس میں عام طور سے چھوٹے اور معمولی اور بے زمین کسان ہیں۔ ملک کی ڈیئری کوآپریٹو کمیٹیوں کو اپنی فروخت کا اوسطاً 75 فیصد کسانوں کو فراہم کرتی ہے اور 2 کروڑ سے زیادہ ڈیئری کسان ڈیئری کوآپریٹو کمیٹیوں میں منظم ہوئے اور 1.94 لاکھ ڈیئری کوآپریٹو کمیٹیاں گاؤوں سے دودھ اکٹھا کر رہی ہیں۔

ورچوئل پروگرام سے ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیئری کے وزیر مملکت ڈاکٹر سنجیو کمار بالیان اور جناب پرتاپ چندر سارنگی نے بھی خطاب کیا۔ اس پروگرام میں کسانوں، ڈیئری یونین کے ممبران، ڈیئری کوآپریٹو کمیٹیوں، تحقیقی دانشوروں، منتظمین وغیرہ نے حصہ لیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00295MS.jpg

افتتاحی پروگرام کے بعد ’’جینیاتی تجدیدی پروگرام میں بارآوری میں بہتری کی ٹیکنالوجیز کے رول‘‘ پر ٹیکنیکل سیشن کاانعقاد کیا گیا، اس سیشن میں کئی نامور ماہرین اور سائنس دانوں نے شرکت کی۔

*****

ش  ح –  ق ت –  ت  ع

U: 5045


(Release ID: 1723521) Visitor Counter : 225