محنت اور روزگار کی وزارت

وزارت محنت کا کوویڈ-19 کی وجہ سے ہلاک ہونے والے مزدوروں کے زیر کفالت افراد کے لیے سماجی تحفظ میں بڑی امداد کا اعلان

Posted On: 30 MAY 2021 2:04PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 30 مئی 2021،: محنت و روزگار کی وزارت نے ای ایس آئی سی اور ای پی ایف او اسکیموں کے ذریعے مزدوروں کے لیے اضافی فوائد کا اعلان کیا ہے تاکہ کوویڈ-19 وبا کی وجہ سے اموات کے واقعات میں اضافے کی وجہ سے مزدوروں کے خاندان کے افراد کی بہبود کے حوالے سے اندیشوں اور تشویش کو دور کیا جاسکے۔ توقع ہے کہ آجر کے حصے پر اضافی اخراجات کے بغیر ملازمین کو مزید سماجی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

اس وقت ای ایس آئی سی کے تحت بیمہ یافتہ شخص (آئی پی) کے لیے، آئی پی کی موت یا کام پر چوٹ لگنے کی وجہ سے معذوری کی بنا پر مزدور کی اوسط یومیہ اجرت کے 90 فیصد کے برابر پنشن شریک حیات اور بیوہ ماں کو زندگی بھر کے لیے دست یاب ہے اور بچوں کے لیے 25 سال کی عمر کے ہونے پر دست یاب ہے۔ دوسری طرف، لڑکی کے لیے یہ ان کی شادی ہونے تک دست یاب ہے۔

ای ایس آئی سی اسکیم کے تحت بیمہ یافتہ افراد (آئی پی) کے اہل خانہ کی مدد کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئی پی کے خاندان کے تمام زیر کفالت افراد جو کوویڈ کی تشخیص اور اس کے بعد بیماری کی وجہ سے موت سے قبل ای ایس آئی سی کے آن لائن پورٹل میں رجسٹرڈ ہیں وہ بھی کام کے دوران مرنے والے بیمہ یافتہ افراد کے فوائد کے حق دار ہوں گے اور انھیں اسی سطح پر حاصل کرسکیں گے۔ یہ اہلیت کی درج ذیل شرائط کے مطابق ہوگا:

(الف) آئی پی کا اندراج کوویڈ کی تشخیص اور موت سے کم از کم تین ماہ قبل ایس آئی سی آن لائن پورٹل پر لازمی طور پر کیا گیا ہو۔

(ب) آئی پی تنخواہ پر ملازم لازمی طور پر ملازم رکھا گیا ہو اور کم از کم 78 دن کی اجرت کوویڈ بیماری کی تشخیص سے، جو موت کا سبب بنی، پہلے ایک سال کے دوران حاصل کرچکا ہو۔

جو آئی پی اہلیت کی شرائط پر پورے اترتے ہیں اور کوویڈ بیماری کی وجہ سے مر چکے ہیں ان کے زیر کفالت افراد اپنی زندگی کے دوران آئی پی کی اوسط یومیہ تنخواہ کا 90 فیصد ماہانہ حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔ یہ اسکیم دو سال کی مدت کے لیے 24 مارچ 2020 سے موثر ہوگی۔

ای پی ایف او کے ایمپلائز ڈپازٹ لنکڈ انشورنس اسکیم (ای ڈی ایل آئی) کے تحت اسکیم کے تمام زندہ زیر کفالت کنبے کے افراد اسکیم کے ممبر کی موت کی صورت میں ای ڈی ایل آئی کے فوائد حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔ فی الحال ملازم کی موت کی صورت میں دیے گئے فوائد میں توسیع کی گئی ہے، اب گریجویٹی کی ادائیگی کے لیے کم از کم سروس کی ضرورت نہیں ہے، فیملی پنشن ای پی ایف اور ایم پی قانون کی دفعات کے مطابق ادا کی جارہی ہے، ملازم کے بیمار ہونے اور دفتر نہ آنے کی صورت میں سال میں 91 دن کے لیے کل اجرت کا 70 فیصد بیماری کے فائدے کے طور پر ادا کیا جاتا ہے۔

وزارت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں مندرجہ ذیل ترامیم کی گئی ہیں:

  • مہلوک ملازم کے لواحقین کو زیادہ سے زیادہ فائدہ 6 لاکھ سے بڑھا کر 7 لاکھ کردیا گیا ہے۔
  • مہلوک ملازم، جو اپنی موت سے پہلے ایک یا ایک سے زیادہ اداروں میں 12 ماہ کی مسلسل مدت کے لیے ملازم رہا تھا، کے لواحقین کو کم از کم ڈھائی لاکھ روپے کی ایشورنس کا فائدہ۔ اس سے قبل شق میں مرنے سے قبل جس ادارے میں ملازم تھا اسی میں مسلسل 12 ماہ کی ملازمت کا التزام تھا، جسے بدل دیا گیا ہے۔ اس سے ان کنٹریکٹ/غیر رسمی مزدوروں کو فائدہ ہوگا جو مسلسل ایک سال تک ادارے میں مسلسل دگرگوں حالات کی وجہ سے فوائد سے محروم رہے۔
  • 15 فروری 2020 سے قبل کی شق کے مطابق کم از کم ڈھائی لاکھ روپے معاوضے کی فراہمی کی بحالی۔
  • ایکچوری نے اندازہ لگایا ہے کہ اگلے 3 برسوں میں اہل خاندان کے افراد کو 2021-22 سے 2023-24 تک ای ڈی ایل آئی فنڈ سے 2185 کروڑ روپے کا اضافی فائدہ ملے گا۔
  • اسکیم کے تحت موت کے دعووں کی تعداد کا تخمینہ تقریباً 50,000 خاندان سالانہ لگایا گیا ہے۔ اس میں تقریباً 10,000 کارکنوں کی موت کا تخمینہ بھی شامل ہے جو کوویڈ کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔

ان رفاہی اقدامات سے وبا کے اس مشکل دور میں کوویڈ-19 بیماری کی وجہ سے ہلاک ہونے والے کارکنوں کے اہل خانہ کو انتہائی ضروری راحت ملے گی۔

*****

U.No.4984

(ش ح - ع ا - ر ا)



(Release ID: 1723032) Visitor Counter : 231