وزارتِ تعلیم

مرکزی وزیر تعلیم نے تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اسکولی تعلیم کے سکریٹریز کے ساتھ منعقد میٹنگ کی صدارت کی


کورونا وبائی مرض کے دوران اسکولی تعلیم کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کے لیے منعقد یہ کافی اہم میٹنگ ہے

طلباء کی حفاظت اور اکیڈمک فلاح و بہبود کے لیے حکومت پابند عہد: جناب رمیش پوکھریال ’نشنک‘

’سمگر شکشا‘ کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 5228 کروڑ روپے کی ایڈہاک گرانٹ جاری کی گئی

مختلف تعلیمی سرگرمیوں کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے جلد ہی 2500 کروڑ روپے جاری کیے جائیں گے

ریاستوں کے کام کی تعریف، مرکز نے مکمل تعاون کا بھروسہ دلایا

Posted On: 17 MAY 2021 6:32PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال ’نشنک‘ نے پیر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اسکولی تعلیم کے سکریٹریز کے ساتھ منعقد میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں کووڈ وبائی مرض کے دوران تعلیمی نظام کے بہتر نظم و نسق کے لیے اپنائے گئے مختلف طریقوں اور طلباء کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے اسکولوں میں اب تک آن لائن اور آف لائن اپنائی گئی مختلف حکمت عملیوں اور آگے کے راستے پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم جناب سنجے دھوترے، اعلی تعلیم کے سکریٹری جناب امت کھرے، اسکولی تعلیم اور خواندگی کی سکریٹری محترمہ انیتا کروال اور وزارت تعلیم کے کئی سینئر افسران موجود تھے۔ میٹنگ میں ایڈیشنل چیف سکریٹریز، پرنسپل سکریٹریز، محکمہ تعلیم کے سکریٹریز، اور ریاست کے دیگر افسران جیسے اسٹیٹ ڈیولپمنٹ ڈائرکٹر، ڈائرکٹر، ایس سی ای آر ٹی سمیت تقریباً تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔ کورونا وبائی مرض کے دوران اسکولی تعلیم کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کرنے کے لیے منعقد یہ کافی اہم میٹنگ ہے۔

میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر تعلیم نے کہا کہ کووڈ-19 کی موجودہ حالت کافی مشکل اور چنوتی بھری ہے، لیکن حکومت طلباء کی حفاظت اور اکیڈمک فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کی سمت میں نئی کوششوں کے ذریعے ان مشکل حالات کو ایک موقع میں بدلنے کے لیے پابند عہد ہے۔

وزیر تعلیم نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے پچھلے سال کی گئی مناسب کوششوں کو لگاتار جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس وبائی مرض کے دوران سب سے کمزور اور حاشیہ پر موجود بچوں تک پہنچنے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ تعلیم نے وبائی مرض کے دوران طلباء کی تعلیمی سرگرمیوں کو باقاعدگی سے جاری رکھنے کے لیے سال 21-2020 میں کئی اہم قدم اٹھائے ہیں۔ ان میں پی ایم ای-ودیا کے تحت دیکشا کی توسیع، سوئم پربھا ٹی وی چینل کے تحت ڈی ٹی ایچ ٹی وی چینل، دیکشا پلیٹ فارم پر ٹیچروں کے لیے آن لائن نشٹھا ٹریننگ پروگرام کی شروعات، طلباء کی سماجی و جذباتی اور نفسیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے منودرپن کا آغاز وغیرہ شامل ہیں۔ ایسے طلباء تک پہنچنے کے لیے بھی کئی قدم اٹھائے گئے ہیں، جن کی پہنچ ڈجیٹل تعلیم تک نہیں ہے۔ انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے مؤثر نفاذ کے لیے مختلف متعلقین کو ساتھ ملاکر کام کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

جناب پوکھریال نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے نمایاں کیے گئے سبھی مسائل اور مشوروں کا بھی ذکر کیا۔ طلباء کی اکیڈمک فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کی سمت میں ریاستوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لیے ریاستوں نے مرکزی وزارت تعلیم کی کوششوں کی تعریف کی۔ مرکزی وزیر نے تعلیم کے شعبہ میں قابل تعریف کام کرنے کے لیے تمام ریاستوں کا شکریہ ادا کیا۔ وزی تعلیم نے ان مشکل حالات میں ریاستوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا بھروسہ دلایا اور کہا کہ ہم سب ساتھ مل کر اس مسئلہ کا سامنا کریں گے۔

اس بات پر زور دیتے کہ حکومت نے کووڈ وبائی مرض کے سبب پیدا شدہ چنوتیوں سے نمٹنے کے لیے ہندوستانی تعلیمی نظام میں نئے اور اختراعات پر مبنی طریقوں کو اپنایا ہے، مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم جناب سنجے دھوترے آف لائن اور آن لائن تعلیمی طور طریقوں پر مبنی ہائبرڈ تعلیم فراہم کرنے کے نئے طریقوں کی دریافت کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ہمیں نئے تعلیمی طور طریقوں، معیاری تعلیمی مواد اور تجزیاتی ماڈل کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کووڈ کے بعد کی دنیا میں طلباء کا سائنسی نقطہ نظر ایک فیصلہ کن رول نبھائے گا، اور اس لیے ہمارے ملک کے تعلیمی نظام کو طلباء کے اندر تنقیدی فکر، منطقیت اور سائنسی نقطہ نظر کو فروغ دینے پر دھیان دینا چاہیے۔ انہوں نے این ای پی 2020 کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے اور اس کے مطلوبہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے سبھی کو ایک ٹیم کی شکل میں مل کر کام کرنے کی اپیل کی۔

محکمہ کے ذریعے 4 مئی، 2021 کو ایک تفصیلی کووڈ رد عمل دستاویز جاری کی گئی ہے، جو رسائی، بحالی، مسلسل تعلیمی عمل، صلاحیت سازی اور متعلقین کے رابطے سے جڑے تمام متعلقین کے لیے متعینہ مدت کے اندر ایک تفصیلی ایکشن پلان کو نمایاں کرتا ہے۔

اسکولی تعلیم کے شعبہ میں بنیادی طور پر غور کرنے کے لیے نشان زد کیے گئے اہم نکات ہیں: اسکول کی پہنچ سے باہر موجود بچوں کی شناخت کرنا اور انہیں مین اسٹریم میں لاکر ان کا مسلسل اندراج یقینی بنانا، تصور اور تبدیلی؛ طلباء کی درس و تدریس اور مجموعی نشوونما، طلباء کا تجزیہ اور ڈیٹا کے استعمال سمیت ملی جلی اور گھر پر مبنی تعلیمی انتظام پر خصوصی توجہ کے ساتھ صلاحیت سازی، غذائیت، سماجی و جذباتی حمایت، ڈجیٹل تعلیم اور نگرانی، ٹریکنگ اور علاج۔

اس کے علاوہ، موجودہ کورونا وبائی مرض کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے جامع تعلیم کے درج ذیل نکات کو اجاگر کیا گیا ہے، جن پرمخصوص اور مرکوز طریقے سے توجہ کی جائے گی:

  • بچوں کو تکمیلی مواد فراہم کرانے کے لیے تعلیمی فروغ/نشوونما کا پروگرام
  • طلباء کو پڑھنے کے مواد کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے لائبریری گرانٹ
  • اسکول کی پہنچ سے باہر والے بچوں اور خصوصی توجہ والے بچوں کے لیے خصوصی ٹریننگ۔
  • این آئی او ایس/ ریاستی اوپن اسکولوں کے ذریعے 16 سے 19 سال کی عمر کے اسکول کی پہنچ سے باہر والے بچوں کے لیے امداد۔
  • مشترکہ حصہ داری، والدین کی حمایت کو یقینی بنانے کے لیے ایس ایم سی ٹریننگ کا استعمال کیا جائے گا۔

میٹنگ میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے وبائی مرض کے دوران تعلیمی طریقے کو جاری رکھنے کے لیے اپنی اپنی حکمت عملی کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ ریاستوں نے بتایا کہ زیادہ تر بچوں کو نصابی کتابیں مل گئی ہیں اور طلباء کو تکمیلی مواد فراہم کرنے کے لیے بھی ریاستوں نے ضروری مواد تیار کر لیے ہیں۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 4574

 


(Release ID: 1719527) Visitor Counter : 184