وزارتِ تعلیم
آئی آئی ٹی بامبے نے بتایا کہ نائیٹروجن جنریٹر کو آکسیجن جنریٹر میں بدل کر کس طرح آکسیجن کی قلت دور کی جا سکتی ہیں
آکسیجن کے بحران کا ایک آسان اور تیز رفتار حل
Posted On:
29 APR 2021 2:15PM by PIB Delhi
نئی دہلی،29 اپریل ، 2021/بامبے کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی (آئی آئی ٹی ) نے ملک میں کووڈ – 19 مریضوں کے علاج کے لیے طبی آکسیجن کی قلت کو دور کرنے کا ایک تخلیقی اور دیسی حل پیش کیا ہے۔ ابتدائی پروجیکٹ جس کی کامیابی کے ساتھ جانچ کی جا چکی ہے۔ ایک معمولی ٹکنالوجیکل طریقہ ہے وہ ہے پی ایس اے (پریسر سوینگ اڈزورپشن ) نائٹروجن یونٹ کو پی ایس اے آکسیجن یونٹ میں بدل دینا۔
آئی آئی ٹی بامبے میں کی گئی ابتدائی جانچ کے زبردست نتائج سامنے آئے ۔ آکسیجن کی پیداوار 3.5اے ٹی ایم دباؤ پر حاصل کی جا سکتی ہے۔ جس کے خالص ہونے کی سطح 93 فیصد سے 96 فیصد ہوسکتی ہے۔ گیس کی شکل میں اس آکسیجن کو موجودہ اسپتالوں اور کووڈ – 19 سے متعلق مرکزوں میں آکسیجن کی لگاتار سپلائی کر کے کووڈ سے متعلق ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کسی نائیٹروجن یونٹ کو ایک آکسیجن یونٹ میں کس طرح بدلا جا سکتا ہے؟ یہ کام موجودہ نائٹروجن پلانٹ سیٹ اپ کو کاربن سے جیو لائٹ میں مولی کیولر چھلنی کو بدل کر کیا جاسکتا ہے۔ آئی آئی ٹی بامبے کے تحقیق و ترقی کے شعبے کے ڈین پروفیسر ملند آترے نے یہ بتا بتائی ہے۔ جو پروجیکٹ کی قیادت کرتے ہیں۔
۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
U –4065
(Release ID: 1715377)
Visitor Counter : 268