وزارت خزانہ

جی ایس ٹی محصول کی 21 مارچ کی وصولیابی نے نیا ریکارڈ قائم کیا


مارچ 2021  میں 1,23,902 کروڑ روپے کی مجموعی جی ایس ٹی محصول وصولیابی ہوئی

Posted On: 01 APR 2021 2:01PM by PIB Delhi

مارچ 2021  میں جی ایس ٹی محصول کی مجموعی ریکارڈ وصولیابی   1,23,902 کروڑ روپے رہی ہے جس میں سی جی ایس ٹی 22,973 کروڑ روپے، ایس جی ایس ٹی   29,329 کروڑ روپے، آئی جی ایس ٹی   62,842 کروڑ روپے ہے (بشمول اشیا کی درآمد پر 31,097 کروڑ روپے ) اور ٹیکس   8,757 کروڑ روپے ہے (بشمول اشیا کی درآمد پر   935 کروڑ روپے)۔

حکومت نے آئی جی ایس ٹی سے سی جی ایس ٹی کیلئے 21,879 کروڑروپے اور ایس جی ایس ٹی کیلئے  17،230 کروڑ روپے باقاعدہ تصفیہ کے طور پر طے کئے ہیں۔

اس کے علاوہ  مرکز نے مرکز اور ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مابین 50:50 کے تناسب میں آئی جی ایس ٹی کے وقتی تصفیے کے طور پر 28,000 کروڑ روپے بھی طے کئے۔ مارچ 2021  میں باقاعدہ اور عارضی تصفیوں کے بعد مرکز اور ریاستوں کی کل آمدنی سی جی ایس ٹی کے لئے 58،852 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کے لئے 60،559 کروڑ روپے ہے۔ مرکز نے مارچ 2021 میں 30,000 کروڑ کا معاوضہ بھی جاری کیا۔

 

جی ایس ٹی کو جب سے متعارف کرایا گیا ہے اس کے بعد سے ابتک مارچ 2021 کے دوران جی ایس ٹی کی محصولات سب سے زیادہ رہیں۔ پچھلے پانچ مہینوں کے دوران جی ایس ٹی محصولات کی وصولیابی کے رجحان کے مطابق مارچ 2021 کے مہینے کی آمدنی پچھلے سال کے اسی مہینے میں جی ایس ٹی کی آمدنی سے 27 فیصد زیادہ ہے۔ ایک ماہ کے دوران  اشیا کی درآمد سے حاصل ہونے والی آمدنی 70 فیصد زیادہ تھی اور گھریلو لین دین سے حاصل ہونے والی آمدنی (بشمول خدمات کی درآمد ) گذشتہ سال کے اسی مہینے کے دوران انہی ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی سے 17 فیصد زیادہ ہے۔ پچھلے سال  اسی عرصے کے مقابلہ میں ، جی ایس ٹی محصول میں رواں مالی سال کے پہلے ، دوسرے ، تیسرے اور چوتھے سہ ماہی میں بالترتیب (-) 41 فیصد، (-) 8 فیصد، 8 فیصد اور 14 فیصد کی شرح نمو دیکھی گئی ہے۔ جی ایس ٹی محصولات کی بحالی کے رجحان کے ساتھ ساتھ مجموعی طور پر معیشت کی نشاندہی کرنا۔

پچھلے چھ مہینوں سے جی ایس ٹی کی آمدنی ایک لاکھ کروڑ روپےسے تجاوز کر گئی اور اس عرصے میں تیزی سے بڑھتا ہوا رجحان مابعد عالمی وبا  تیزی کے ساتھ معاشی بحالی کی طرف واضح اشاہ کرتا ہے۔ جعلی بل بنانے پر گہری نطر رکھنے، جی ایس ٹی ، انکم ٹیکس اور کسٹمز آئی ٹی سسٹم  سمیت متعدد ذرائع سے حاصل کردہ ڈیٹا کا استعمال کرنے اور موثر ٹیکس انتظامیہ کی وجہ سے پچھلے کچھ مہینوں کے دوران ٹیکس محصولات میں مستقل اضافہ ہوا ہے۔

1۔  درج ذیل چارٹ میں موجودہ سال کے دوران جی ایس ٹی کی ماہانہ مجموعی محصولات کے رجحانات نظر آتے ہیں۔ جدول  مارچ 2020 کے مقابلہ میں مارچ 2021 کے مہینے کے دوران ہر ریاست میں جمع ہونے والے جی ایس ٹی کے ریاستی وار اعداد و شمار کا مظہر ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VN9O.png

    جی ایس ٹی محصولات میں ریاست وار اضافہ مارچ 2021    (1)کے دوران

 

 

ریاست

مارچ-20

مارچ-21

اضافہ

1

جموں وکشمیر

276.17

351.61

27%

2

ہماچل پردیش

595.89

686.88

15%

3

پنجاب

1,180.81

1,361.85

15%

4

چنڈی گڑھ

153.26

165.27

8%

5

اتراکھنڈ

1,194.74

1,303.57

9%

6

ہریانہ

4,874.29

5,709.60

17%

7

دہلی

3,272.99

3,925.97

20%

8

راجستھان

2,820.44

3,351.79

19%

9

اترپردیش

5,293.72

6,265.01

18%

10

بہار

1,055.94

1,195.75

13%

11

سکم

189.33

213.66

13%

12

اروناچل پردیش

66.71

92.03

38%

13

ناگالینڈ

38.75

45.48

17%

14

منی پور

35.89

50.36

40%

15

میزورم

33.19

34.93

5%

16

تریپورہ

67.1

87.9

31%

17

میگھالیہ

132.72

151.97

15%

18

آسام

931.72

1,004.65

8%

19

مغربی بنگال

3,582.26

4,386.79

22%

20

جھارکھنڈ

2,049.43

2,416.13

18%

21

اڈیشہ

2,632.88

3,285.29

25%

22

چھتیس گڑھ

2,093.17

2,544.13

22%

23

مدھیہ پردیش

2,407.40

2,728.49

13%

24

گجرات

6,820.46

8,197.04

20%

25

دمن ودیو

94.91

3.29

-97%

26

دادرا ونگرحویلی

168.89

288.49

71%

27

مہاراشٹر

15,002.11

17,038.49

14%

29

کرناٹک

7,144.30

7,914.98

11%

30

گوا

316.47

344.28

9%

31

لکشدیپ

1.34

1.54

15%

32

کیرالہ

1,475.25

1,827.94

24%

33

تمل ناڈو

6,177.82

7,579.18

23%

34

پڈوچیری

149.32

161.04

8%

35

انڈومان نکوبار جزائر

38.58

25.66

-33%

36

تلنگانہ

3,562.56

4,166.42

17%

37

آندھرا پردیش

2,548.13

2,685.09

5%

38

لداخ

0.84

13.67

1527%

97

دیگر علاقہ

132.49

122.39

-8%

99

مرکز کے زیر انتظام علاقے

81.48

141.12

73%

 

میزان

78693.75

91869.7

17%

 

(1) در آمد شدہ اشیا   پر جی ایس ٹی کو شامل نہیں کیا گیا

...........................................

 

   ش ح،ع س، ع ر

01-04-2021

                                                                                                                U-3289


(Release ID: 1709142) Visitor Counter : 332