وزیراعظم کا دفتر

نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کے چھٹےاجلاس میں وزیر اعظم کے افتتاحی کلمات


مرکز اور ریاستوں کے مابین باہمی تعاون بہت اہم ہے: وزیر اعظم
ریاستوں سے پی ایل آئی اسکیم کا بھرپور فائدہ اٹھانے اور زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی درخواست

Posted On: 20 FEB 2021 11:57AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔ 20 فروری      وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کے چھٹے اجلاس میں افتتاحی کلمات پیش کیے۔

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی ترقی کی بنیاد کوآپریٹو فیڈرل ازم ہے اور آج کا اجلاس اس کو مزید معنی خیز بنانے اور مسابقتی کوآپریٹو فیڈرلزم کی طرف بڑھنے کے لئے بہت اہم  ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورا ملک اس وقت کامیاب ہوا جب ریاست اور مرکزی حکومت نے کورونا وبا کے دوران مل کر کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کی میٹنگ کے ایجنڈے کے  نکات کا انتخاب ملک کی اعلی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہر غریب کو پکا چھت مہیا کرنے کی مہم بھی اب چل رہی ہے۔ 2014 سے شہروں اور دیہاتوں دونوں کو ملا کر 2 کروڑ 40 لاکھ سے زیادہ مکانات کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جل جیون مشن کے آغاز کے 18 ماہ کے اندر اندر 3.5 لاکھ سے زائد دیہی مکانوں کو پائپ کے ذریعہ  پینے کا پانی مہیا کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گاؤں  میں انٹرنیٹ رابطے کے لئے بھارت نیٹ اسکیم ایک بڑی تبدیلی کا ذریعہ بن رہی ہے۔ جب مرکزی اور ریاستی حکومتیں ایسی تمام اسکیموں میں مل کر کام کریں گی تو کام کی رفتار بھی بڑھے گی اور اس کے فوائد بھی آخری شخص تک پہنچیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اس سال کے بجٹ پر مثبت ردعمل نے قوم کے مزاج کا اظہار کیا ہے۔ ملک نے  اپنا ذہن بنا لیا  ہے ، تیزی سے آگے بڑھنا چاہتا ہے اور وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کا نجی شعبہ ملک کے اس ترقیاتی سفر میں زیادہ جوش وخروش کے ساتھ آگے آرہا ہے۔ بحیثیت حکومت ، ہمیں بھی اسی جوش و جذبے  سے  نجی شعبے کی توانائی کا احترام کرنا ہوگا اور خود انحصار ہندوستان کی مہم میں اسے زیادہ سے زیادہ موقع دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ  خود انحصار ہندوستان مہم ایک ایسے ہندوستان کی ترقی کا راستہ ہے جو نہ صرف اپنی ضروریات کے لئے بلکہ دنیا کے لئے بھی پیدا کرتی ہے اور یہ پیداوار دنیا کی آزمائش پر بھی کھڑی اتری ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان جیسے نوجوان ملک کی امنگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید انفراسٹرکچر تعمیر کرنا ہے۔ جدت کی حوصلہ افزائی کرنی ہے نیز تعلیم اور مہارت کے بہتر مواقع کی فراہمی کے لئے مزید ٹکنالوجی کا استعمال کرنا چاہئے۔ انہوں نے ہمارے کاروبار ، ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپس کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے سیکڑوں اضلاع کی مصنوعات کو اپنی خصوصیت کے مطابق شارٹ لسٹ کرنے سے ان کا فروغ ہوا ہے اور ریاستوں کے مابین صحت مند مسابقت کا باعث بھی بنی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا  کہ وہ اسے  بلاک کی سطح پر ریاستوں کے وسائل کا بھر پور استعمال کریں اور ریاستوں سے ہونے والی  برآمدات میں اضافہ کریں۔ انہوں نے مرکز اور ریاستوں کے مابین بہتر ہم آہنگی اور پالیسی فریم ورک کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت نے مختلف شعبوں کے لئے پی ایل آئی اسکیمیں متعارف کروائیں جو ملک میں مینوفیکچرنگ کے اضافے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ اس اسکیم کا بھرپور فائدہ اٹھائیں اور اپنے  لیے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کریں اور کارپوریٹ ٹیکس کی شرحوں میں کمی کے ثمرات بھی حاصل کریں۔

اس بجٹ میں بنیادی ڈھانچے کے لئے مختص فنڈز کے بارے میں ، وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے ملک کی معیشت کو کئی سطحوں پر آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے ریاستوں کو اپنے بجٹ میں خود انحصار بنانے اور ترقی کو رفتار دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 15 ویں فنانس کمیشن میں بلدیاتی اداروں کے معاشی وسائل میں ایک بہت بڑا اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لوکل گورننس اصلاحات میں ٹکنالوجی کے استعمال کے ساتھ ساتھ عوام کی شراکت بھی بہت اہم ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ خوردنی تیل کی درآمد پر لگ بھگ 65000 کروڑ روپئے خرچ ہوتے ہیں جو ہمارے کسانوں کو جانا چاہئے تھا۔ اسی طرح بہت ساری زرعی مصنوعات ہیں ، جو نہ صرف ملک کے لئے تیار ہوتی ہیں بلکہ دنیا کو بھی فراہم کی جاسکتی ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ تمام ریاستیں اپنی زرعی موسمی علاقائی منصوبہ بندی کی حکمت عملی تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ زراعت سے لے کر جانور پالنے اور ماہی گیری تک کئی سالوں میں ایک جامع طریقہ کار اپنایا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں ، ملک کی زرعی برآمدات میں بھی کورونا کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

وزیر اعظم نے زرعی مصنوعات کے ضیاع کو کم کرنے کے لئے اسٹوریج  اور اس کی پروسیسنگ پر توجہ د ینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ منافع میں اضافے کے لئے خام کھانے کی بجائے ڈبہ بند خوراک برآمد کرنے کی ضرورت  ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کسانوں کو ضروری معاشی وسائل ، بہتر انفراسٹرکچر اور جدید ٹکنالوجی کے لیے اصلاحات بہت ضروری ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حال ہی میں او ایس پی کے ضوابط پر اصلاحات کی گئیں جس سے نوجوانوں کو کہیں سے بھی کام کرنے کی سہولت حاصل ہوتی ہے اور اس سے ہمارے ٹیک سیکٹر کو بے حد فائدہ ہوا ہے۔ بہت سی پابندیاں ختم کردی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ جیوسپیشیل ڈیٹا کو حال ہی میں آزاد کیا گیا تھا۔ اس سے ہمارے اسٹارٹ اَپس اور ٹیک سیکٹر میں مدد ملے گی اور عام آدمی کی زندگی میں آسانی فراہم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض (

U-1771



(Release ID: 1699684) Visitor Counter : 194