خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کی وزارت کی تجاویز میں پروجیکٹ کی کُل لاگت 363 اعشاریہ چار کروڑ روپے کی منظوری دی گئی

Posted On: 17 FEB 2021 11:44AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،17؍فروری:  خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر  جناب نریندر سنگھ تومر نے  کل ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے  بین ریاستی  منظوری کمیٹی  آئی ایم ا ے سی کی  دو میٹنگوں کی قیادت کی۔ یہ میٹنگیں  پردھان منتری  کسان  سمپد یوجنا (پی ایم کے ایس وائی)  کے تحت  زرعی  ڈبہ بندی  کلسٹر  اے پی سی  سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کی تشکیل  کی اسکیم  اور  خوراک کو ڈبہ بند کرنے اور  اس کی حفاظت کی گنجائشوں  میں اضافے  کی اسکیم  کے تحت  موصولہ  تجاویز پر  غو ر و خوض کے لئے منعقد کی گئیں ۔ وزیر مملکت جناب  رمیشور تیلی  بھی  اس میٹنگ میں موجود تھے۔ پروجیکٹوں کے پروموٹرس نے بھی  اس میٹنگ میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی۔

آئی ایم اے سی کی میٹنگوں میں  پروجیکٹوں کے لئے  جن  تجاویز کو منظوری دی گئی ہے، امید ہے کہ اُن سے  باغبانی  اور  زرعی  پیدا وار  کی ڈبہ بندی اور ویلیو ایڈیشن کی سطح میں اضافہ ہوگا، جس کے نتیجے میں  کسانوں کی آمدنی  میں اضافہ ہوگا اور  مقامی سطح پر روز گار کے موقع  پیدا ہوں گے۔

میٹنگوں میں تجاویز  کی منظوری  کی تفصیلات  مندرجہ ذیل ہیں:

 سی ای ایف پی پی سی کے تحت

  • ہماچل پردیش  ، منی پور ، اروناچل پردیش، مہاراشٹر ، مغربی بنگال، کرناٹک، میزورم اور گجرات  ریاستوں میں113 اعشاریہ  صفر آٹھ کروڑ روپے کی لاگت کے کُل پروجیکٹوں کی 11 تجاویز ، جس میں  36 اعشاریہ  تین صفر کروڑ روپے کی  امدادی رقم  شامل ہے۔
  • ان پروجیکٹوں سے  76 اعشاریہ  سات  آٹھ  کروڑ روپے  کی پرائیویٹ سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور  امید ہے کہ اس سے  3700 افراد  کو  روز  گار فراہم  ہوگا اور  6800  کسانوں کو فائدہ حاصل ہوگا۔
  • اس اسکیم کو  5  مئی 2017  کو  پی ایم  کے ایس وائی  کے تحت  منظوری دی گئی تھی، جس کا مقصد  زرعی  و کھانے کی اشیاء  کی ڈبہ بندی  اور حفاظت نیز  خوراک کی ڈبہ بندی کو  جدید بنانا  اور اس کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔ اس سے  ڈبہ بندی  کی سطح  اور ویلیو ایڈیشن میں مدد ملے گی، نیز  زرعی  پیدا وار  کے ضائع ہونے میں  بھی کمی واقع ہوگی۔

اے پی سی کے لئے  بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے تحت

  • مدھیہ پردیش ، آندھرا پردیش، کرناٹک، مہاراشٹر ، ارونا چل پردیش،  آسام اور راجستھان  ریاستوں میں  250 اعشاریہ  تین دو کروڑ روپے  کی لاگت کے  کُل پروجیکٹ لاگت والی  9 تجاویز۔
  • ان پروجیکٹوں سے 183 اعشاریہ  سات ایک  کروڑ روپے  کی  پرائیو یٹ سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا اور امید ہے کہ اس سے  8260  افراد کو روز گار فراہم ہوگا اور 36 ہزار کسانوں کو فائدہ حاصل ہوگا۔
  • اے پی سی کے لئے  بنیادی ڈھانچے کی  تشکیل کی اسکیم  کو  پی ایم  کے ایس وائی کے تحت  3  مئی 2017  کو  منظوری دی گئی تھی، جس کا مقصد  کلسٹر  طریقہ کار  پر مبنی  خوراک  کی ڈبہ بندی کے کار خانے قائم کرنے کے لئے  چھوٹے  صنعت کاروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- اس- ق ر)

U-1653



(Release ID: 1698651) Visitor Counter : 184