صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کووڈ-19کی ٹیکہ کاری مہم کا آغاز


ڈاکٹرہرش وردھن نے تیاریوں کا جائزہ لینے اور8جنوری کو کسی رکاوٹ کے بغیر ماقبل تجربے میں

 ریاستوں /مرکزکے زیرانتظام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کا تعاون حاصل کرنے کے لئے ان سے بات چیت کی

دوسرا ملک گیر ڈرائی رن 33ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کے 736اضلاع میں کل منعقد کیاجائے گا

ڈاکٹرہرش وردھن نے تمام ریاستوں کے وزرائے صحت سے درخواست کی کہ وہ منظورشدہ ٹیکوں کے بارے میں غلط معلومات دینے والوں پر ذاتی طورسے نظررکھیں ‘‘دوسروں کو نقصان پہنچانے والے لوگ پوری محنت پرپانی پھیرسکتے ہیں ، چیزوں کو ان کی پہلے کی حالت میں ہی سامنے رکھیں ’’

‘‘بھارت کو پولیو سے آزاد بنائے رکھنے کے لئے 17جنوری کو موثرقومی ٹیکہ کاری کے دن کو یقینی بنائیں ’’

Posted On: 07 JAN 2021 5:10PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،  07جنوری :مرکزی وزیر برائے صحت اورخاندانی فلاح وبہبود ڈاکٹرہرش وردھن نے 8جنوری کو مقررشدہ کووڈ ٹیکہ کاری مہم پر ملک گیر ماک ڈرل کی تیاری کا جائزہ لینے کے لئے آج ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کے وزرائے صحت اور چیف سکریٹریوں /ایڈیشنل چیف سکریٹریوں کے ساتھ ویڈیوکانفرنس کے ذریعہ بات چیت کی ۔ انھوں نے وزرائے صحت سے گذارش کی کہ وہ اس کی قیادت کرنے کے لئے اپنی ذاتی دلچسپی لیں ۔کووڈ -19ٹیکہ کاری پردوسرا ملک گیرماک ڈرل 33ریاستوں /مرکزکے زیرانتظام ریاستوں کے 736اضلاع میں تین مرحلوں میں منعقد کیاجائے گا۔

کووڈ -19ٹیکہ کاری پر ماک ڈرل کا مقصد حقیقی ٹیکہ لگانے کے کام کی مشق کرنا ہے ۔ مستفیدین اندراج ، مائکروپلاننگ اور منصوبہ بند طریقے سے جگہوں پر ٹیکہ کاری سمیت ٹیکہ کاری مہم کے پورے منصوبے کی جانچ ضلع کلکٹریٹ /ضلع مجسٹریٹ کی قیادت میں کی جائے گی ۔ماقبل تجربہ (ڈرائی رن ) کووڈ -19ٹیکہ کے آغاز کے تمام پہلوؤں پر ریاست ، ضلع ، بلاک اور اسپتال سطح کے افسران کو بھی واقف کرائے گا۔ اس کام سے انتظامیہ کو کارکردگی ، انعقاد اور رپورٹنگ میکینرم کے درمیان ربط کو مضبوط کرنے ، حقیقی عمل آوری سے پہلے موجودچیلنجز کی شناخت کرنے اور ٹیکہ کاری مہم کو باضابطہ جاری رکھنے کے لئے تمام سطحوں پر پروگرام کے انتظام کاروں کو اعتماد مہیاکرنے میں مدد ملے گی ۔

تریپورہ کے وزیراعلیٰ جناب بپلب کماردیب ، ( جن کے پاس محکمہ صحت بھی ہے ) آندھرپردیش کے نائب وزیراعلیٰ اوروزیرصحت جناب الاکالی کرشن  سری نواس ، گجرات کے نئے وزیراعلیٰ اوروزیرصحت جناب نتن بھائی پٹیل ، بہارکے وزیرصحت جناب منگل پانڈے ، سکم کے وزیرصحت ڈاکٹرایم کے شرما ، تمل ناڈوکے وزیرصحت ڈاکٹرسی وجے بھاسکر ، تلنگانہ کے وزیرصحت جناب ایتیلاراجندر ، مہاراشٹرکے وزیرصحت جناب راجیش ٹوپے ، منی پور کے وزیرصحت جناب لنگ پوکلک پم جینت کمارسنگھ ، کیرالہ کی وزیرصحت محترمہ شیلجہ ٹیچر، گواکے وزیرصحت جناب وشوجیت رانے ، کرناٹک کے وزیرصحت ڈاکٹرکیشوریڈی سدھاکر ، چھتیس گڑھ کے وزیرصحت جناب ٹی ایس سنگھ دیو ، دہلی کے وزیرصحت جناب ستیندرکمارجین ، مدھیہ پردیش کے وزیربرائے عوامی صحت اور خاندانی بہبود ، ڈاکٹرپربھورام چودھری ، راجستھان کے وزیربرائے صحت وادویہ ڈاکٹررگھوشرما اڑیسہ کے پنچایتی راج اور پینے کے پانی ، قانون ، رہائش اورشہری ترقیاتی وزیرجناب پرتاب جینا اورآسام کے وزیرصحت جناب پیوش

ہزاریکا نے میٹنگ میں حصہ لیا۔

AB-1.jpg AB-2.jpg

ڈاکٹرہرش وردھن نے تمام لوگوں کو یاد دلایاکہ کووڈ پرصحت وخاندانی فلاح وبہبود کی وزارت (ایم اوایچ ایس ڈبلیو ) کی مشترکہ نگرانی گروپ (جے ایم جی )کی 8جنوری ، 2020کو ہونے والی پہلی میٹنگ کے ساتھ ہی ملک نے وباسے کامیابی کے ساتھ جوجھنے کا ایک سال پوراکرلیاہے ۔ انھوں نے ایک بارپھرزمین پرتھکے بغیرمسلسل کام کررہے اگلی صفوں کے کارکنان کے مضبوط تعاون کی ستائش کرتے ہوئے اس بات کا ذکرکیاکہ کس طرح جناب نریندرمودی ترقی پذیراور مستحکم قیادت نے یہ یقینی بنادیا ہے کہ بھارت میں کوروناسے صحت یاب ہونے والوں کی شرح نہ صرف دنیا میں سب سے زیادہ ہے بلکہ ان دوسرے ملکوں کے لئے امیدکی ایک کرن بھی ہے ، جو خود کی روک تھام کی کوششوں میں این 95ماسک ، پی پی آئی کٹ کی درآمدکے لئے بھارت پرانحصارکرتے ہیں ۔ انھوں نے بھارت کی ترقی کا حق عزت مآب وزیراعظم کی قیادت میں آتم نربھرمنصوبے کو دیا۔

ڈاکٹرہرش وردھن نے مرکز اور ریاستی سرکاروں کے افسران اور صحت برادری سمیت کئی متعلقہ لوگوں کے ذریعہ کی جارہی مسلسل کوششوں کی تعریف کی ، جنھوں نے کووڈ ٹیکہ کاری مہم کے بارے میں تفصیلی  اصول وضوابط تیارکرنے اور اس تشہیرکے لئے اورٹیکہ لگانے والے کو تربیت دینے کے لئے پچھلے کچھ مہینے ویکسین کے منتظمین کو تربیت فراہم کرنے کے لئے بیحد سرگرم ہوکر مسلسل کام کیاہے ۔انھوں نے سائنسدانوں کا بھی شکریہ اداکیا جنھوں نے ملک میں دوٹیکے تیارکرنے کے لئے مسلسل محنت کی ہے ، جنھیں حال ہی میں کچھ دن پہلے ہی ایمرجنسی یوز اتھرائزیشن ملا ہے ۔

وزیرصحت نے ای –وی آئی این پلیٹ فارم سے دوبارہ حاصل کئے گئے غیرمعمولی ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو –ون پرروشنی ڈالی جو ویکسین اسٹاک کی حقیقی وقت کی معلومات ان کا رکھ رکھاؤ کا ٹیمپریچراور کووڈ 19ویکسین کے مستفیدین پرنظررکھے گا۔ یہ پلیٹ فارم ماقبل رجسٹرڈشدہ مستفیدین کے لئے خود کارسیشن منعقد کرنے ، ان کی تصدیق اورویکسین فہرست کے کامیاب اختتام پرایک ڈیجیٹل سرٹیفیکیٹ بنانے کے لئے ہرسطح پر پروگرام منتظمین کی مدد کرے گا۔ انھوں نے بتایاکہ پلیٹ فارم پر 78لاکھ سے زیادہ مستفیدین اپنا اندراج کراچکے ہیں ۔

وزیرموصوف نے ریاستوں کے وزرائے صحت کو یقین دلایاکہ آخری میل تک تقسیم کو یقینی اور سرنج ودوسری اشیاکی بھرپور دستیابی کے لئے ملک کی کولڈ چین بنیادی ڈھانچے کو مناسب طریقے سے فروغ دیاگیاہے ۔ انھوں نے کہا بھارت کے پاس ٹیکہ کاری سے نمٹنے کے لئے غیرمعمولی تجربہ ہے اوروہ دنیا میں زمین سطح پر سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم چلارہاہے جسے دنیا نے اس کی مضبوطی کے لئے سراہاہے ۔ انھوں نے پولیو ، روبیلا اورخسرہ کے سلسلے میں بھارت کی کئی کامیاب مہموں کا ذکرکیااور90کی دہائی کے ابتدائی دورکے لاکھوں بھارتی شہریوں کی حوصلہ مند کوششوں کے بارے میں اپنے تجربات بھی بیان کئے ۔ جس سے بلآخرملک سے پولیوکاخاتمہ ہوا۔ انھوں نے کہا‘‘یوآئی پی سے ملک کو صحت مند تجربہ اورپولیو مخالف تحریک کا استعمال کووڈ -19ٹیکہ کاری کے عمل کو مضبوط کرنے کے لئے کیاجارہاہے ۔’’

بعدازاں انھوں نے اپنے ریاست کے وزرائے صحت کویاددہانی کرائی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ 17جنوری ، 2021کو مقررشدہ قومی ٹیکہ کاری بل (این آئی ڈی ) کو بھی بھرپوراہمیت دی جاتی ہے ۔ انھوں نے ریاست /مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کے وزرائے صحت سے یہ گزارش کی کہ وہ یہ بھی یقینی بنائیں کہ غیرکووڈ ضروری خدمات پر کوئی منفی اثرنہ پڑے ۔انھوں نے کہاکہ یہ ریاستوں /مرکزکے زیرانتظام ریاستوں اور کئی شراکت داروں کی پرتعاون کوشش ہے کہ بھارت اورڈبلیو ایچ او کے جنوب مشرقی ایشیا خطے کے 11دوسرے ملکوں کو پولیو سے آزاد قراردیاگیا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ بھارت کا پولیو سے آزاد درجہ برقراررکھناہی ہماری کوشش ہونی چاہیئے ۔ کچھ پڑوسیوں کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے انھوں نے کہاکہ وہاں ابھی بھی وائیلڈپولیو کے معاملے ہیں ۔ یہ اہم ہے کہ این آئی ڈی کو موثر انداز میں شروع کیاجائے ۔

ڈاکٹرہرش وردھن نے کہاکہ کووڈ -19ویکسین کا تعارف اوراس کاآغاز کرنے کے لئے ہمارے انسانی وسائل کی صلاحیت کو مضبوط کرنے کے لئے مختلف سطحوں پر کارروائی کے عمل میں ٹیکہ کے منتظمین اور ٹیکہ لگانے والوں کے مختلف زمروں کے لئے وسیع تربیتی ماڈیول تیارکئے گئے ہیں ۔ جن میں صحت کے افسران ، ٹیکہ لگانے والے ، ٹیکہ لگانے والے متبادل لوگ ، کولڈ چین ہینڈلر، نگراں ، ڈاٹامنتظم اور دوسری سطحو ں پر عمل آوری میں شامل دوسرے لوگ شامل ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ کل دوسرے قومی ڈرائی رن سے پہلے پورے منصوبے اورآئی ٹی پلیٹ فارم کی کئی موقعوں پرجانچ کی گئی ہے ۔

ڈاکٹرہرش وردھن نے تمام وزرائےصحت سے درخواست کی کہ وہ کل کے قومی ڈرائی رن کے لئے خود ذاتی طورپرشامل ہوکراپنی حساسیت کامظاہرہ کرے اور کووڈ 19ویکسین کے تحفظ اور اس کے اثرات کے بارے میں افواہیں اورغلط معلومات پھیلانے والوں کے تعلق سے چوکنارہیں۔انھوں نے سوشل میڈیا پرچلنے والی افواہوں کو بے بنیاد قراردیاجو ٹیکے کے منفی اثرات کے بارے میں عوام کے دلوں میں شک پیداکررہی ہیں اورکہاکہ یہ اس طرح کے غلط لوگ پوری محنت پرپانی پھیرسکتے ہیں ۔ چیزوں کو ان کی پہلی حالت میں لاناہوگا۔ انھوں نے ریاستوں کے صحت حکام سے بھی درخواست کی وہ تمام متعلقہ لوگوں اور نوجوانوں کے ساتھ کام کریں تاکہ صحیح معلومات دی جاسکے اورکووڈ 19کے بارے میں پھیلائی جانے والی افواہوں اوربد اعتمادی کو دورکیاجاسکے ۔

ریاست /مرکزکے زیرانتظام ریاستوں کے وزراء نے پچھلے ڈرائی رن اور کل کے لئے تیاریوں کے بارے میں اپنا رد عمل اور تجربہ بیان کیا ۔ انھوں نے ٹیکہ لگانے والوں کے لئے منعقد تربیتی اجلاسوں ، مستفیدین کے ڈاٹابیس کے اپ ڈیشن ، کولڈ چین نصب سیشن کا انعقاد ، ٹیکہ کاری کے بعد واقعہ کے مثبت کی معلومات (اے ایف آئی ای ) وغیرہ کے بارے میں جان کاری دی ۔مرکزی وزیرکو یہ بھی بتایاگیا کہ ریاستی سطح ، ضلع سطح اور بلاک سطح پرمیٹنگیں مستقل طورپر کی جارہی ہیں ۔ ٹیکوں کے بارے میں صحیح معلومات کی تشہیرکرنے کے لئے ریاستوں میں موثرمعلومات فراہم کی جارہی ہے ۔

ab-3.jpg

 

میٹنگ میں مرکزی سکریٹری برائے صحت جناب راجی بھوشن ، اے ایس اینڈ ایم ڈی (این ایچ ایم ) محترمہ وندناگورنانی ،ایڈیشنل سکریٹری (صحت ) جناب منوہراگنانی ، جوائنٹ سکریٹری ، صحت جناب لواگروال اور وزارت کے دوسرے اعلیٰ حکام موجود تھے ۔

                                               ***************                                              

( ش ح۔ج ق۔ع آ،)

U-1066



(Release ID: 1694404) Visitor Counter : 196