وزارت خزانہ

بڑی بندرگاہوں پر آپریشنل خدمات کے لئے سرکاری – نجی شراکت داری کا طریقۂ کار


بھارت میں تجارتی جہازوں کے آغاز کو فروغ دینے کے لئے بھارتی جہازرانی کمپنیوں کو سبسڈی کی شکل میں 1624 کروڑ روپئے کی مدد

اضافی 1.5 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے 2024 تک تقریباً 4.5 ملین لائٹ ڈسپلیسمنٹ ٹن (ایل ٹی ڈی) ری سائیکلنگ صلاحیت کو دوگنا کیا جائے گا

Posted On: 01 FEB 2021 1:34PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  یکم فروری 2021 ۔ بڑی بندرگاہوں کے ذریعے مالی سال 2021-22 میں سرکاری – نجی شراکت داری کے طریقہ کار پر 2000 کروڑ روپئے سے زیادہ کی لاگت والے 7 پروجیکٹ پیش کئے جائیں گے۔ یہ بات خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں مالی سال 2021-22 کے لئے مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے بتائی۔ بڑی بندرگاہیں اپنی آپریشنل خدمات کو اپنے طور پر انجام دینے کی طریقۂ کار کو تبدیل کرتے ہوئے ایک ایسے ماڈل کو اپنائیں گی جہاں ایک نجی شراکت دار ان کی آپریشنل خدمات کا بندوبست کرے گا۔

Ports, Shipping, Waterways.jpg

بھارت میں تجارتی جہازوں کے آغاز کو فروغ دینے کے لئے اپنی بجٹ تقریر میں محترمہ سیتا رمن نے گلوبل ٹینڈرس میں 1624 کروڑ روپئے کی سبسڈی سپورٹ اسکیم شروع کرنے کی تجویز پیش کی۔ یہ گلوبل ٹینڈر بھارتی جہازرانی کمپنیوں کے لئے پانچ برسوں کے دوران وزارتوں اور مرکزی زمرے کی سرکاری کمپنیوں (سی پی ایس ای) کے ذریعے جاری کئے گئے ہیں۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ اس اقدام سے عالمی جہازرانی شعبے میں بھارتی کمپنیوں کی حصے داری کو بڑھانے کے علاوہ بھارتی بحری سیاحوں کے لئے تربیت اور روزگار کے وسیع تر امکانات پیدا ہوں گے۔

محترمہ سیتا رمن نے 2024 تک، تقریباً 4.5 ملین لائٹ ڈسپلیسٹمنٹ ٹن (ایل ٹی ڈی) کی شپ ری سائیکلنگ صلاحیت کو دوگنی کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ یوروپ اور جاپان سے مزید جہازوں کو بھارت لانے کی کوششیں کی جائیں گی، کیونکہ گجرات کے الانگ میں تقریباً 90 شپ ری سائیکلنگ یارڈس نے ایچ کے سی (ہانگ کانگ انٹرنیشنل کنوینشن) عمل آوری سرٹیفکیٹ حاصل کرلیے ہیں۔ توقع ہے کہ اس سے ملک کے نوجوانوں کے لئے 1.5 لاکھ روزگار کے اضافی مواقع پیدا ہوں گے۔

 

******

 

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 1010

 



(Release ID: 1693929) Visitor Counter : 236