وزارت خزانہ
جی ایس ٹی معاوضہ میں کمی کو پوراکرنے کے لئے ریاستوں کو 6000کروڑروپے کی 12ویں قسط جاری
اب تک ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کو 72000کروڑروپے کی مجموعی رقم دی جاچکی ہے
یہ ریاستیں 106830کروڑروپے کے اضافی قرضہ جات کے لئے پہلے سے دیئے گئے پرمیشن کے علاوہ ہیں
Posted On:
18 JAN 2021 5:39PM by PIB Delhi
وزارت مالیات اور اخراجات کے محکمہ کی طرف جی ایس ٹی کی تلافی کو پورا کرنے کے لئے ریاستوں کو 6000کروڑروپے کی بارہویں ہفتہ وار قسط دی جاچکی ہے ،جس میں سے 5516.60کروڑروپے 23ریاستوں کو جاری کئے گئے ہیں ، جب کہ 483.40کروڑروپے قانون ساز اسمبلی والی 3مرکزکے زیرانتظام علاقوں ( دہلی ، جموں وکشمیر اور پڈوچیری ) کو ، جو جی ایس ٹی کاؤنسل کے ممبرہیں ، دیئے گئے ہیں ۔
باقی ماندہ 5ریاستوں اروناچل پردیش ، منی پور، میزورم ، ناگالینڈ ، اورسکم میں جی ایس ٹی پرعمل آوری کے معاملے میں اس طرح کی صورت حال میں نہیں دیکھی گئی ۔
جی ایس ٹی کی تلافی کے حوالے سے مجوزہ رقم کا 65فیصد اب تک ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کو دیاجاچکاہے ۔ جس میں 65582.96کروڑروپے ریاستوں کو اور6417.04کروڑروپے اسمبلیوں والے مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو دیئے گئے ہیں ۔
حکومت ہند نے جی ایس ٹی کی تعمیل سے متعلق معاوضہ میں 1.10لاکھ کروڑروپے کی کمی کو پوراکرنے کے اکتوبر 2020میں خصوصی قرضہ جاتی نظام قائم کیاتھا۔ ریاستوں اورپوٹیز کے مطالبے پر یہ قرضہ جات انھیں اسی نظام کے تحت دیے گئے ہیں ۔23اکتوبر ، 2020سے اب تک اس ہفتے ریاستوں کو جاری کی جانے والی رقم 12ویں قسط تھی ، جس میں شرح سود 4.4315فیصد ہے ۔
مرکزی حکومت نے مصنوعی قرضہ جاتی نظام کے تحت کل 72000کروڑروپے 4.7024فیصد شرح سود کے ساتھ حاصل کئے ہیں ۔
مذکورہ بالااداکی گئی رقوم کے علاوہ ریاستو نکو حکومت ہند کی طرف سے مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار کے 50فیصد تک کے قرضہ جات کی اجازت بھی دی ہے ۔ وہ جی ایس ٹی تلافی کو پوراکرنے کے لئے متبادل -1سے استفادہ کرسکتے ہیں اوراپنے اضافی مالی وسائل کو فروغ دے سکتے ہیں ۔ تمام ریاستیں متبادل -1کو ترجیح دے سکتی ہیں ۔ اس نظام کے تحت ریاستوں کو 106830( جی ایس ڈی بی کا 0.50فیصد ) کروڑروپے کی اضافی رقم حاصل کرنے کی اجازت دی گئی ہے ۔
28ریاستوں کو اضافی قرضہ جات کی رقم اور خصوصی نظام کے تحت مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو جاری کئے گئے فنڈز مندرجہ ذیل ہیں ۔
اجازت دیئے گئے جی ایس ڈی پی کے 0.50فیصد اضافی قرضہ جات اور 18جنوری2021تک خصوصی نظام کے تحت مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو جاری کردہ رقوم ۔
(کروڑروپے میں )
نمبرشمار
|
ریاست کا نام /مرکز کے زیرانتظام خطے
|
0.50کے اضافی قرضہ جات جن کی اجازت ریاستوں کو دی گئی
|
ریاستوں /مرکز کے زیرانتطام علاقوں کو خصوصی نظام کے تحت مہیاکئے گئے فنڈ ز
|
|
1
|
اروناچل
|
5051
|
1684.89
|
|
2
|
اروناچل پردیش
|
143
|
0.00
|
|
3
|
آسام
|
1869
|
724.96
|
|
4
|
بہار
|
3231
|
2846.74
|
|
5
|
چنڈی گڑھ
|
1792
|
1184.82
|
|
6
|
گوا
|
446
|
612.31
|
|
7
|
گجرات
|
8704
|
6723.29
|
|
8
|
ہریانہ
|
4293
|
3172.91
|
|
9
|
ہماچل پردیش
|
877
|
1251.83
|
|
10
|
جھارکھنڈ
|
1765
|
643.65
|
|
11
|
کرناٹک
|
9018
|
9045.61
|
|
12
|
کیرالا
|
4,522
|
2525.64
|
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
4746
|
3311.47
|
|
14
|
مہاراشٹر
|
15394
|
8732.41
|
|
15
|
منی پور*
|
151
|
0.00
|
|
16
|
میگھالیہ
|
194
|
81.59
|
|
17
|
میزورم *
|
132
|
0.00
|
|
18
|
ناگالینڈ *
|
157
|
0.00
|
|
19
|
اڈیشہ
|
2858
|
2786.53
|
|
20
|
پنجاب
|
3033
|
3661.36
|
|
21
|
راجستھان
|
5462
|
2661.67
|
|
22
|
سکم *
|
156
|
0.00
|
|
23
|
تمل ناڈو
|
9627
|
4550.36
|
|
24
|
تلنگانہ
|
5017
|
1206.87
|
|
25
|
تریپورہ
|
297
|
165.00
|
|
26
|
اترپردیش
|
9703
|
4379.49
|
|
27
|
اتراکھنڈ
|
1405
|
1688.73
|
|
28
|
مغربی بنگال
|
6787
|
1940.83
|
|
|
کل (اے ):
|
106830
|
65582.96
|
|
1
|
دہلی
|
ناقابل اطلاق
|
4275.94
|
|
2
|
جموں وکشمیر
|
ناقابل اطلاق
|
1656.36
|
|
3
|
پڈوچیری
|
ناقابل اطلاق
|
484.74
|
|
|
کل (بی ) :
|
ناقابل اطلاق
|
6417.04
|
|
|
کل رقم (اے+بی )
|
106830
|
72000.00
|
|
*ان ریاستوں میں جی ایس ٹی معاوضے کافرق صفرہے ۔
***************
( ش ح۔س ب۔ع آ)
U-532
(Release ID: 1689902)
Visitor Counter : 206