وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ملک میں  ایویان انفلوئنزا  وائرس کی صورتحال

Posted On: 06 JAN 2021 9:57AM by PIB Delhi

نئی دہلی،  06 جنوری2021:  ایویان انفلوئنزا ( اے آئی ) کا وائرس  صدیوں سے دنیا بھر میں پھیل رہا ہے اور گزشتہ دہائی میں چار رمرتبہ یہ بیماری وبا کی صورت میں  پھیلنے کے ریکارڈ ہیں۔ہندوستان میں سن 2006  میں پہلی مرتبہ ایویان انفلوئنزا کی وبا پھوٹ پڑی تھی۔ حالانکہ یہ بیماری  جانوروں سے انسا ن کو لگنے والی ہے البتہ ابھی تک  ہندوستان میں  انسانوں میں  اس کے اثرات ظاہر نہیں ہوئے ہیں۔ اس بات کا ابھی کوئی راست ثبوت نہیں ملا ہے کہ ایویان انفلوئنزا کا وائرس  آلودہ پولٹری کی مصنوعات کے استعمال کرنے کے ذریعہ انسانوں میں  سرائیت  کرسکتا ہے۔منظم حیاتیاتی تحفظاتی اصول  ، ذاتی صفائی ستھرائی اور  صفائی رکھنا نیز جراثیم ختم کرنے کے پروٹوکول  جیسے  انتظامی عوامل کے  انتظامیہ کے نفاذ کے ساتھ ساتھ  کھانا پکانے اور  پروسیسنگ کےمعیارات  ، ایویان انفلوئنزا کے وائرس کے  پھیلاؤ کو  کنٹرول کرنے کے موثر طریقے ہیں۔

 ہندوستا ن میں  یہ بیماری سرمائی مہینوں کے دوران  بیرون ملک سے ہندوستان آنے والے پرندوں کے ذریعہ پھیلتی ہے جو کہ ستمبر سے اکتوبر سے لے کر فروری سے مارچ  کی مدت کے دوران آتے جاتے ہیں۔اس کے پھیلنے کی دوسری وجہ انسان کے  ذریعہ  (اشیا کےاستعمال سے ) کے امکان کو بھی رد نہیں کیا جاسکتا ۔

ایویان انفلوئنزاوائرس کے عالمی پیمانے پر پھیلنے کے اندیشے کے تناظر میں  ، حکومت ہند کے ، مویشیوں کی دیکھ بھال اور ڈیری کے امور  کے محکمے ( ڈی اے ایچ  ڈی ) نے سن 2005 میں  ایک ایکشن پلان تیار کیا تھا ، جس پر 2006 ،  2012 ، 2015 اور 2021  میں  نظر ثانی کی گئی ،جس کا مقصد  ملک میں ایویان انفلوئنزاوائرس  کی روک تھام ، کنٹرول اور اس پر محیط  کرنے کے لئے ریاستی سرکاروں کو رہنمائی فراہم کرنا ہے۔(حوالہ  ڈی ایچ اے ڈی کی ویب سائٹ ( https://dahd.nic.in/sites/default/filess/Action%20Plan%20-%20as%20on23.3.15.docx-final.pdf10.pdf).

سن 2020 میں ایویان انفلوئنزاوائرس  کی وبا کو کنٹرول کرنے کے اقدام کرنے اور دیگر متاثر مراکز پر محدود کرنے کی کارروائی کے بعد،  نگرانی کے  منصوبے  ( ای او ایس پی ) نے ملک کو  ایویان انفلوئنزاوائرس سے   آزاد قرار دے دیا تھا۔یعنی  کہ 30ستمبر 2020 کو۔

موسم سرما میں  بیماری سے متعلق رپورٹوں کے  ماضی  کے تجربے کے تناظر میں  تمام ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو موسم سرما کے آغازسےقبل ہی وقفے وقفے سے صلاح جاری کی جاتی رہی ہیں تاکہ وہ ضروری  نگرانی رکھ سکیں،  دیکھ بھال میں  توسیع کرسکیں ،  فراہمی کا مستحکم ذخیرہ قائم رکھ سکیں( پی پی ای کٹس وغیرہ ،  غیر متوقع حالات سے نمٹنے کی تیاری کرسکیں اور عوام الناس میں بیداری کے لئے  آئ ای سی فراہم کرسکیں۔محکمے کی طرف سے ریاستو ں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کوفراہم کردہ دیگر  حمایتوں میں  درج ذیل شامل ہیں۔

  • حوالہ جاتی لیب یعنی آئی سی اے آر – این آئی ایچ  ایس اے ڈی ، بھوپال سے تکنیکی امداد۔
  • چھٹائی  اور معاوضے کی غڑض  سے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈ کی  فراہمی ۔
  • اے ایس سی اے ڈی اسکیم کے تحت  ریاستوں کو  رقوم ۔
  • مویشیوں کی دیکھ بھال کرنے والی افرادی قوت کی تربیت ۔
  • آر ڈی ڈی ایل / سی وی ڈی ایل کو مستحکم کرنے کے لئے حمایت ۔

تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تیاری سے متعلق آخری ایڈوائزری  / مواصلات 22 اکتوبر 2020  کو جاری کی گئی تھی۔

موجودہ پھیلاؤ

 آئی سی اے آر – این آئی ایچ  ایس اے ڈی سے مثبت سیمپلوں کی تصدیق کے بعد  ، ایویان انفلوئنزا کے بارے میں درج ذیل ریاستوں سے خبر آئی ہے ( 12 اہم  مراکز پر )

  • راجستھان (کوّا)- بران ، کوٹہ ، جھلاور
  • مدھیہ پردیش (کوّا)– منسور ، اندور ، مالوا
  • ہماچل پردیش ( دوسرے ملک سے آنے والے پرندے ) – کنگرا  ۔
  • کیرالہ ( پالٹری  - بطخ)- کوٹائم ، الاپوزا  ہ  ( چار اہم مراکز )

اسی کے مطابق  راجستھان اور مدھیہ پردیش کی ریاستوں کو یکم جنوری 2021  کو ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ،جس کا مقصد  اس وائرس کو  مزید پھیلنے سے روکنا ہے۔ ریاست مدھیہ پردیش اور راجستھان سے موصولہ معلومات کے مطابق  ، ایویان انفلوئنزاوائرس کے قومی ایکشن پلان کے  رہنما خطوط  کے مطابق بیماری کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ہماچل پردیش کو 5 جنوری 2021  کو ایک اور ایڈوائزری جاری کی گئی جس میں  ریاست سے ایسے اقدامات کرنے کے لئے کہا گیا ہے ،جن سے پولٹری میں اس بیماری کے مزید پھیلاؤ کو روکا جاسکے ۔موصولہ خبر کے مطابق کیرالہ میں تمام متاثرہ مراکز پر 5 جنوری 2021 سے کنٹرول اور پھیلاؤ کو روکنے کی کارروائیاں پہلے سے ہی شروع کردی ہیں اور وہاں چھٹائی کا عمل جاری ہے۔

          حکومت ہند کے مویشیوں کی دیکھ بھال اور ڈیری امور کے محکمے نے بھی نئی دلی میں  ایک کنٹرول روم تشکیل دیا ہے  ،جس کا مقصدصورتحال پر نظر رکھنا اور ریاستی حکام کے ذریعہ  کئے گئے روک تھام اور  کنٹرول کے  اقدامات  کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لینا ہے۔

          ایویان انفلوئنزاسے متعلق ایکشن پلان کے مطابق ،اس بیماری کی روک تھام  اور اسے  مزید پھیلنے  سے روکنے کے لئے متاثرہ ریاستوں کوتجویز  کردہ  اقدامات میں  پولٹری فارموں کے  حیاتیاتی تحفظ  کو مستحکم کرنا ،متاثرہ علاقوں کو جراثیم سے پاک کرنا ، مردہ پرندوں کو باقاعدہ ضائع کرنا ، تصدیق اور مزید نگرانی کے لئے سیمپلوں کو بروقت اکٹھا اور جمع کرنا ، نگرانی کے پلان میں تیزی لانے کے ساتھ ساتھ  متاثرہ پرندوں سے پولٹری  اور  انسان کو اس بیماری کی منتقلی سے روکنے کے لئے عام رہنما خطوط شامل ہیں۔ریاستوں کو یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ وہ محکمہ جنگلات کےساتھ  یہ معلوم کرنے کے لئے تعاون کریں کہ جنگلات میں پرندوں کی غیر معمولی اموات تو  نہیں ہورہی ہیں۔ دیگر ریاستوں سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ پرندوں کے مابین غیر معمولی شرح اموات پر  کڑی نگاہ رکھیں اور ایسی صورتحال میں  ضروری اقدامات کرنے کے لئے فوری طور پر رپورٹ کریں۔

 

 

*************

  م ن۔اع ۔رم

2021)-01-06)

U- 135



(Release ID: 1686513) Visitor Counter : 245