صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

برطانیہ سے آئے 20 افراد میں ایس اے آر ایس-سی او وی-2 وائرس کی نئی شکل پائی گئی


پچھلے 33دنوں سے نئے کیسوں میں مسلسل کمی اور صحت یاب ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ نئے معاملات میں مزید کمی آنے کا امکان

ہندوستان میں فی ملین اموات اور فی ملین نئے معاملات کا ڈاٹا دنیا میں سب سے کم ہے

Posted On: 30 DEC 2020 11:08AM by PIB Delhi

نئی دہلی،30؍دسمبر، برطانیہ سے  آنے والے 20  افراد میں ایس اے آر ایس-سی او وی-2 وائرس کی نئی شکل پائی گئی، ان میں وہ6 لوگ بھی  شامل ہیں، جن کی  تشخیص (3 این آئی ایم ایچ اے این ایس، بینگلور،  سی سی ایم بی حیدر آباد میں 2 اور  این آئی وی پونے میں 1) پہلے ہوچکی ہے۔ علاوہ ازیں 10 لیبوں میں 107 نمونوں کی جانچ  کی جا چکی ہے، جس کا اشارہ  نیچے دی ہوئی ٹیبل میں موجود ہے۔

حکومت ہند  نے  آئی این ایس اے سی او جی (انڈین ایس اے آر ایف – سی او وی-2 جینومکس کانسٹوریم) 10 لیبوں پر  مشتمل قائم  کردی ہیں۔ (این آئی  بی ایم جی کولکاتا،  آئی ایل ایف  بھوبنیشور،  این آئی وی پونے،  سی سی ایس پونے،  سی سی ایم بی حیدرآباد،  سی ڈی ایف ڈی حیدر آباد، آئی این ایس ٹی ای  ایم بینگلور،  این آئی ایم ایچ  اے این ایس  بینگلور، آئی جی آئی بی دہلی،  این سی ڈی سی دہلی)  صورت حال پر  گہری نگاہ رکھی جارہی ہے اور ریاستوں کو  مسلسل  یہ ہدایت  دی جارہی ہے کہ وہ  گہری  توجہ رکھیں،  کنٹونمنٹ قائم کریں،  تجربہ کریں اور  نمونوں کو  آئی این ایس اے  سی او جی لیبوں میں  جانچ کے لئے روانہ کریں۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00162SN.jpg

پچھلے 33 دنوں سے  صحت یاب ہونے والے افراد نے  جہاں اضافہ ہوا ہے، وہیں نئے معاملات میں کمی واقع ہوئی ہے۔ پچھلے 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کووڈ  سے متاثرہ  20549 افراد  سامنے آئے ہیں۔ اسی مدت کے دوران  26572 افراد  صحت یاب ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں  ایکٹیو معاملوں میں  کمی  نوٹ کی گئی۔

ہندوستان میں  صحت  یاب ہونے والوں کی تعداد  9834141  ہے، جو  عالمی سطح پر  سب سے زیادہ ہے۔ ریکوری کی شرح  تقریبا  96 فیصد  (95.99 فیصد) ہے۔ ٹھیک ہونے والوں اور  ایکٹیو معاملوں میں  فاصلہ  مستقل بڑھ رہا ہے۔ (9571869)۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZDFU.jpg

ہندوستان میں متاثرین کی کُل تعداد 262272 ہے، جو  ہندوستان میں پازیٹو معاملوں کا محض 2.56 فیصد  ہے۔ جو لوگ تازہ صحت یاب ہوئے ہیں، اس سے  مجموعی ایکٹیو معاملوں کی تعداد میں  6309 کی کمی  نوٹ کی گئی ہے۔

عالمی سطح پر  اگر تقابل کریں  تو ہندوستان میں فی ملین  آبادی  میں  کیسوں کی تعداد  (7423) ہے، جو  عالمی سطح پر  سب سے کم ہے۔ اس کے برخلاف روس ، اٹلی ، برطانیہ، برازیل، فرانس، اور امریکہ میں فی ملین  آبادی پر  کیسوں کی تعداد  کہیں زیادہ ہے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003K297.jpg

نئے صحت یاب ہونے والوں میں  78.44 فیصد  کا تعلق  10 ریاستوں  ؍  مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ہے۔

مہاراشٹر میں  5572  کے ساتھ  سب سے زیادہ  لوگ  صحت یاب ہوئے، جب کہ 5029 نئے صحت یاب ہونے والوں کا تعلق  کیرالہ  سے ہے، جب کہ  چھتیس گڑھ میں نئے صحت  یاب ہونے والوں کی  تعداد  1607 ہے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004M5WQ.jpg

79.24 فیصد نئے معاملوں کا تعلق  10 ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ہے۔

کیرالہ میں  سب سے زیادہ  5887 نئے معاملے  سامنے آئے۔ اس کے بعد  مہاراشٹر کا نمبر ہے، جہاں  3018 نئے معاملے سامنے آئے ہیں، جب کہ مغربی بنگال میں 1244 نئے معاملے  روشنی میں آئے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005YRLJ.jpg

پچھلے 24 گھنٹوں میں  286 اموات  ہوئیں۔

نئی اموات میں سے 79.37فیصد کا  تعلق  10 ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ہے۔

مہاراشٹر میں سب سے زیادہ (68)،  اس کے بعد  مغربی بنگال اور دہلی میں  باالترتیب 30 اور 28  اموات ہوئی ہیں۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006RAEL.jpg

بھر پور توجہ اور  جانچ ، پازیٹو کیسوں کی  جلد شناخت  وقت سے آئیسولیشن اور  اسپتالوں میں  داخلے سے  (معمولی معاملوں میں گھر میں ہی آئیسولیشن کو  ترجیح دی گئی) اورمعیاری علاج  پروٹوکول  اختیار  کرنے جیسی  اجتماعی کوششوں سے  اب روزانہ اموات کی شرح  کم ہوکر  300 سے کم پر  آگئی ہے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007RGYW.jpg

ہندوستان میں  روزانہ اموات کی شرح  میں  مسلسل کمی آرہی ہے، یہاں  اموات کی شرح  فی ملین  آبادی  پر  (107) دنیا میں  سب سے کم ہے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008M6X3.jpg

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(م ن- ج ق- ق ر)

U-8525



(Release ID: 1684580) Visitor Counter : 411