قانون اور انصاف کی وزارت

سال 2020 کی آخری قومی لوک عدالت میں تقریباً 3228 کروڑ روپے مالیت کے 10 لاکھ سے زیادہ معاملے نمٹائے گئے۔ لوک عدالت کا اہتمام ورچوئل اور فزیکل موڈ کے ذریعے کیا گیا

Posted On: 17 DEC 2020 12:02PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،17؍دسمبر:  12 دسمبر 2020  کو  قومی  قانونی خدمات اتھارٹی کی نگرانی میں ملک بھر میں ورچوئل اور  فزیکل موڈ کے ذریعے 2020  کی آخری قومی لوک عدالت کا اہتمام کیا گیا۔ لوک عدالت کی  دن بھر چلنےوالی کارروائی  کے انعقاد کے دوران  سبھی  ایس ایل ایس ایز اور  ڈی ایل ایس ایز کی جانب سے کووڈ  - 19 عالمی وبا کے پیش نظر  سیفٹی کے ضروری پروٹوکول پر  سختی  سے عمل کیا گیا۔

قومی  لوک عدالت لگانے کے لئے 31 ایس ایل ایس ایز کی جانب کُل 8152 بینچز تشکیل دی گئی تھیں، جنہوں نے کامیابی کے ساتھ  10  لاکھ 24816 معاملے نمٹائے۔کُل معاملوں میں سے 560310 معاملے  مقدمے بازی سےقبل کے مرحلے پر نمٹائے گئے اور  482506 ایسے معاملے تھے، جو  عدالتوں میں  زیر التوا تھے۔ این اے ایل ایس اے  پورٹل پر ریاستوں کی جانب سے، جو تفصیلات فراہم کی گئی ہیں، ان سے پتہ چلتا ہے کہ ان معاملوں کی تصفیہ کی رقم  3227.99 کروڑ  روپے تھی۔

معاملے

زیر التوا معاملے

مقدمے بازی سے پہلے کے معاملے

 کُل

ہاتھ میں لئے گئے معاملے

11,54,958

22,98,771

34,53,729

نمٹائے گئے معاملے

4,82,506

5,60,310

10,42,816

تصفیہ کے معاملوں کی قیمت روپے میں

24,76,52,09,400

7,51,47,51,636

32,27,99,61,036

مذکورہ قومی لوک عدالت میں ایم اے سی ٹی معاملوں، مزدور وں کے تنازعے، رقم کی وصولی ، زمین کی حصولی ، رکھ رکھاؤ معاملے، دفعہ 338  کے تحت این آئی ایکٹ  معاملے، فوج داری معاملے، شادی سے متعلق تنازعات  (طلاق کو چھوڑ کر) ، تنخواہ، بھتوں اور  ریٹائرمنٹ کے فائدوں سے متعلق سروس معاملات، دیگر دیوانی معاملے (کرائے ،آسانی سے حق، انجنکشن مقدمے، خصوصی کارکردگی  کے مقدمے) وغیرہ سے متعلق معاملوں کی سنوائی کی گئی۔

قومی قانونی خدمات اتھارٹی  (این اے ایل ایس اے)  کے ذریعے  منعقد کی گئی لوک عدالت ، تنازع کے حل کرنے کا ایک  متبادل طریقہ ہے۔ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں، قانون کی عدالت میں زیر التوا معاملے اور  متنازع معاملے یا  مقدمے بازی سے پہلے کے مرحلے کے معاملوں کا باہمی رضا مندی سے نمٹا یا جاتا ہے۔ قانونی خدمات اتھارٹیز قانون – 1987  کے تحت  لوک  عدالتوں کو قانونی حیثیت دی گئی ہے۔ مذکورہ قانون کے تحت  لوک عدالت کے ذریعے دئیے گئے فیصلے کو قانونی درجہ دیا گیا ہے۔ اس قانون کے تحت  لوک عدالتوں کے ذریعے دیئے گئے فیصلوں کو سول عدالت کا  فیصلہ مانا جاتا ہے، جو سبھی فریقوں کو حتمی   طور پر ماننا ہوتا ہے اور  قانون کی کسی عدالت کے سامنے اس فیصلے کے خلاف  اپیل نہیں کی جاسکتی ہے۔ ہندوستان کی سپریم کورٹ  سے لے کر  تعلق عدالتوں تک سبھی  عدالتوں میں مقدموں ( مقدمے بازی سے پہلے اور مقدمے بازی کے بعد ،دونوں) نمٹانے کے لئے قومی لوک عدالتیں ایک ہی دن منعقد کی جاتی ہیں۔

تنازعات کے حل کے لئے سماج کے سبھی طبقوں کے لئے اس اے ڈی آر فارم کو  آسان بنانے میں اس وبا کے ذریعے پیش کی گئی  چنوتیوں کو دور کرنے کے لئے قانونی خدمات اتھارٹیز کے ذریعے سال 2020  میں ورچوئل لوک عدالت  یعنی ای- لوک عدالت شروع کی گئی۔ ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاکر ای- لوک عدالتوں نے  لاکھوں  لوگوں کو  اپنے تنازعات نمٹانے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرایا ہے۔ نومبر  2020 تک  مذکورہ ای – لوک عدالتوں کے ذریعے کُل 300200 معاملے نمٹائے۔ حسب ذیل کامیابی کی کہانیوں میں یہ جھلک دیکھنے کو ملی ہے کہ 12 دسمبر 2020  کو  منعقد  قومی لوک عدالت میں  کس طرح مختلف  تنازعات کو  خوش گوار  اور  دوستانہ ماحول میں نمٹا کر لوگوں کو راحت فراہم کی گئی ہے۔

حادثے سے متاثرہ شخص کے وارثین کو معاوضہ:

22 سال  کے ایک غیر شادی شدہ  شخص کی  سڑک حادثے میں موت ہوگئی تھی، اس کے وارثوں نے موٹر ایکسیڈنٹ کلیم ٹرائیبونل کے سامنے معاوضے کے لئے درخواست دی تھی، بیمہ کمپنی کے ذریعے  اس معاوضے کے دعوے کی  مخالفت کی جارہی تھی، اس لئے  مرنے والے شخص کے وارث بہت پریشان تھے۔ قانونی  خدمات اتھارٹی  کے ذریعے وقت پر  مداخلت کرنے سے یہ معاملہ قومی لوک عدالت میں سلجھا گیا تھا  اور  وارثوں کو 1130000 روپے کا معاوضہ فراہم کیا گیا، جس سے ان وارثوں کو بڑی راحت ملی۔

کنبے کے  اراضی تنازع کا تصفیہ:

ایک کنبے کی زمین کے تنازعہ سے دو کنبوں کے ممبروں کے بیچ تناؤ پیدا ہو رہا تھا۔ یہ معاملہ مقدمے بازی  سے پہلے کے مرحلے میں تھا اور اسے لوک عدالت کی  کوربا  بینچ میں بھیج دیا گیا۔ مذ کورہ زمین کے تنازعے  کے اس معاملے کی  قومی لوک عدالت میں سنوائی ہوئی اور اسے مقدمے بازی سے پہلے کے مرحلے میں ہی نمٹا دیا گیا، جس سے اس تنازع کا  خاتمہ ہوا۔

شادی سے متعلق تنازع کا دوستانہ ماحول میں نمٹایا جانا:

شادی سے متعلق تنازعات کے معاملے بھی نیشنل  لوک عدالت میں کامیابی کے ساتھ نمٹائے گئے ہیں۔ اس طرح کے ایک معاملے میں ، ایک شوہر اور اس کی بیوی، شادی متعلق تنازع سے گز ر رہے تھے، ان کے اس معاملے کو  بھی  مذکورہ عدالت میں نمٹایا گیا۔ شوہر نے  ازدواجی حقوق کی بحالی کے لئے ایک  اصل مقدمہ دائر کیا تھا۔ یہ معاملہ  چائے باسا میں ویسٹ سنگھ بھوم کی  ایک فیملی عدالت کے پرنسپل جج کے سامنے زیر التوا تھا۔ یہ معاملہ قومی لوک عدالت میں سنوائی کے بعد شوہر اور اس کی بیوی کے درمیان  اس معاملہ کا دوستانہ ماحول میں نمٹارا  گیا ہے۔

معاوضے کے  دعوے کے لئے درخواست دہندہ کو راحت:

قومی لوک عدالت کے ذریعے  سے ایسے ایک شخص کو راحت ملی، جو اپنے اسٹور  میں ہی چوری کے معاملے میں بیمہ کمپنی کے خلاف معاوضے کا دعوا کرنے کے لئے پچھلے کئی سالوں سے جوجھ رہا تھا، کئی  سال کے بعد اس کے حق میں ایک  حکم پاس کیا گیا، جس میں 1353268 روپے  6 فیصد  سود کے ساتھ اسے  ادا کئےجانے کا حکم دیا گیا تھا، لیکن  بیمہ کمپنی  ادائیگی میں  تاخیر کررہی تھی۔ اس کے بعد اس نے مذکورہ  بیمہ کمپنی کے ساتھ اپنی شکایت کے حل کے لئے ڈی ایل ایس اے دیو گھر سے فریاد کی۔ یہ معاملہ 12 دسمبر  2020  کو  قومی لوک عدالت میں  نمٹا یا گیا اور اس درخواست دہندہ کو  1353268 روپے کا چیک فراہم کیا گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(م ن- ح ا - ق ر)

U-8276



(Release ID: 1682350) Visitor Counter : 163