امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا ہے کہ گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور، وشو بھارتی اور شانتی نکیتن ہمیشہ ملک اور بیرون ملک دلچسپی کے مراکز رہے ہیں


ملک کی ثقافتی وراثت ، فنون و روایات کے نئے تصورات کی بات ہویا جنگ آزادی کی ، ہر شعبے میں بنگال، ملک کے دوسرے حصوں کے مقابلے 50 سال آگے رہا ہے

وشو بھارتی کے 100 سال مکمل ہونے پر یہ کوشش ہونی چاہئے کہ یہاں سے گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور کے تصورات کا احیاء ہو

شانتی نکیتن اور وشو بھارتی نے ملک کے نظام تعلیم کو ایک لائحہ عمل دینے کا کام کیا

50 سال بعد جب وشو بھارتی کی 150ویں سالگرہ منائی جائے تو ہمیں کم از کم 10 لوگ ایسے ملنے چاہئیں ، جو مختلف شعبوں میں تعاون دیتے ہوئے گرودیو ٹیگور کے تصورات کو ملک بھر میں جاگزیں کرنے کا کام کریں اور انہیں سماج اور زندگی کا حصہ بنائیں

وشو بھارتی نے ہمیشہ ذات، مذہب اور طبقات سے اوپر اٹھ کر انسانیت کا پیغام دینے کا کام کیاہے



Posted On: 20 DEC 2020 7:31PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا ہے کہ گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور ، وشو بھارتی اور شانتی نکیتن ، ہمیشہ ملک و بیرون ملک دلچسپی کے مراکز رہے ہیں۔آج مغربی بنگال کے شانتی نکیتن میں وشو بھارتی کے اساتذہ ، طلباء اور دانشوروں سے خطاب کرتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک  کی ثقافتی وراثت ، فنون وروایات کے نئے تصورات کی بات ہویا جنگ آزادی کی ، ہرشعبے میں بنگال ، ملک کے دوسرے حصوں سے 50 سال آگے رہا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وشو بھارتی اپنے 100 سال مکمل کرنے جارہا ہے۔جب اس کا قیام عمل میں آیا تھا، اس وقت کچھ اور تصورات رہے ہوں گے،لیکن اب 100 سال مکمل ہونے پر ایک کوشش ہونی چاہئے کہ یہاں سے گرو دیو رابندر ناتھ ٹیگور کے تصورات کی تجدید ہو۔ انہوں نے کہا کہ شانتی نکیتن اور وشو بھارتی نے ملک کے نظام تعلیم کو ایک لائحہ عمل دینے کا کام کیاہے۔

001.jpg

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ 1901 ء میں ایک برہما چاریہ آشرم سے شروع ہوئے اس سفر نے ہندوستان کی ثقافتی وراثت میں بہت بڑا تعاون دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرو دیو کا کہنا تھا کہ تعلیم کا مقصد تنگ نظری کے سبھی حدود کو توڑ کر افراد کو بے خوف بنانا ہے۔وشو بھارتی کا سفر تبھی کامیاب ماناجائے گا، جب گرو دیو رابندر ناتھ ٹیگور کے ذریعے دیئے گئے اصول کے مطابق یہاں سے نکلے ہوئے افکارو تصورات ہمارے نظام تعلیم میں تبدیلی لائیں۔ جناب شاہ نے یہ بھی کہا کہ عیش و عشرت ، حرص و ہوس سے آزاد ہونے کے ساتھ ساتھ سبھی طرح کی سماجی بندشوں سے آزاد ہوکر مسرت کے ساتھ رہ سکے، ایسی شخصیت کی تعمیر اور حقائق کو جاننے کا سفر کبھی رکے نہیں، ایسے طلباء کی تعمیر تعلیم کا مقصد ہوسکتا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وشو بھارتی نے دنیا کو مختلف شعبوں میں تعاون دینے والے افراد دیئے ہیں۔وشو بھارتی کے 100ویں سال میں ہمیں عہد کرنا چاہئے کہ یہ روایت رُکے نہیں اور جب 50 سال بعد وشو بھارتی کی 150ویں جینتی منائی جائے تو ہمیں کم از کم 10 افراد ایسے ملنے چاہئیں ، جو مختلف شعبوں میں تعاون دیتے ہوئے گرودیو ٹیگور کے تصورات کو ملک بھر میں جاگزیں کرسکیں اور انہیں سماج اور زندگی کا حصہ بناسکیں۔

 

002.jpg

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ بنگال کے کئی سپوتوں نے ملک کو آگے بڑھانے میں اہم تعاون دیا۔ 19ویں صدی کی نشاۃ ثانیہ  میں راجا رام موہن رائے ، بنکم چندر چٹرجی، شری اربندو ، سوامی وویکا نند ، رام کرشن پرم ہنس اور سبھاش چند بوس جیسے متعدد لوگوں نے بھارت کی ثقافت کو خوشحال بنانے کا کام کیا ہے۔گرو دیو ٹیگور کے افکار و تصورات کا اثر اور ان کی شخصیت کی عظمت اس بات سے جانی جاسکتی ہے کہ مہاتماگاندھی اور سبھاش چندر بوس دو الگ الگ  نقطہ ہائے نظر کے حامل ہونے کے باوجود گرودیو ٹیگور سے ترغیب لیتے تھے، اس سے گرودیو ٹیگور کے نظریات کی وسعت کا علم ہوتا ہے۔ جناب شاہ نے یہ بھی کہا کہ پوری دنیا میں گرو دیو ٹیگور ہی ایسی عظیم شخصیت ہیں،جن کی دو تخلیقات  دو الگ الگ ملکوں میں قومی ترانے کے طورپر استعمال کی جارہی ہیں۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ گرودیو کے تصورات ، ثقافت ، تہذیب اور فن کا دائرہ کتنا وسیع ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وشو بھارتی نے ہمیشہ ذات، مذہب اور طبقات سے اُوپر اُٹھ کر انسانیت کا پیغام دینے کا کام کیا ہے۔بھارتی مذہب میں فلسفہ ، ادب، موسیقی اور فن کے تحفظ و فروغ کا نظم کیا گیا ہے اور وشو بھارتی نے ہمارے ویدوں کے عالمی بھائی چارے کے بنیادی اُصول کو دھیان میں رکھ کر یوروپین اور دیگر ممالک کی زبانوں کے ادب اور فلسفے کو شامل کرکے ‘‘سروے بھونتو سکھی نہہ؛سروے سنتو نرامیہ’’کے اُصول کو عملی شکل دینے کا کام کیا۔انہوں نے کہا کہ جب تک دیہی ترقی کے تصور کو تروتازہ نہیں کریں گے، جدید طریقے سے آگے نہیں بڑھیں گے، ملک کی ترقی نہیں ہوسکتی، جس کا آغاز گرو دیو نے وشو بھارتی کے توسط سے کیا تھا۔یہاں سے صحت، صفائی ستھرائی، دستکاری اور ٹیکنالوجی جیسے تصورات کو بھی آگے بڑھانے کا کام کیا گیا۔

003.jpg

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ گرودیو نے آخر تک اپنے اندر کے طالب علم کو مرنے نہیں دیا اور 70 سال کی عمر میں پینٹنگ کی شروعات کرکے انتقال سے پہلے 3000سے زیادہ پینٹنگ دے کر انہوں نے یہ ثابت کیا کہ زندگی کی آخری سانس تک حصول تعلیم کا سلسلہ جاری رہنا چاہئے۔جناب شاہ نے کہا کہ گرو دیو کی روایت کو آگے بڑھانے کا کام کیا جانا چاہئے ، جس کے لئے وشو بھارتی کھلے من اور عمدہ خیالات کے ساتھ آگے بڑھیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ گرودیو نے بڑی تعداد میں نصر اور نظم پر مشتمل ادب کی تخلیق کے ساتھ ساتھ اتنے بڑے ادارے کو چلایا، جو یقیناً قابل ستائش ہے اور ایک بار پھر ٹیگور کی فکر کو آگے بڑھانے کا وقت آگیا ہے۔وشو بھارتی نے ملک کو بہت سے دانشور دیئے ہیں۔ مہاشویتا دیوی، نندلال بوس، گائتری دیوی، ستیہ جیت رے، ونود بہاری مکھرجی سمیت بہت سے لوگوں نے الگ الگ شعبوں میں قابل ذکر کام کیا ہے۔آج یہ عہد کرنا ہے کہ یہ روایت رُکے نہیں۔

اس سے قبل مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے شانتی نکیتن میں بھارت کے عظیم مفکر گرودیو ربندر ناتھ ٹیگورکو گلہائے عقیدت نذر کئے ۔ جناب شاہ وشو بھارتی یونیورسیٹی کے معروف سنگیت بھون بھی گئے۔

*********

 

م ن۔م م۔ ن ع

U NO: 8270



(Release ID: 1682339) Visitor Counter : 241