وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے خلائی شعبے سے متعلق صنعتوں، اسٹارٹ اپس اور ماہرین تعلیم سے بات چیت کی ہے
خلائی شعبے میں اصلاحات، کاروبار میں آسانی کرنے کو یقینی بنانے تک محدود نہیں ہیں؛ ہر ایک کو ہر ایک مرحلے پر مدد فراہم کی جارہی ہے: وزیر اعظم
وزیر اعظم نے امید ظاہر کی ہے کہ ملک جلد ہی خلائی اثاثوں کی تیاری کا مرکز بن جائے گا
ہماری کوشش یہ یقینی بنانا بھی ہے کہ خلائی پروگرام کے فائدے غریب سے غریب لوگوں تک پہنچیں: وزیر اعظم
جس طرح بھارت کے باصلاحیت افراد میں آئی ٹی سیکٹر میں عالمی شہرت حاصل کی ہےاسی طرح یہ خلائی شعبے میں بھی کرسکیں گے: وزیر اعظم
Posted On:
14 DEC 2020 5:42PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نےآج خلائی شعبے سے وابستہ اہم صنعتوں، اسٹارٹ اپس اور ماہرین تعلیم سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بات چیت کی، جس کا مقصد خلائی سرگرمیوں میں اُن کی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔
وزیر اعظم کی قیادت میں مرکزی کابینہ نے جون 2020 میں خلائی شعبے کو کھولنے اور تمام خلائی سرگرمیوں میں بھارت کے پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت کو یقینی بنانے کا تاریخی فیصلہ کیا تھا۔ انڈین نیشنل اسپیس پروموشن اینڈ اتھارائیزیشن سینٹر (آئی این- ایس پی اے سی) کے قیام سے پرائیویٹ کمپنیوں اور اسٹارٹ اپس کے لیے اصلاحات کے ذریعے راستہ ہموار ہوگا۔ اس کے نتیجے میں مختلف کمپنیوں نے خلائی محکمے کے تحت (آئی این-ایس پی اے سی) کو بہت سی تجویزیں پیش کی ہے۔ ان تجاویز کا تعلق متعدد سرگرمیوں سے ہے جن میں بہت سے سیٹلائٹس اور سیٹلائٹس چھوڑنے والی گاڑیاں، گراؤنڈ اسٹیشن، جغرافیائی خدمات، پروپلشن سسٹم اور ایپلی کیشن پروڈکٹس جیسی سرگرمیاں شامل ہیں۔
خلائی سیکٹر میں بھارت کی صلاحیت کو کھولنا
وزیر اعظم نے ویڈیو کانفرنس میں شرکت کرنے والوں کا اب تک کے اُن کے تجربات کا خلاصہ فراہم کرنے کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ خلائی شعبے میں بھارت کے امکانات کو کھولنے کے فیصلے نے اس شعبے میں سرکاری اور نجی شراکت داری کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کیا ہے۔ انھوں نے شرکت کرنے والوں کو اس کوشش میں حکومت کی مکمل اور صدق دلانہ حمایت کا یقین دلایا۔ انھوں نے کہا کہ پیشہ وارانہ صلاحیت اورحکومت کے فیصلہ سازی کے عمل میں اور پالیسیوں میں شفافیت، خلائی سیکٹر میں شرکت کرنے والی کمپنیوں کے لیے مفید ثابت ہوں گے۔
راکٹ اور سیٹلائٹس بنانے کے سلسلے میں کمپنیوں کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے رائے ظاہر کی کہ اِس سے ایک بڑی تبدیلی کا اظہار ہوتا ہے جو خلائی سیکٹر میں بھارت کی زبردست شرکت کو مزید مستحکم بنائے گی۔ انھوں نے کہا کہ اس سیکٹر میں نجی سرمایہ کاری سے اعلیٰ تکنیکی ملازمتیں پیدا ہوں گی جس سے آئی آئی ٹیز/ این آئی ٹیز اور دیگر تکنیکی اداروں میں موجود باصلاحیت افراد کو بہت سے مواقع فراہم ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ان کا پختہ یقین ہے کہ جس طرح بھارت کے باصلاحیت افراد اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے سیکٹر میں عالمی شہرت حاصل کرسکے ہیں اِسی طرح وہ خلائی سیکٹر میں بھی شہرت حاصل کریں گے۔
کاروبار دمیں آسانی سے اور بھی آگے کی کارروائی
وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ خلائی سیکٹر کی اصلاحات ، کاروبار میں آسانی کو یقینی بنانے تک محدود نہیں ہیں بلکہ خلائی سیکٹر میں شرکت کرنے والوں کو ہر موقع پر امداد فراہم کرنے کے لیے بھی ضروری میکنزم تیار کرلیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان مواقع میں ٹیسٹنگ کی سہولت اور لانچ پینڈ دستیاب کرانا بھی شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان اصلاحات کے ذریعے کوشش یہ ہے کہ نہ صرف بھارت کو خلائی مارکیٹ میں مقابلہ آرائی کے قابل بنایا جائے بلکہ اس بات کو یقینی بنانا بھی مقصود ہے کہ خلائی پروگرام کے فائدے غریب سے غریب ترین لوگوں تک بھی پہنچ جائیں۔ انھوں نے شرکت کرنے والوں سے کہا کہ وہ جرأتمند کے ساتھ سوچیں اور معاشرے نیز ملک کے فائدے کے لیے کام کریں۔
وزیر اعظم نے مواصلات اور نیوی گیشن کے میدان میں خلائی سیکٹر کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انھوں نے شرکت کرنے والوں کو یقین دلایا کہ وہ خلائی تحقیق کے اس دور میں اسرو کے ساتھی مسافر ہوں گے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ ملک جلد ہی خلائی اثاثوں کی تیاری کا مرکز بن جائے گا۔
آتم نربھر بھارت ابھیان میں سرگرم شرکت
ڈاکٹر کےسیوان، سکریٹری، محکمہ خلاء (ڈی او ایس) اور چیئرمین اسرو نے وزیر اعظم کو صنعت کی طرف سے موصول ہونے والی مختلف تجویزوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ یہ تجویزیں آئی این- ایس پی اے سی سے اجازت حاصل کرنے اور محکمہ خَلاء سے حمایت حاصل کرنے کے بارے میں ہیں۔ انھوں نے مطلع کیا کہ 25 سے زیادہ صنعتیں خلائی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے محکمہ خلاء سے پہلے ہی رجوع کرچکی ہیں۔
بات چیت کے دوران شرکت کرنے والوں نے وزیر اعظم کو اصلاحات کے بارے میں فیڈ بیک فراہم کیا۔ بھارتی انٹرپرائزز کے جناب سنیل بھارتی متّل، لارسن اینڈ ٹبرو لمیٹڈ کے جناب جینت پاٹل، اگنی کل کاسموس پرائیویٹ لمیٹڈ کے جناب سری ناتھ روی چندرن، اسکائی روٹ ایرو اسپیس لمیٹڈ کے جناب پون کمار چاندنا، ایلفا ڈیزائن ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ کے کرنل ایچ ایس شنکر، میپ مائی انڈیا کے جناب راکیش ورما، پکسل انڈیا کے جناب اُویس احمد اور اسپیس کڈز انڈیا کی محترمہ سری ماتھی کیسن نے اجلاس کے دوران اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انھوں نے خلائی سیکٹر کو نجی شرکت کے لیے کھولنے کی کوشش پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس سے بھارت کو خلائی ٹیکنالوجی میں ایک سپر پاؤور بننےمیں مدد ملے گی۔انھوں نے اپنے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ آتم نربھربھارت ابھیان میں سرگرم شرکت کریں گے۔انھوں نے اُن کے پروجیکٹوں کے لیے اسرو کی طرف سے فراہم کی جانے والی مدد اور رہنمائی کی ستائش کی اور کہا کہ اسرو کے ساتھ پرائیویٹ ایجنسیوں کے تال میل سے نہ صرف ہر سال زیادہ راکٹ داغے جاسکیں گے بلکہ راکٹ انجنوں کی ترقی میں بھی ٹیکنالوجی کے تعلق سے نئی پیشرفت ہوگی۔ انھوں نے اسرو کی سہولتیں بچوں کے لیے بھی کھولنے کی تجویز پیش کی تاکہ انھیں اس سیکٹر میں داخل کیاجاسکے۔
***************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:8077
(Release ID: 1680627)
Visitor Counter : 230
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Assamese
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam