وزارت دفاع

وزیردفاع جناب راج ناتھ سنگھ کا، آسیان وزرائے خارجہ کی میٹنگ پلس سے، آن لائن خطاب


ضابطوں پر مبنی آرڈر، بحریہ کے تحفظ، سائبر سے متعلق جرائم اور دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کی
ضرورت: راجناتھ سنگھ

Posted On: 10 DEC 2020 1:43PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،10دسمبر:وزیردفاع جناب راجناتھ سنگھ نے  10 دسمبر 2020 کو، ویت نام کے شہر ہنوئی میں منعقدہ 14 ویں آسیان وزرائے دفاع کی  میٹنگ پلس میں آن لائن شرکت کی  جو کہ اے ڈی ایم ایم پلس کی دسویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہوئی ۔

اے ڈی ایم ایم پلس10  آسیان ممالک اور8 ساجھیدار ملکوں کے وزرائے دفاع کی سالانہ میٹنگ ہے۔  اس سال یہ اے ڈی ایم ایم پلس  فورم کے دس سالہ تاسیس کو منارہی ہے۔ ایک خصوصی شاندار دسویں سالگرہ تقریبات کاانعقاد کیا گیا جس میں ویت نام کے سوشلسٹ ریپبلک کے وزیراعظم جناب نیگوین زوان اور وزیر دفاع نے شرکت کی۔ اس موقع پر  فورم کے ذریعہ ہندوستان کو تسلیم کرنے کی عکاسی کے لئے ایک خصوصی جذبہ کے طور پر  ، وزیر دفاع نے اس تقریبی اجلاس سے خطاب کااعزاز حاصل کیا ۔

 اپنے خطاب کے دوران جناب راجناتھ سنگھ نے آسیان- مرکوز فورم کے کلیدی کردار کو اجاگر کیا جو ایشیا میں  کثیر رخی، معاون تحفظاتی آرڈر کے تئیں مذاکرات اور مباحثے کو فروغ دیتا ہے۔  انہوں  نے  حکمت عملی پر مبنی مذاکرات اور عملی سلامتی تبادلہ خیال  کے  ذریعہ کثیر رخی تعاون کو بہتر  کرنے میں گزشتہ دہائی کے دوران اے ڈی ایم ایم  پلس کی اجتماعی کامیابیوں کو اجاگر کیا ۔انہوں نے  بحری تحفظ ، انسانی بنیادوں پر امداد ، قدرتی آفات میں راحت، دہشت گردی سے مقابلہ اور امن برقرار رکھنے کی کارروائیوں سمیت کلیدی شعبوں میں ، بہترین عوامل ساجھا کرنے کے لئے ، ماہرین کے 7 ورکنگ گروپ کی حاصل کردہ کامیابیوں کی ستائش کی ۔

 وزیر دفاع نے علاقائی اوربین الاقوامی تحفظاتی ماحول پر اے ڈی ایم ایم پلس میٹنگ کے دوران موضوعاتی تبادلہ خیال سے بھی خطاب کیا جس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ہندوستان کا نظریہ پیش کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہاکہ ہند-بحر اوقیانوس خطہ میں خاص طور پر بے شمار روایتی اور غیر روایتی سلامتی سے متعلق خطرات کاسامنا ہے۔ جناب راجناتھ سنگھ نے  ہند- بحراوقیانوس  اوشن اینیشیٹو (آئی پی او آئی) کے آغاز کی یاد دہانی کرائی جسے گزشتہ برس ایسٹ انڈیا سمٹ کے دوران وزیر اعظم جناب نریندرمودی نے شروع کیا تھا، او رکہاکہ آئی پی او  آئی ایک کھلا عالمی اقدام ہے  جوکہ موجودہ علاقائی تعاون کے تانے بانے اور طریقہ کار کو وضع کرتاہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ  ہند-بحراوقیانوس سے متعلق ہندوستان کی آئی پی او آئی اور آسیان کے نظریہ کے درمیان یکسانیت ہے کیو ںکہ یہ دونوں تعاون کے لئے مواقع ہیں۔ آسیان رکن ممالک، امریکہ، روس، چین، جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ کے وزرائے اعلی سے خطاب کرتے ہوئے جناب وزیر دفاع نے زور دے کر کہاکہ  ہندوستان  ہند-بحراوقیاس میں ایک آزاد اور شمولیتی آرڈر کےلئے زور دیتاہے جو کہ اقوام کے اقتدار اعلی اور علاقائی سالمیت کے احترام پر مبنی ہے  نیز یہ مذاکرات کے ذریعہ تنازعات کاپرامن حل چاہتاہے اور بین الاقوامی ضوابط اور قوانین کی پابندی کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے  سمندر کے قانون پر اقوام متحدہ کے کنوینشن (یو این سی ایل او ایس) کے مطابق  بین  الاقوامی  سمندروں میں سب کے لئے نیوی گیشن اور اوورفلائٹ کی آزادی کے لئے ہندوستان کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

وزیر دفاع نے بیان کیا کہ دہشت گردی خطہ اور دنیا دونوں کے لئے ایک بڑا مسئلہ بنا ہواہے، انہوں نے واضح کیا کہ ہندوستان اوراس کے پڑوس میں  ایسے ڈھانچے ہیں جو دہشت گردی کو حمایت دیتے ہیں اور اسے  قائم رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے دہشت گردی سے مشترکہ طور پر اور پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کرنے کی غرض سے بین الاقوامی طریقہ کار کو مستحکم کرنے کی ضرورت او ر ایک مضبوط تر عزم اپنانے پر زور دیا۔

جناب راجناتھ سنگھ نے ، کووڈ -19 کے باعث لگی پابندیوں کے باوجود اے ڈی ایم ایم پلس سمیت آسیان سے متعلق دفاعی  کانفرنسوں کے بہترین انعقاد کےلئے ویتنام کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے برونائی دارالسلام کا نیا صدربننے پر خیرمقدم کیا اور  ان کے لئے 2021 میں کانفرنس کے کامیاب انعقاد کے لئے نیک خواہشات کااظہار کیا۔

 

 

 

***************

 

)م ن ۔ اع۔ف ر)

U-7982

 

 



(Release ID: 1679652) Visitor Counter : 274