صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

وزارت صحت کی ٹیلی میڈیسن سروس ای- سنجیونی نے 9 لاکھ مشاورت کی تکمیل کی


نومبر 2019 میں شروع کی گئی ای- سنجیونی اے بی- ایچ ڈبلیو سی نے ایک سال میں 183000 سے زیادہ طبی مشاورت کی تکمیل کی
ای- سنجیونی او پی ڈی میں 716000 سے زیادہ طبی مشاورت درج کی گئی

Posted On: 02 DEC 2020 3:47PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  2 /دسمبر  2020 ۔ وزارت صحت کی قومی ٹیلی میڈیسن اقدام نے ایک تاریخی حصول یابی کے طور پر آج 9 لاکھ طبی مشاورت کی تکمیل کرلی۔ ای- سنجیونی اور ای- سنجیونی او پی ڈی پلیٹ فارموں کے ذریعے سب سے زیادہ مشورے لینے والی 10 ریاستیں ہیں: تمل ناڈو (290770)، اترپردیش (244211)، کیرالہ (60401)، مدھیہ پردیش (57569)، گجرات (52571)، ہماچل پردیش (48187)، آندھراپردیش (37681)، اتراکھنڈ (29146)، کرناٹک (26906) اور مہاراشٹر (10903)۔

ٹیلی میڈیسن وہ جدید طریقہ کار ہے جس کے ذریعے دور بیٹھے مریض انٹرنیٹ کے ذریعے تشخیص اور علاج کرواسکتے ہیں۔ ای- سنجیونی پر ریئل ٹائم ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے دور دور بیٹھے مریض، ڈاکٹر اور ماہرین بغیر کسی رکاوٹ کے جڑسکتے ہیں۔ اس فاصلاتی مشاورت کے آخر میں اس پلیٹ فارم پر الیکٹرک نسخے بھی تیار کئے جاتے ہیں، جس کی بنیاد پر دوائیں لی جاسکتی ہیں۔ کوڈ-19 کی وبا کے دوران دور دراز کے علاقوں میں مقیم مریضوں کو صحت خدمات کے حصول کے لئے بااختیار بنانے کے مقصد سے ان خدمات کا آغاز کیا گیا تھا اور ابھی تک وزارت صحت کی اس سروس کو 28 ریاستیں شروع کرچکی ہیں۔ اب یہ ریاستیں ٹیلی میڈیسن خدمات سے متعلق طویل مدتی خدمات کے لئے تیزی کے ساتھ کام کررہی ہیں۔

صحت و کنبہ بہبود کی وزارت نے ای- سنجیونی کی شروعات دو شکلوں میں کی ہے۔ پہلی شکل ای سنجیونی اے بی – ایچ ڈبلیو سی ہے، جس میں ڈاکٹر سے ڈاکٹر کے درمیان بات چیت اور صلاح و مشورے کی سہولت ہوتی ہے۔ دوسری شکل ای- سنجیونی او پی ڈی ہے، جس میں مریض کو ڈاکٹر سے مشاورت کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ ای – سنجیونی آیوشمان بھارت – ایچ ڈبلیو سی کو شروع ہوئے اب ایک سال ہوگیا ہے۔ آندھراپردیش نومبر 2019 میں ان خدمات کی شروع کرنے والی پہلی ریاست تھی اور سب سے مختلف ریاستوں کے ذریعے تقریباً 240 مراکز (ہب) اور 5000 سے زیادہ اسپوکس یعنی آن لائن مراکز  قائم کئے گئے ہیں۔ ای- سنجیونی اے بی- ایچ ڈبلیو سی پلیٹ فارم پر 183000 سے زیادہ مشاورت ہوچکی ہے۔

ای- سنجیونی او پی ڈی جس کی شروعات 13 اپریل 2020 کو ملک میں لاک ڈاؤن کے وقت ہوئی تھی، دور دراز کے علاقوں میں آباد لوگوں کو آن لائن طبی مشورہ دینے کا ذریعہ ہے۔ اب تک اس پلیٹ فارم پر 716000 سے زیادہ طبی مشاورے دیے جاچکے ہیں۔ 240 سے زیادہ آن لائن او پی ڈی مراکز کے ذریعے یہ طبی مشورے دیے گئے ہیں۔ ان میں جنرل او پی ڈی اور اختصاص والے او پی ڈی مراکز شامل ہیں۔ ای سنجیونی کی دونوں شکلیں استعمال، صلاحیت اور کارکردگیوں کے اعتبار سے تیزی کے ساتھ فروغ پارہی ہیں۔

پنجاب کے موہالی میں واقع سی- ڈی اے سی میں ای سنجیونی کی ٹیم وزارت صحت کے ساتھ ریاست کی صحت سے متعلق ضرورتوں کی تکمیل کے لئے کام کررہی ہے۔ وزارت، ریاست کے ساتھ اس سروس کو یہاں آگے بڑھانے کی حکمت عملی پر کام کررہی ہے۔ اس کا مقصد ریاست کے محروم طبقات تک صحت سہولتوں کی رسائی ہے۔ تمل ناڈو، اترپردیش، گجرات جیسی ریاستیں بھی ایسے غریب اور محروم طبقات جن کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت نہیں ہے، ان تک ای سنجیونی سے متعلق خدمات پہنچانے کی حکمت عملی پر کام کررہی ہیں۔ وزارت صحت ریاستوں کے ساتھ مستقل رابطے میں ہے تاکہ سماج کے محروم طبقات تک بھی ای سنجیونی خدمات کی رسائی میں اضافے کے لئے حکمت عملی تیار کی جاسکے۔ کچھ ریاستیں جیسے تمل ناڈو، اترپردیش، گجرات وغیرہ غیر- آئی ٹی جانکاروں کے ساتھ ساتھ ان غریب مریضوں کے لئے بھی مختلف ماڈلوں کا استعمال کررہی ہیں، جن کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت نہیں ہے۔

WhatsApp Image 2020-12-02 at 3.23.59 PM.jpeg

 

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 7750


(Release ID: 1677786) Visitor Counter : 226