صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈبلیو ایچ او کی عالمی ملیریا  رپورٹ 2020 : بھارت ملیریا کے بوجھ میں لگاتار اثرانگیز کمی کو حاصل کررہا ہے


بھارت ایسا واحد ملک ہے جس نے 2018 کے مقابلے 2019 میں 17.6 فیصد کی کمی درج کی ہے



بھارت نے  2012 سے  سالانہ  طفیلی  مرض میں ایک سے بھی کم کے واقعہ کو برقرار رکھا ہے

Posted On: 02 DEC 2020 11:25AM by PIB Delhi

نئی دہلی،  02  دسمبر 2020 : ڈبلیو ایچ او نے اپنی 2020 کی عالمی ملیریا رپورٹ (ڈبلیو ایم آر ) جاری کردی ہے جس میں حسابی تخمینہ کی بنیاد پر  پوری دنیا میں ملیریا کے معاملوں کی تعداد پیش کی جاتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت نے ملیریا کے بوجھ کو کم کرنے میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ ہندوستان واحد ایسا ملک ہے جس نے 2018 کے مقابلے 2019 میں 17.6 فیصد کمی درج کی گئی ہے۔ سالانہ طفیلی واقعہ (اے پی آئی) میں 2017 کے مقابلے 2018 میں 27.6 فیصد اور 2018 کے مقابلے 2019 میں 18.4 فیصد کمی درج کی گئی۔ ہندوستان نے 2012 سے ایک سے بھی کم اے پی آئی کو برقرار رکھا ہے۔

بھارت میں خطہ وار سب سے زیادہ کمی میں بھی تعاون کیا ہے جو تقریباً 20 ملین سے اب تقریباً 6 ملین ہوچکی ہے۔سال 2000 سے 2019 کے درمیان  ملیریا کے معاملوں میں 71.8 فیصد اور اموات میں 73.9 فیصد  کی کمی  آئی ۔

بھارت نے سال 2000 سے 2019 کے درمیان  ملیریا کے مرض میں 83.34 فیصد اور ملیریا سے ہونے والی اموات میں 92 فیصد کی کمی حاصل کی ہے (سال 2000 میں ملیریا کے کل 2031790 معاملے اور 932  اموات کے واقعات پیش آئے تھے، جبکہ 2019 میں ملیریا کی تعداد 338494 اور اموات 77 ہوئی تھیں  )۔ اس طرح ہندوستان صدی کے ترقیاتی اہداف کے ہدف نمبر 6 (2000 اور 2019 کے درمیان  مرض میں 75-50 فیصد کی کمی ) کو حاصل کرنے میں کامیاب رہا  ۔

1.jpg

تصویر 1 : ہندوستان میں ملیریا کا ایپی ڈیمیولوجیکل رجحان (2019-2000) پی وی : پلازموڈیئم وی ویکس اور پی ایف : پلازموڈیئم فالسی پیرم

ملیریا کے معاملوں اور اموات  میں کمی کے واقعات سالانہ اعداد وشمار میں بھی نظرآتے ہیں۔  اموات کے معاملوں میں 2018 (429928 معاملے، 96 اموات ) کے مقابلے 2019 (338494 معاملے ، 77 اموات ) میں 21.27 فیصد اور 20 فیصد پیش آئے ہیں۔ 2020 میں اکتوبر تک ملیریا کے کل معاملے (157284) درج کئے گئے جوکہ 2019 کے مقابلے (286091) 45.02 فیصد کی کمی ہے۔

ملک میں ملیریا کو ختم کرنے کی مہم 2015 میں شروع کی گئی تھی اور صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت کے ذریعہ 2016 میں ملیریا کو ختم کرنے کا قومی فریم ورک(این ایف ایم ای) نافذ کرنے کے بعد اس میں شدت آئی۔ وزارت صحت نے جولائی 2017 میں ملیریا کے خاتمہ کا قومی اسٹریٹجک منصوبہ (22-2017) شروع کیا تھا جس میں اگلے پانچ سالوں کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔

2.jpg

تصویر 2 : بھارت میں ملیریا کی اے پی ڈیمیو لوجیکل حالت (2019-2015)

پہلے کے دو برسوں میں مرض کے معاملوں میں 27.7 فیصد اور اموات میں 49.5 فیصد کی کمی آئی، 2015 میں 1169261 معاملے اور 385 اموات  سے لے کر 2017 میں 844558 معاملے اور 194 اموات تک ۔

اڈیشہ ، چھتیس گڑھ ، جھارکھنڈ، میگھالیہ اور مدھیہ پردیش  میں 2019 میں ملیریا کے 45.47 فیصد واقعات (بھارت کے 338494 معاملوں میں سے 153909 معاملے) اور فیلسی ٹیرم ملیریا کے واقعات  کا 70.54 فیصد (ہندوستان کے 156940 معاملوں میں سے  110708 معاملے ) درج کیا گیا تھا ۔اسی طرح ان ریاستوں میں ملیریا سے ہونے والی کل اموات کا 63.64 فیصد (77 میں سے 49) درج کیا گیا تھا۔

3.jpg 4.jpg

5.jpg 6.jpg

 

ڈبلیو ایچ او نے بھارت سمیت ملیریا کے سب سے زیادہ بوجھ والے 11 ممالک میں اعلیٰ بوجھ سے اعلیٰ اثر (ایچ  بی ایچ آئی )مہم شروع کی ہے۔اعلیٰ بوجھ سے اعلیٰ اثر (ایچ بی ایچ آئی) مہم کو جولائی 2019 میں چار ریاستوں مغربی بنگال اور جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش میں شروع کیا گیا تھا۔ اس کی وجہ سے ملیریا کے معاملوں میں گزشتہ دو برسوں کے دوران 18 فیصد کی کمی اور اموات میں 20 فیصد کی کمی درج کی گئی۔

ملیریا کو 31 ریاستوں / مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں (آندھرپردیش، اروناچل پردیش، آسام ، چھتیس گڑھ، گوا، گجرات، ہریانہ، ہماچل  پردیش،جموں و کشمیر، جھارکھنڈ، کرناٹک، کیرالہ، مدھیہ پردیش، منی پور، میزورم ، ناگالینڈ، اڈیشہ، پنجاب، راجستھان ، سکم، تمل ناڈو، تلنگانہ، تری پورہ ، اترپردیش، اتراکھنڈ، مغربی بنگال، پڈوچیری، چنڈی گڑھ ، دمن اور دیو، دادرنگر حویلی اورلکش دیپ ) میں دیکھا گیا اور اعلیٰ امراض والی ریاستوں میں کمی دیکھی گئی ہے۔ 2018 کے مقابلے 2019 میں  کمی کا فیصد یوں ہے : اڈیشہ – 40.35 فیصد ، میگھالیہ – 59.10 فیصد،  جھارکھنڈ – 34.96 فیصد، مدھیہ پردیش – 36.50 فیصد اور چھتیس گڑھ – 23.20 فیصد۔

یہ اعدادوشمار گزشتہ دو دہائیوں میں ملیریا کے واقعات میں تیزی سے کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں مرکزی حکومت کی حکمت عملی کو دیکھتے ہوئے 2030 تک ملیریا کو ختم کرنے کا ہدف قابل حصول لگتا ہے۔

جی آئی ایس کے نقشے – ملیریا کے مرض میں کمی (ضلع وار )

7.jpg 8.jpg 9.jpg

10.jpg 11.jpg

 

****

 (م  ن  ۔ ق  ت ۔  م ص)

U- 7731



(Release ID: 1677642) Visitor Counter : 314