کابینہ

کابینہ نے اسیم انفرا اسٹرکچر فائنانس لمیٹیڈ اور این آئی آئی ایف انفرا اسٹرکچر فائنانس لمیٹیڈ پر مشتمل قرض دینے والے این آئی آئی ایف انفرا اسٹرکچر کو مزید پونجی فراہم کرنے کو منظوری دی

Posted On: 25 NOV 2020 3:30PM by PIB Delhi

 

نئی لّی ، 25 نومبر  / وزیر اعظم نریندر مودی  کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے  اسیم انفراسٹرکچر فائنانس لمیٹیڈ ( اے آئی ایف ایل ) اور این آئی آئی ایف انفراسٹرکچر فائنانس لمیٹیڈ ( این آئی آئی ایف – آئی ایف ایل ) پر مشتمل نیشنل انویسٹمنٹ  اینڈ انفرا اسٹرکچر فنڈ  (این آئی آئی ایف ) کی سرپرستی میں  این آئی آئی ایف قرض پلیٹ فارم میں 6000 کروڑ روپئے کی پونجی فراہم کرنے کے لئے ایک تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ البتہ  ، اس کے لئے مندرجہ ذیل شرائط ہوں گی ۔

  1. رواں مالی سال 21-2020 ء میں صرف 2000 کروڑ روپئے مختص کئے جائیں گے ۔ البتہ ، غیر معمولی صورتِ حال اور موجودہ کووڈ – 19 وباء کی وجہ سے  محدود مالی وسائل کی دستیابی  کی وجہ سے مجوزہ رقم کو ، اُسی صورت میں دیا جائے گا ، جب کہ  قرض کے حصول کے لئے  مانگ اور آمادگی موجود ہو ۔
  2. این آئی آئی ایف  شیئر  کی سرمایہ کاری اور گھریلو اور عالمی پنشن فنڈ   کو استعمال کرنے   اور  غیر ملکی  فنڈ   کو استعمال کرنے کے لئے  ضروری اقدامات کریں ۔

کارپوریٹ امور اور خزانے کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن  کا یہ قدم  ، اُن 12 کلیدی اقدامات میں سے ایک ہے ، جس کا مقصد  12 نومبر ، 2020 ء کو  حکومت کے ذریعے شروع کئے گئے آتم نربھر بھارت کے تحت ، حکومت کی طرف سے معیشت کو   فروغ دینے کے  اقدامات کئے گئے ہیں ۔

این آئی آئی ایف کلیدی مواقع کے فنڈ  نے این بی ایف سی انفرا ڈیبٹ فنڈ  اور این بی ایف سی انفراد فائنانس کمپنی  پر مشتمل   قرض کا ایک پلیٹ فارم  تشکیل دیا ہے ۔ این آئی آئی ایف  اپنے کلیدی مواقع فنڈ  ( این آئی آئی ایف – ایس او ایف ) کے ذریعے  کمپنیوں میں میجیورٹی  کی پوزیشن حاصل کر لی ہے اور اس پلیٹ فارم میں  پہلے ہی 1899 کروڑ روپئے  کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے ۔ کلیدی مواقع کا فنڈ  ( ایس او ایف فنڈ ) ، جس کے ذریعے  این آئی آئی ایف  کی سرمایہ کاری کی گئی ہے ،  دیگر مناسب سرمایہ کاری کرنے کے علاوہ  ، دونوں کمپنیوں  کو تعاون جاری رکھے گا ۔

اس کے علاوہ سرمایہ کاری کے دیگر مناسب مواقع پر بھی سرمایہ کاری ہوگی۔ موجودہ تجویز کا مقصد بنیادی ڈھانچے کے قرضوں کی مالی اعانت کے شعبے میں دونوں کمپنیوں کی صلاحیت اور اثر و رسوخ بڑھانا حکومت ہند کی براہ راست سرمایہ کاری ہے۔ اس سے بین الاقوامی ایکوئٹی کی خریداری کے لئے پلیٹ فارم کی کوششوں کی بھی حمایت ہوگی۔ حکومت کے ذریعہ این آئی آئی ایف ایس او ایف کے ذریعہ پہلے ہی لی گئی ایکوئٹی اور نجی شعبے کی ممکنہ ایکویٹی کی شراکت کے علاوہ ، یہ قرضہ پلیٹ فارم 2025 ء تک 110000 کروڑ روپے کے منصوبوں کو قرض دینے میں معاون ہوگا۔

 

عمل درآمد کی حکمت عملی اور ہدف :

  1. حکمت عملی یہ ہے کہ اے آئی ایف ایل بنیادی طور پر زیر تعمیر / گرین فیلڈ / براؤن فیلڈ اثاثوں پر توجہ دے گی۔ این آئی آئی ایف کے بنیادی ڈھانچے کے قرضوں سے متعلق مالی اعانت کے پلیٹ فارم کا اپنا اندازہ لگانے والا نظام ہوگا ، جو تیزی سے فنڈ دینے میں مدد فراہم کرے گا۔
  2. این آئی آئی ایف – آئی ایف ایل ( این بی ایف سی – آئی ڈی ایف ) پختہ آپریشنل اثاثوں کے لئے نکالنے والے وسیلے کے طور پر کام کرے گا۔ یہ ایک بار پروجیکٹ شروع  ہونے کے بعد زیادہ لاگت والے بینک فائنانس کی جگہ سستے آئی ڈی ایف فائنانس کو فراہم کرکے بنیادی ڈھانچے کے سرمایہ کاروں کی مدد کرے گا ۔ اگلے پانچ سال میں ( این آئی پی  منصوبے کی مدت) ، این آئی آئی ایف بنیادی ڈھانچہ قرض فائنانس پلیٹ فارم  100000  کروڑ روپے کی لاگت والے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کی تعمیر میں مدد کر سکیں گے ۔
  3. پلیٹ فارم کو آئندہ چند سالوں کے لئے بیرونی طویل مدتی ایکویٹی سرمایہ کے ساتھ ساتھ ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں سے قرض لینے کی ضرورت ہوگی۔ اس کے نتیجے میں ، یہ 14-18 گنا ہوکر 6000 کروڑ روپئے تک ہوسکتی ہے۔
  4. این آئی آئی ایف حکومت کے ذریعے ایکویٹی سرمایہ کاری کو استعمال کرنے کی بھر پور کوشش کرے گی تاکہ گھریلو اور عالمی پنشن ، انشورنس اور خودمختار دولت فنڈز کے ذریعہ این آئی آئی ایف  بنیادی ڈھانچے کے قرضوں کی مالی اعانت کے پلیٹ فارم میں ایکویٹی سرمایہ کاری کرنے کے لئے حکومت کی ایکویٹی سرمایہ کاری کو بروئے کار لانے کی بھرپور کوشش کرے گی۔

اخراجات :

دو مالی سالوں یعنی 21-2020 ء اور 22-2021 ء میں این آئی آئی ایف ڈیبٹ پلیٹ فارم میں ایکویٹی میں 6000 کروڑ کی سرمایہ کاری ہوگی۔

اثرات :

این آئی آئی ایف انفراسٹرکچر ڈیٹ فائنانسنگ پلیٹ فارم اگلے پانچ سالوں میں انفراسٹرکچر سیکٹر کو  تقریباً 1 لاکھ کروڑ روپئے کا قرضہ فراہم  کرے گا۔ یہ بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے قومی انفراسٹرکچر پائپ لائن کے طور پر کام کرے گا۔

اس عمل سے بینکوں کو بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں سے راحت دلانے اور گرین فیلڈ کے نئے منصوبوں کو آگے لانے  میں مدد ملے گی۔ آئی ڈی ایف کو مضبوط بنانے کے لئے انفراسٹرکچر سیکٹر میں فنڈز ، بنیادی ڈھانوں کی نقد رقم کی حیثیت میں اضافہ کرنے اور خطرے کو کم کرنے میں معاون ہوگا۔

بھارت میں انفراسٹرکچر منصوبے ایس پی وی کے ذریعے نافذ کئے جاتے ہیں ، خاص طور پر ایک علیحدہ بنیاد کی ایس پی ویز کے لئے سرمایہ کاری کے درجہ کی ریٹنگ حاصل کرنا ، خاص طور پر تعمیرات مکمل کرنے کے بعد درجہ بندی حاصل کرنا ایک چیلنج بھرا کام ہو گا ۔  یہ بھی امید کی جاتی ہے کہ ڈیبٹ پلیٹ فارم بانڈ مارکیٹ سے قرض حاصل کرے گا اور ایک بھروسہ مند بچولیے کے طور پر کام کرے گا ۔  اے آئی ایف ایل کو کیئر ریٹنگس کے ذریعے اے اے اور این آئی ایف – آئی ایف ایل کو کیئر ریٹنگس اور آئی سی آر اے کے ذریعے اے اے اے کا درجہ دیا گیا ہے ۔ بانڈ کے سرمایہ کار بینکوں سے کم منافع حاصل کرتے ہیں لیکن وہ اے اے اے / اے اے درجہ بندی والی اکائیوں میں سرمایہ کاری کو ترجیح دیتے ہیں تاکہ خود اپنی خطرات کے بندوبست کے رہنما خطوط  پر عمل کر سکیں ۔ طویل مدتی بانڈ کے  سرمایہ کاروں میں پنشن اور انشورنس فنڈ  ، خاص طور پر اے اےاے کی درجہ بندی والے بانڈس میں سرمایہ کاری کرتے ہیں ۔

امید ہے کہ اچھی  پونجی والے ، اچھے فنڈ والے  اور اچھی حکمرانی والے این آئی آئی ایف ڈیبٹ پلیٹ فارم  بنیادی ڈھانچے  کی فائنانسنگ   اور بھارت میں  بانڈ کی مارکیٹ کو فروغ دینے میں   اے اے اے / اے اے کی درجہ بندی والے  بچولیے کے طور پر اہم رول ادا  کر سکتے ہیں  اور   بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں اور  کمپنیوں کے درمیان تال میل کر سکتے ہیں ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No. 7536

 



(Release ID: 1675805) Visitor Counter : 255