وزارت خزانہ
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے اتم نربھر بھارت3.0 سے متعلق اقدامات کا اعلان کیا
نئی اسکیم اتم نربھر بھارت روزگار یوجنا کا آغاز
ایم ایس ایم ایز، کاروبار، مدرا قرض لینے والوں اور افرادکے لئے ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم میں 31 مارچ 2021 تک توسیع کردی گئی اور اضافی قرض 2 فیصد تک
1.46 کروڑ روپے مالیت کی پیداوار سے جڑی ترغیب 10 چمپئن سیکٹروں کو آفر کی گئی
پی ایم آواس یوجنا- شہری کے لئے 18 ہزار کروڑ روپے کا اضافی آؤٹ لے
حکومت کے ٹینڈروں پر ارنیسٹ ڈپوزٹ منی اور پرفارمینس سیکورٹی میں چھوٹ
نیشنل انوسینمیٹ اور بنیادی ڈھانچے فنڈ (این آئی آئی ای) کے قرض پلیٹ فارم میں 6 ہزار کروڑ روپے کی ایکویٹی سرمایہ کا ری
زراعت کو سہارا دینے کے لئے سبسڈائیز کھادوں کے لئے 65 ہزار کروڑ روپے فراہم کیے گئے
پی ایم غریب کلیان روزگار یوجنا کے لئے اضافی 10 ہزار کروڑ روپے فراہم کئے گئے
ترقی پذیر ملکوں کو ہندوستان کی جانب سے دی گئی امداد کے ذریعے پروجیکٹ برآمدات کے لئے 3 ہزار کروڑ روپے کا بوسٹ دیے جارہے ہیں
کیپٹل اور صنعتی اخراجات کے لئے 10200 کروڑ روپے کا اصافی بجٹ فراہم کیا جائے گا
انڈین کووڈ ویکسین کی تحقیق اور ترقی کے لئے 9 سو کروڑ روپے فراہم کیے جارہے ہ
Posted On:
12 NOV 2020 6:05PM by PIB Delhi
نئی دہلی12،نومبر2020
خزانہ، کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے آتم نربھر بھارت 3.0 کے تحت معیشت کو نئی جہت دینے کی ہندوستان کی حکومت کی کوششوں کے حصے کے طور پر 12 کلیدی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ اس کے لئے آج 2.65 لاکھ کروڑ روپے کی رقم کا اعلان کیا گیا۔ آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ سیتارمن نے یہ بھی بتایا کہ اب تک حکومت اور آر بی آئی کے ذریعے کل رقم کا اعلان کیاگیا ہے۔ کووڈ عالمی وبا پر قابو پانے میں ملک کی مدد کرنے کی غرض سے حکومت کی طرف سے اور آر بی آئی کی جانب سے 29.87 لاکھ کروڑ روپے کا 15 فیصد ہے۔ اس میں سے 9 فیصد جی ڈی پی کی ترغیب سرکار کے ذریعے فراہم کی گئی ہے۔آتم نربھر بھارت 3.0 کے تحت 12 اہم اعلانات حسب ذیل ہیں۔
- آتم نربھر بھارت روزگار یوجنا
کووڈ-19 ری کوری کے دوران روزگار پیدا کرنے کو ترغیب دینے کے لئے ایک نئی اسکیم شروع کی گئی ہے۔ اگر ای پی ایف او رجسٹرڈ ادارے بغیر ای ایف پی او رجسٹریشن والے نئے ملازمین یا ان لوگوں کو جو اس سے پہلے روزگار کھوچکے ہیں، کو لیتے ہیں تو یوجنا ایسے ملازمین کو فائدہ پہنچائے گی۔
اس اسکیم کے تحت مستفدین نئے ملازمین ہوں گے:
- 15ہزار روپے سے کم ماہانہ تنخواہ پر ای پی ایف او رجسٹرڈ ادارے میں روزگار پانے والا کوئی بھی نیا ملازم۔
- 15ہزار روپے سے کم کا ماہانہ تنخواہ پانے والے ای پ۹ی ایف او ممبر جنہوں نے یکم مارچ 2020 سے 30 ستمبر 2020 تک کووڈ وبا کے دوران روزگار گنوایا اور یکم اکتوبر 2020 سے یا اس کے بعد ملازم ہے۔
- مرکزی حکومت ان نئے اہل ملازمین کے معاملے میں دو سال کے لئے سبسڈی فراہم کرے گی جو حسب ذیل اسکیم پر یکم اکتوبر 2020 کو یا یکم اکتوبر 2020 کے بعد ملازم ہوئے ہیں۔
- ادارے ایک ہزار تک ملازمین کو روزگار پر رکھ رہے ہیں، ملازم کا تعاون (اجرت کا 12 فیصد) اور آجر کا تعاون (اجرتوں کا 12 فیصد ) اجرتوں کا کل 12 فیصد۔
- ادارے ایک ہزار سے زیادہ ملازمین کو روزگار پر رکھ رہے ہیں: صرف ملازم کا ای پی ایف تعاون (ای پی ایف اجرتوں کا 12 فیصد) یہ اسکیم یکم اکتوبر 2020 سے لاگو سمجھی جائے گی اور 30 جون 2021 تک فعال رہے گی۔ دیگر کچھ اہلیت کے ضابطے پورے کیے جاتے ہیں اور مرکزی حکومت نئے اہل ملازمین کے معاملے میں 2 سال کے لئے سبسڈی فراہم کرے گی۔
- ایم ایس ایم ای کاروبار ومدرا قرض لینے والوں اور افراد کے لئے ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم
(کاروبار کے مقاصد کے لئے قرضے) 31 مارچ 2021 تک کے لئے بڑھا دی گئی ہے۔ایک کریڈٹ گارنٹی سپورٹ اسکیم ای سی ایل جی ایس 2.0 حفظان صحت سیکٹر کے لئے شروع کی جارہی ہے۔ یہ اسکیم 31 مارچ 2021 تک دستیاب ہوگی۔
- 10چمپئن سیکٹروں کے لئے 1.46 لاکھ کروڑ روپے مالیت کی پیداوار سے جڑی ترغیب
10 مزید چمپئن سیکٹروں کا پیداوار سے جڑے ترغیبات اسکیم کے تحت احاطہ کیا جائے گا تاکہ گھریلو مینوفیکچرنگ کی مقابلہ جاتی صلاحیت کو تقویت دی جاسکے۔ اس سے معیشت کو ایک بڑا فروغ حاصل ہوگا۔ سرمایہ کاری بڑھے گی۔ برآمدات میں اضافہ ہوگا اور روزگار پیدا ہوگا۔ اگلے 5 سال کے لئے 10 سیکٹروں کے واسطے تقریباً 1.5 لاکھ کروڑ کی کل رقم مختص کی گئی ہے۔ یہ 10 سیکٹر ہیں۔ ایڈوانس سیل کیمسٹری بیٹری، الیکٹرانک، ٹکنالوجی پروڈکٹس، آٹو موبائل اور آٹو کمیونینٹس، دواسازی ڈرگس، ٹیلی کوم اور نیٹ ورکنگ پروڈکٹس، ٹیکسٹائل پروڈکٹس، فوڈ پروڈکٹس، ہائی ایفی شینسی سولر، پی وی موڈیولز، رائٹ گڈس (اے سی اور ایل ای ڈی) اور خصوصاً اسٹیل۔
- پی ایم آواس یوجنا- اربن کے لئے 18 ہزار کروڑ اضافی رقم
پردھان منتری آواس یوجنا- اربن کے لئے 18 ہزار کروڑ روپے کی رقم فراہم کی جارہی ہے اور اس سال 8 ہزار کروڑ روپے پہلے ہی آلاٹ کیے جاچکے ہیں۔ اس سے 12 لاکھ مکانوں کو مدد ملے گی اور 18 لاکھ مکان مکمل ہوں گے۔ مزیر 78 لاکھ روزگار پیدا ہوں گے اور پیداوار بہتر ہوگی۔ اسٹیل، سیمنٹ کی فروخت ہوگی جس کے نتیجے میں معیشت پر اچھا اثر پڑے گا۔
- تعمیر اور بنیادی ڈھانچے کے لئے تعاون- ارنیسٹ ڈپوزٹ منی میں چھوٹ اور سرکاری ٹینڈروں پر پرفارمینس سیکورٹی
کاروبار کو آسان بنانے اور ان ٹھیکیداروں کو راحت فراہم کرنے کے لئے جن کی رقم لاک اپ میں رہی ہے۔ ٹھیکوں پر پرفارمینس سیکورٹی کم کردی گئی ہے۔ یہ چھوٹ 5 سے 10 فیصد سے کم کرکے 3 فصد کی گئی۔
- ڈولپرس اور ہوم بایرس (خریداروں) کے انکم ٹیکس میں راحت
انکم ٹیکس قانون کی دفعہ 43 سی اے کے تحت ریل ایسٹیٹ انکم ٹیکس میں سرکل ریٹ اور ایگری مینٹ ویلیو کے درمیان فرق کو 10 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کردیاگیا ہے۔ یہ 2 کروڑ روپے تک رہائشی اکائیوں کی پرائمری فروخت کے لئے ہے۔ انکم ٹیکس راحت گھر خریدنےکے لئے مڈل کلاس کو ترغیب فراہم کرتی ہے۔
- بنیادی ڈھانچے کے قرض فائنانسنگ کے لئے پلیٹ فارم
حکومت قومی سرمایہ کاری اور بنیادی ڈھانچے کے فنڈ (این آئی آئی ایف) کے قرض پلیٹ فارم میں 6 ہزار کروڑ روپے کی ایکوٹی سرمایہ کاری کرے گی جو ایسے این آئی آئی ایف کی مدد کرے گی جو 2.25 تک بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹ کے لئے 1.1 لاکھ کروڑ روپے کے قرض فراہم کرتے ہیں۔
- زراعت کے لئے سپورٹ: سبسڈائیزڈ کھادوں کے لئے 65 ہزار کروڑ روپے
چونکہ کھاد کی کھپت تیزی سے بڑھ رہی ہے، لہٰذا 65 ہزار کروڑ روپے فراہم کیے جارہے ہیں تاکہ کسانوں کے لئے کھادوں کی اضافی سپلائی کو یقینی بنایا جاسکے اور آنے والے فصل سیزن میں کھادوں کی دستیابی بروقت ہوسکے۔
- دیہی روزگار کو تقویت
دیہی روزگار فراہم کرنے کے لئے پی ایم غریب کلیان روزگار یوجنا کے لئے 10 ہزار کروڑ روپے کی اضافی رقم فراہم کی جارہی ہے۔ اس سے دیہی معیشت مستحکم ہوگی۔
- پروجیکٹ برآمدات کو تقویت
انڈین ڈیولپمنٹ اینڈ اکنامک اسیسٹنس اسکیم کے تحت پروجیکٹ برآمدات کے فروغ کے لئے ایکز بنک کو تین ہزار کروڑ روپے فراہم کیے جارہے ہیں۔
- کیپٹل اور صنعتی اسٹی مولس
گھریلو دفاعی آلات وسازوسامان، صنعتی بنیادی ڈھانچے اور آلودگی سے پاک توانائی پر کیپٹل اور صنعتی اخراجات کے لئے 10200 کروڑ روپے کا اضافی بجٹ فراہم کیا جارہا ہے۔
- کووڈ ویکسین کے لئے آر اینڈ ڈی گرانٹ
انڈین کووڈ ویکسین کی تحقیق وترقی کے لئے بائیوٹکنالوجی کے محکمےکے لئے 900 کروڑ روپے فراہم کیے جارہے ہیں۔
..............................................................
م ن، ح ا، ع ر
12-11-2020
U-7192
(Release ID: 1672848)
Visitor Counter : 370
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada