مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

بچوں، نگہداشت کرنے والے افراد اور خاندانوں کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے حل کی شناخت کرنے، نئے اقدامات کرنے اور آس پاس کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے شہروں کی ترقی


‘‘ڈیٹا کے کلچر’’ کو بنانے میں شہروں کو تعاون فراہم کرنے کیلئے ڈی ایم اے کا دوسرا مرحلہ

شہری مقامی بلدیاتی اداروں میں ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کیلئے گائیڈیڈ ای۔ لرننگ کیلئے سی ڈی او تربیتی پروگرام

ہردیپ سنگھ پوری نے آس پاس کے چیلنجوں سے نمٹنے، ڈاٹا کی صلاحیت کا اندازہ کرنےکے فریم ورک کے دوسرے مرحلے اور شہری ڈاٹا آفیسروں کیلئے تربیتی پروگرام کا آغاز کیا

Posted On: 04 NOV 2020 4:25PM by PIB Delhi

مکانات اور شہری اُمورکے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج یہاں منعقدہ ایک پروگرام میں تین اقدامات کیے۔ چھوٹے بچوں اور ان کے خاندان کیلئے شہروں کو نئی شکل دینے پر دھیان مرکوز کرنے کیلئے آس پڑوس کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے شہروں کے ڈیٹا کی صورتحال نظام کا اندازہ کرنے کیلئے ڈیٹا صلاحیت کے  اندازے کا ڈھانچہ اور 100 اسمارٹ شہروں کے شہری ڈیٹا آفیسروں (سی ڈی او) کے لئے ایک آن لائن تربیتی پروگرام کا افتتاح کیا۔ اس تقریب میں مکانات اور شہری اُمور کی وزارت کے سکریٹری جناب دُرگا شنکر مشرا، وزارت کے سینئر افسران اور دیگر اسٹیک ہولڈروں نے شرکت کی۔

آس پاس کے چیلنجوں سے نپٹارہ تین سال کی ایک پہل ہے، جو عوامی دائرہ اختیار میں بچوں، نگہداشت کرنے والے افراد اور خاندانوں کی زندگی کے معیار کو بہتر کرنےکیلئے حل کی شناخت کرنے، نئے اقدامات تلاش کرنے اور آس پاس کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے شہروں کی ترقی کرنی ہوگی۔ یہ پروگرام ڈبلیو آر آئی انڈیا سے حاصل تکنیکی تعاون کے ساتھ نیدر لینڈ کے برناڈوین لیر فاؤنڈیشن نیدر لینڈ کے اشتراک وتعاون سے منعقد کیا گیا۔ چیلنجوں کےتوسط سے منتخب شہروں کو پارک اور کھلی جگہوں کو پھر سے کھولنے کیلئے تکنیکی تعاون اور صلاحیت سازی حاصل ہوگی۔ بچپن کی شروعاتی سہولتوں تک پہنچنے میں سدھار، بچپن پر مرکوز سہولتوں کےساتھ عوامی مقامات کو موافق کرنا اور چھوٹے بچوں اور خاندان کیلئے آسان، محفوظ کرنے کے لائق سڑک کی تعمیر کرنا۔ یہ چیلنج سبھی اسمارٹ شہروں، پانچ لاکھ سے زیادہ آبادی والے دیگر شہروں اور ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی راجدھانیوں کیلئے ہوگا۔

‘‘شہری ماحول ایک کمسن بچے کی صحت اور ترقی کو بالخصوص زندگی کے پہلے پانچ برسوں میں شکل عطا کرتا ہے۔ بچے کی زندگی پہلے 1000 دنوں کے دوران ہر سیکنڈ  ایک ملین سے زیادہ نئے عصبی رابطے بنتے ہیں۔ بچپن سے ہی چھوٹے بچوں اور ان کے خاندان کے پرائمری عوامی ڈومین کو اور زیادہ محفوظ اور مزید متحرک بنانے کیلئے تغذیہ سے متعلق آس پاس کے چیلنج آنے والی دہائیوں میں بھارتی شہروں میں زیادہ مضبوط سماجی اور اقتصادی ترقیاتی نتائج کی بنیاد رکھنے میں مدد کرسکتی ہے’’۔

‘‘غیرمناسب سرکاری ٹرانسپورٹ کے ساتھ ساتھ غذا، حفظان صحت اور بچوں کی دیکھ بھال جیسے چیلنجز خاندان کے سامنے آتے ہیں۔ ایسے چیلنجوں کا سامنا کرنے اور بچوں کی زندگی میں ایک اچھی شروعات دینے میں  بصیرت سے معمور شہری منصوبہ بندی اور ڈیزائن ایک اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔اس میں آس پاس میں واقع ایسے ادارے شامل ہیں جو بیحد نزدیک ہو اور بنیادی ضرورتوں کو پورا کرتا ہو اور ایک بچے کے خاندان کی ضرورت پیدل دس منٹ کی دوری پر دستیاب ہو۔ ہریالی والے عوامی مقامات جو گھر کے قریب ہوں اور دیکھ بھال کرنے والوں کیلئے بنیادی سہولتیں فراہم کرتے ہوں اور ساتھ ہی چھوٹے بچوں کو محفوظ طریقے سے آنے جانے کی سہولت دیتے ہوں’’۔

جناب ہردیپ سنگھ پوری وزیر مملکت (آزادانہ چارج)

‘‘ایک شہر سبھی لوگوں کیلئے جوابدہ ہونے کیلئے، اسے شعوری طور پر سب سے کمزور طبقات کی ضرورتوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ شہر منصوبہ بندی میں بچپن کی ضرورتوں کو شامل کرنا اسے زیادہ مستحکم بنائے گا اور لوگوں کیلئے ضروری شہری ترقی میں مدد کریگا’’۔

جناب درگا شنکر مشرا ، سکریٹری مکانات اور شہری اُمور کی وزارت۔

‘‘ہم مانتے ہیں نوزائید بچوں، بچیوں اور ان کے ماں باپ اور دیگر دیکھ بھال کرنے والوں کیلئے پڑوس موافق ہے، جو شہروں کے بارے میں سوچنے کا ایک مستقل اور جامع طریقہ ہے، جس میں بنیادی ڈھانچے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور اس کے سب سے کم عمر کے باشندوں کیلئے بہتر معیار اور آخر کار تمام لوگ شامل ہیں۔ یہ عوامی مقامات، موبلٹی، چھوٹے بچوں کیلئے خدمات تک رسائی اور اسی طرح کے دیگر پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرنا، ان کی صحت اور فلاح وبہبود میں تعاون کرتا ہے۔ بہت چھوٹے بچوں کیلئے کام کرنے والے شہر میں سبھی کی ضرورت پورا کرنے کا امکان ہے۔ اس اہم اقدام کو شروع کرنے کیلئے ہم مکانات اور شہری وزارت کے شکر گزار ہیں اور عالمی وسائل ادارہ، ہندوستان اور حصہ لینے والے شہروں کے ساتھ اشتراک وتعاون کیلئے تیار ہیں’’۔

-رشدہ مجید، ہندوستانی نمائندہ، برناڈ وین اور لیر فاؤنڈیشن

ڈیٹا میچوریٹی اسسمنٹ فریم ورک (ڈی ایم اے ایف) ۔ مرحلہ ۔2 اسمارٹ شہر کے ڈیٹا اسمارٹ شہروں کی پہل تک ‘ڈیٹا  کلچر’ کی تعمیر میں شہروں کو تعاون کریگا۔ اس ڈھانچے کا بنیادی مقصد شہری سطح پر بہترین پالیسیوں، حکمرانی کے ڈھانچے، ڈیٹا کے بندوبست ،صلاحیت سازی اور اسٹیک ہولڈروں کی شراکت داری کے پہلوؤں کا احاطہ کرنے والے معیاری ڈھانچے کے سلسلے میں شہروں کو اپنی خود کی ڈیٹا میچوریٹی  کا اندازہ کرنے میں اہل بنانا ہے۔

‘‘ہمارے وزیراعظم کے ڈیجیٹل انڈیا مہم کا ایک حصہ یہ یقینی بنانا ہے کہ سرکار کی خدمات کو ڈیٹا اور ڈیجیٹل تکنیک کا فائدہ اٹھا کر زیادہ مہارت سےدستیاب کرایا جائے۔ اسمارٹ سٹیز مشن کے ذریعے شروع کیا گیا ڈیٹا اسمارٹ سٹیز پہل اسی سمت میں ایک قدم ہے’’۔

-جناب ہردیپ سنگھ پوری، وزیر مملکت (آزادانہ چارج)

‘‘دنیا بھر کے شہر پالیسی سازی، پروجیکٹوں کے ڈیزائن اور نفاذ اور خدمات ڈلیوری سے اس کے ویلو چین میں تیزی سے ڈیٹا سے چلنے میں اہل ہورہے ہیں۔ اگر مؤثر ڈھنگ سے اس کا استعمال کیا جاتا ہے تو ڈیٹا اپنے شہریوں کی زندگی کے معیار میں کافی فرق لاسکتا ہے اور یہ شہر کی انتظامیہ کو کم وسائل کے ساتھ زیادہ ترقی کرنے میں اہل بناتا ہے’’۔

-جناب درگا شنکر مشرا، سکریٹری، مکانات اور شہری اُمور کی وزارت

سی ڈی او تربیتی پروگرام کےتحت مکانات اور شہری اُمور کی وزارت نے ٹاٹا ٹرسٹ کے ساتھ چھ ہفتے کا ای۔ لرننگ کورس شروع کرنے کیلئے ساجھیداری کی ہے، جسے شہری مقامی بلدیاتی اداروں میں ڈیٹا پر مبنی فیصلہ لینے میں اہل بنانا کہا جاسکتا ہے۔

‘‘وزارت سٹی ڈیٹا آفیسر (سی ڈی او) کی مسلسل صلاحیت سازی کے لئے ہاتھوں ہاتھ اندازہ کرنے، آن-لرنگ ماڈیول اور پارٹنر نیٹ ورک  سے خصوصی تعاون کیلئے عہدبند ہے۔ ایسا کرنے سے مکانات اور شہری اُمور کی وزارت نہ صرف شہری مقامی بلدیاتی اداروں کے اندر ڈیجیٹل قیادت کی تعمیر کررہا ہے بلکہ بڑے پیمانے پر ملک کے شہری ڈیٹا صورتحال کے نظام کی صلاحیت بھی حاصل کررہاہے’’۔

-جناب ہردیپ سنگھ پوری، وزیر مملکت (آزادانہ چارج)

‘‘ٹاٹا ٹرسٹ کے ذریعے تیار کردہ ٹریننگ حصہ لینے والے یو ایل بی آفیسروں کی معنویت کو زیادہ سے زیادہ کرتی ہے جس میں حکمرانی کی بنیادی باتوں، نگر پالیکاؤں کیلئے ڈیٹا کا استعمال اور ٹیکنالوجی سے متعلق آلات، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں استعمال کے معاملوں کو اجاگر کرنا اور  بندوبست کے اصولوں کو بدلنے اور ڈیٹا سے چلنے والی تبدیلیوں کو لانے کیلئے مشق سے متعلق ہیں’’۔

-جناب درگا شنکر مشرا، سکریٹری، مکانات اور شہری اُمور کی وزارت

‘‘ٹاٹا ٹرسٹ نے 2016 سے اپنے ڈیٹا پر مبنی گورننس (ڈی ڈی جی) پورٹ فولیو کے توسط سے شہری اور دیہی مقامی حکومتوں کیلئے ڈیٹا پرمنحصر فیصلہ لینے کی ضرورت اور معنویت قائم کرنے کی سمت میں سرگرمی کے ساتھ کام کیا ہے۔ اس تربیتی پروگرام میں ہماری کوششوں سے ڈھانچے کے اندر اہل اور بہتر وسائل کا ایک کیڈر بنانے کی امید ہے، مثلاً، شہریوں اور انتظامیہ کو صحیح معنی میں اسمارٹ شہروں میں رہنے کے ساتھ آنے والی سرکاری خدمات کی جوابدہی، نظام پر مبنی پیش رفت اور ڈیجیٹلائزیشن سے فائدہ ہوسکتا ہے’’۔

-ڈاکٹر پرنیما ڈورے، سربراہ- ڈاٹا ڈریوین گورننس، ٹاٹا ٹرسٹ

**************

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 6956



(Release ID: 1670306) Visitor Counter : 223