صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

میڈیکل تعلیم کی اصلاح کی جانب ایک بڑا قدم


نیشنل میڈیکل کمیشن نے ’’سالانہ ایم بی بی ایس داخلوں کے لئے کم از کم شرائط سے متعلق ریگولیشنز 2020‘‘کا نوٹی فکیشن جاری کیا

Posted On: 31 OCT 2020 4:48PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  31  اکتوبر 2020،          سستی طبی تعلیم  فراہم کرانے کی جانب ایک اہم  قدم اٹھاتے ہوئے نیشنل میڈیکل کمیشن  (ایم ایم سی) نے سابقہ میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی)  کے ’’میڈیکل کالجوں کے لئے کم از کم معیاری شرائط، 1999 (50/100/150/200/250 سالانہ داخلوں کے لئے)‘‘ کی جگہ آج   اپنے پہلے اہم ریگولیشن بعنوان ’’سالانہ ایم بی بی ایس داخلوں  کے لئے کم از کم شرائط سے متعلق ریگولیشن 2020‘‘  کا نوٹی فکیشن جاری کیا ہے۔

یہ نیا ریگولیشن   ایسے تمام  نئے میڈیکل کالجوں پر نافذ ہوگا جن کے قائم کئے جانے کی تجویز اور   اپنے  سالانہ ایم بی بی ایس  داخلوں میں  تعلیمی سال 22۔2021 سے اضافہ کرنے کی  تجویز پیش کرنے والے  موجودہ میڈیکل کالجوں پر بھی  نافذ ہوگا۔ عبوری مدت کے دوران موجودہ میڈیکل کالجوں پر  موجودہ نوٹی فکیشن سے پہلے کے  متعلقہ ریگولیشن نافذ ہوں گے۔

 اداروں کی کام کاجی ضرورتوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے  نئے معیارات  کی تشریح کی گئی ہے۔ یہ معیارات دستیاب وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے اور معیاری تعلیم کے سلسلے میں  جدید تعلیمی ٹکنالوجی  کے آلات کو استعمال کرنے  میں رکاوٹ نہیں بنتے۔

بنیادی تبدیلیاں:

نئے ریگولیشن میں  ایک میڈیکل کالج اور  اس سے ملحقہ  ٹیچنگ اسپتالوں  کے قیام کے لئے  مطلوب زمین کی رقبے  کی شرط ہٹا دی گئی ہے۔ (تمام عمارتوں کے سلسلے  میں موجودہ بلڈنگ  بائی لاز  پر عمل کئے کی توقع کی جاتی ہے)۔ نوٹی فکیشن میں  ادارے میں طلبا پر مرکوز تمام  علاقوں  اور  کام کاج  چلانے کے لئے ضروری علاقوں کے واسطے جگہ کی  کم از کم شرائط کی  تشریح کی گئی ہے۔معیارات  میں تمام دستیاب  ٹیچنگ مقامات میں  تمام محکموں شرکت کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ ( اب تک کے ریگولیشنز میں  اس لچیلے پن کا فقدان تھا) اس طرح  تمام ٹیچنگ مقامات کو  ای۔ لرننگ کے لائق  بنائے جانے اور  اور ایک دوسرے سے  ڈیجیٹل طریقے سے منسلک ہونے   کو  ضروری قرار دیا گیا ہے۔

نئے ریگولیشن کے مطابق  طلبا کی تربیت کے لئے  ساز و سامان سے  لیس ایک  ’’اسکلز لیباریٹری ‘‘ اب ضروری ہے۔ اس میں  تعلیمی تدریس  کے سلسلے میں  میڈیکل اساتذہ کی تربیت کے لئے  ایک میڈیکل ایجوکیشن یونٹ  کی  بھی تشریح کی گئی ہے۔ لائبریری کے لئے  مطلوبہ جگہ اور کتابوں و رسائل کی تعداد  کو بھی معقول بنایا گیا ہے اور کم کیا گیا ہے۔

اس بات کو تسلیم کرتے  ہوئے کہ  میڈیکل تربیت  کی بنیاد  ایک اچھی طرح کام کرنے والا اسپتال ہوتی ہے، نئے ریگولیشن میں اب  ایک نیا میڈیکل کالج قائم کرنے کےلئے درخواست دینے کے وقت   کم از کم 2 سال سے  ایک اچھی طرح کام کرنے والے  300 بستروں کے  ملٹی اسپشلٹی اسپتال  کی دستیابی کو  ضروری قرار دیا گیا ہے۔ (اس سے قبل کے ریگولیشنز میں  اسپتالوں کے کام کرنے کی مدت  کی وضاحت نہیں کی گئی تھی۔

نئے ریگولیشن میں  ٹیچنگ فیکلٹی کے  انسانی وسائل کو بھی معقول بنایا گیا ہے۔  کم از کم مقررہ فیکلٹی کے علاوہ  تربیت کے معیار میں اضافے کےلئے  ’وزیٹنگ فیکلٹی‘  کا التزام بھی ہے۔

انڈر گریجویٹ میڈیکل طلبا  کی تربیت کے لئے  تمام میڈیکل کالج اسپتالوں میں اب  دو نئے ٹیچنگ محکموں کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔ ان میں  ڈپارٹمنٹ آف ایمرجنسی میڈیسن (جو کہ  سابقہ کیجولٹی ڈپارٹمنٹ کی جگہ لایا گیا ہے) اور  ڈپارٹمنٹ آف فزیکل میڈیسن اینڈ ریہیبلی ٹیشن شامل ہیں۔

ریگولیشن میں  معیارات میں بتائی گئی  کم از کم شرائط کے علاوہ  مطلوبہ اور  پسندیدہ  مقاصد  کا خاکہ بھی پیش کیا گیا ہے تاکہ  مہارت حاصل کرنے کے سلسلے میں میڈیکل اداروں کو  تحریک دی جاسکے۔ ان باتوں پر  ملک میں  میڈیکل اداروں کی درجہ بندی کرتے وقت  نیشنل میڈیکل کمیشن توجہ دے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

U-6871



(Release ID: 1669358) Visitor Counter : 194