وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے کیوڈیا، گجرات میں ایکتا دِوَس کی تقریبات میں شرکت کی
وزیر اعظم نے ایکتا حلف دلایا اور ایکتا دِوَس پریڈ میں شرکت کی
بھارت اپنے اقتدار اعلیٰ اور یکجہتی کے تحفظ کے لیے پوری طرح تیار ہے: وزیر اعظم
وزیر اعظم نے کہا ہے کہ 130 کروڑ بھارتی ایک مضبوط آتم نربھر بھارت کے لیے کام کررہے ہیں
وزیر اعظم نے سیاسی پارٹیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ملک کی سکیورٹی کے مفاد میں اور ہماری سکیورٹی فورسوں کی حوصلہ مندی کے لیے دہشت گردی کی حمایت نہ کریں
وزیر اعظم نے بین الاقوامی برادری سے دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کی ہے
Posted On:
31 OCT 2020 11:32AM by PIB Delhi
نئی دہلی،31اکتوبر وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گیوڈیا ، گجرات میں ’’لوہ پرش‘‘ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی پیدائش کی سالگرہ کی یاد منانے کے لیے ایکتا دِوَس کی تقریبات میں شرکت کی۔ انھوں نے اس موقع پر مجسمہ اتحاد پر پھولوں کا نذرانہ پیش کیا، ایکتا حلف دلایا اور ایکتا دِوَس پریڈ دیکھی۔
اس موقع پر ا ظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کیوڈیا کی مربوط ترقی کے لیے جن متعدد پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ہے ان سے علاقے میں سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ سیاحوں کو اب یہ موقع بھی ملے گا کہ وہ سردار صاحب کے درشن کے لیے سمندری طیارے کی خدمات کے ذریعے بھی مجسمہ اتحاد تک پہنچ سکیں گے۔
مہارشی والمیکی کے ذریعے ثقافتی اتحاد
وزیر اعظم نے کہا کہ چند صدی پہلے آدیکوی مہارشی والمیکی نے بھارت کو آج سے کہیں زیادہ متحرک ، توانا اور ثقافتی اعتبار سے متحد کرنے کی کوششیں کی تھیں۔ جناب مودی نے خوشی ظاہر کی کہ والمیکی جینتی، ایکتا دوس کے ساتھ منعقد ہو رہی ہے۔ انھوں نے خوشی ظاہر کی کہ جس طریقے پر ملک نے وبائی بیماری کے پس منظر میں اپنی اجتماعی طاقت، مجموعی عزم کا اظہار کیا ہے اس کی پہلے کوئی نظیر نہیں ملتی۔
اتحاد کی نئی وسعت
وزیر اعظم نے کہا کہ اب کشمیر ترقی کے نئے راستے پر چل پڑا ہےاور اس نے اُن رکاوٹوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جو کشمیر کی ترقی کے راستے میں حائل تھیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ آج ملک اتحاد کی نئی وسعت قائم کر رہا ہے۔ انھوں نے شمال مشرق میں امن کی بحالی کے لیے اور اس کی ترقی کے لیے کیے گئے اقدمات کی تفصیل پیش کی۔
انھوں نے کہا کہ عزت مآب سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر بھارت کی اُس ثقافتی عظمت کی بحالی کی ایک کوشش ہے، جس کا خواب سردار پٹیل نے دیکھا تھا۔
آتم نربھر بھارت
وزیر اعظم نے رائے زنی کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے 130 کروڑ لوگ مل کر ایک ایسی قوم کی تعمیر کر رہے ہیں جو مضبوط بھی ہے اور باصلاحیت بھی۔ جس میں مساوات بھی ہے اور مواقع بھی فراہم ہیں۔ ا نھوں نے کہا کہ صرف ایک خودکفیل ملک اپنی ترقی پر اور اپنی سکیورٹی پر بھروسہ کرسکتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک دفاع سمیت مختلف شعبوں میں خود کفالت حاصل کرنے کی طرف پیش قدمی کر رہا ہے۔
سرحدی علاقوں کی ترقی اور بھارت کے اقتدار اعلیٰ نیز یکجہتی کا تحفظ
وزیر اعظم نے کہا کہ سرحدوں کے تئیں بھی بھارت کا نقطہ نظر اور رویہ تبدیل ہوا ہے۔ پڑوسی ملکوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آج جو بھارت کی زمین پر نظر لگائے ہوئے ہیں انھیں موزوں جواب مل رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت اپنی سرحدوں پر سیکڑوں میل کی سڑکیں، درجنوں پل اور بہت سی سرنگیں تعمیر کر رہاہے۔ انھوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ آج کا بھارت اپنے اقتدار اعلیٰ اور یکجہتی کے تحفظ کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
دہشت گردی کے خلاف اتحاد
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کوششوں کے بیچ بہت سے ایسے چیلنج ہیں جن کا بھارت کو اور پوری کو آج سامنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح کچھ لوگ دہشت گردی کی حمایت میں سامنے آئے ہیں وہ عالمی تشویش کا معاملہ ہے۔ انھوں نے دنیا کے تمام ملکوں، تمام حکومتوں اور تمام مذاہب پر زور دیاکہ وہ دہشت گردی کے خلاف صف آراء ہوجائیں۔ انھوں نے کہا کہ امن، بھائی چارے اور باہمی احترام کا جذبہ انسانیت کی صحیح پہچان ہے۔ انھوں نے کہا کہ کسی کو بھی دہشت گردی سے پیدا ہونے والے تشدد سے فائدہ نہیں پہنچ سکتا۔ انھوں نے کہا کہ ہماری انیکتا سے ہی ہمارا وجود ہے اور ہم غیر معمولی لوگ ہیں۔ انھوں نے یاد دلایا کہ بھارت کا یہی اتحاد وہ طاقت ہے جو دوسروں کو محتاط رہنے پر مجبور کرتی ہے۔ اور یہ لوگ ہماری انیکتا کو ہماری کمزوری بنانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے اس طرح کی طاقتوں کو پہچاننے اور محتاط رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔
پلوامہ حملہ
وزیر اعظم نے کہا کہ انھیں آج نیم فوجی دستوں کی پریڈ دیکھتے ہوئے پلوامہ حملے کی یاد آئی۔ انھوں نے کہا کہ ملک اس واقعے کو کبھی نہیں بھول سکتا اور پوری قوم اپنے بہادر سپوتوں کی شہادت سے افسردہ ہوگئی تھی۔ انھوں نے کہا کہ ملک اس طرح کے بیانات کو کبھی نہیں بھول سکتا جو اس واقعے پر دیئے گئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ پڑوسی ملک کی پارلیمنٹ میں حال ہی میں جو بیانات دیئے گئے ہیں اس سے سچائی سامنے آجاتی ہے۔
انھوں نے ملک میں مکروہ سیاست کھیلے جانے پر افسوس کا اظہار کیا جس سے انتہائی خود غرضی اور نخوت اظہار ہوتا ہے۔ پلوامہ حملے کے بعد جو سیاست ہوئی اس سے پتا چلتا ہے کہ یہ لوگ اپنے سیاسی مفاد کے لیے کس حد تک جاسکتے ہیں۔ انھوں نے اس طرح کی سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ ملک کی سکیورٹی اور ہماری سکیورٹی فورسوں کی حوصلہ مندی کے تحفظ کے لیے کام کریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اپنی خود غرضی کے لیے دانستہ طور پر یا غیر دانستہ طورپر قوم دشمن قوتوں کے ہاتھ میں کھیلنے سے آپ اپنے ملک یا اپنی پارٹی کے مفاد کے لیے بھی کام نہیں کرپائیں گے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ ہم سب کی سب سے بڑی دلچسپی ملک کے مفاد میں کام کرنا ہونی چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ جب ہم ہر ایک مفاد کا خیال کریں گے تبھی طریق کرپائیں گے۔
اس سے پہلے وزیر اعظم نے ریاست گجرات کی پولیس فورس، سینٹرل ریزور آرم فورسز، سرحدی سکیورٹی فورس، انڈوتبتن سرحدی پولیس، سنٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فور اور نیشنل سکیورٹی گارڈز کی رنگارنگ پریڈ دیکھی۔ پریڈ میں سی آر پی ایف کی خاتون افسروں کی ایک رائفل ڈرل بھی شامل تھی۔ بھارتی فضائیہ کے جیگوار طیاروں نے اس موقع پر فلائی پاسٹ کیا۔ وزیر اعظم نے ایک ثقافتی پروگرام بھی دیکھا جس میں راشٹریہ ایکتا دوس کے موقع پر بھارت کی قبائلی وراثت کو اجاگر کیا گیا تھا۔
***************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:6846
(Release ID: 1669042)
Visitor Counter : 167
Read this release in:
Assamese
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam