وزارت دفاع

عزت مآب وزیر دفاع نےہندوستانی فوج کی سینئر لیڈرشپ سے خطاب کیا

Posted On: 28 OCT 2020 7:47PM by PIB Delhi

نئی دلی، 28؍ اکتوبر،آرمی کمانڈرز کانفرنس ، ایک اعلی سطحی دو سالہ تقریب ، 26 سے 29 اکتوبر 2020 ء تک نئی دہلی میں منعقد ہورہی ہے۔ اس تقریب کے دوران ، ہندوستانی فوج کی اعلیٰ قیادت ، موجودہ سیکیورٹی منظرناموں کے تمام پہلوؤں ، سرحدوں کے ساتھ ساتھ اور اس کے بارے میں تفصیلی غور و فکر کررہی ہے۔ اس کے علاوہ ، کانفرنس تنظیمی سطح پرتنظیم نو، رسد، انتظامیہ اور انسانی وسائل کے نظم سے متعلق امور پر بھی غور کر رہی ہے۔ کانفرنس کے تیسرے دن کی اہم بات یہ ہے کہ محترم وزریر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے ہندوستانی فوج کی سینئر قیادت سے خطاب کیا۔

محترم وزیر دفاع نے ہندوستان کی فوج پر اربوں سے زیادہ شہریوں کے اعتماد والی  ملک کی ایک قابل اعتماد اور متاثر کن تنظیم کے طور پر ایک بار پھر تصدیق کی۔ ہماری سرحدوں کی حفاظت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج  کے کردار کا اعادہ کرتے ہوئے  کہا کہ جب بھی ضرورت محسوس کی جاتی ہے،  سول انتظامیہ کو مدد فراہم کرنے کے علاوہ ہماری فوج ہر وہ کام کرتی ہے، جو ملک کی سلامتی اور تحفظ کے لئے ضروری ہوتے ہیں۔ وزیر دفاع نے کووڈ-19 کے خلاف جاری لڑائی میں ہندوستانی مسلح افواج کے کردار کے بھی تعریف کی۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ‘‘ہندوستانی فوج کے اقدامات واقعی ہماری عظیم قوم کی سالمیت اور خود مختاری کو یقینی بناتے ہیں۔’’

محترم وزیر دفاع نے اعلی درجے کی آپریشنل تیاری اور صلاحیتوں کے لئے ان کی تعریف کی جس کا تجربہ انہوں نے مورچے کے علاقوں کے دوروں کے دوران خود کیا۔ انہوں نے مادر وطن کے دفاع میں حتمی قربانی دینے پر گالان ، کشمیر اور شمال مشرق کے بہادروں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے غیر ملکی افواج کے ساتھ پائیدار باہمی تعاون کے تعلقات پیدا کرکے قومی سلامتی کے مفادات کو آگے بڑھانے کے لئے دفاعی ڈپلومیسی میں آرمی کی طرف سے اہم کردار ادا کرنے کی تعریف کی۔

انہوں نے اعلی تعلیمی اداروں سمیت سول صنعتوں کے ساتھ باہمی تعاون کے ساتھ منفرد ٹکنالوجی تیار کرنے کے لئے فوج کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے "سیکیور ایپلی کیشن فار انٹرنیٹ (ایس اے آئی)" ، جو ہندوستانی فوج میں محفوظ پیغام رسانی کے لئے ہے، اس کی تیاری کی بھی  تعریف کی۔

شمالی سرحدوں کے ساتھ موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ، محترم وزیر دفاع نے اعتماد کا اظہار کیا  اور کہا کہ  جب فوجیں مستحکم ہیں، بحران کے پرامن حل کے لئے بات چیت جاری رہے گی۔ اظہار تشکر کرتے ہوئے ، انہوں نے ریمارکس دیے کہ ، ‘‘ہماری قومی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی فوج کو بہترین اسلحے ، سازوسامان اور لباس کی دستیابی کو یقینی بنائیں ، جو اپنی علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے کے لئے سخت موسم اور دشمن قوتوں سے لڑنے میں مدد کر رہے ہیں’’۔ محترم وزیر دفاع  نے دور دراز علاقوں کو مربوط کرنے کے لئے مشکل حالات میں کام کرنے والے بی آر او کی کوششوں کی تعریف کی تاکہ ان مقامات پر بسنے والے ہمارے شہری جڑیں اور تیز تر ترقی کی سہولت میں تیزی لائی جا سکے۔

مغربی سرحدوں کی موجود صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی اور جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے بارے میں ہندوستانی فوج کے ردعمل کی تعریف کی۔ محترم وزیر دفاع نے کہا کہ میں جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے کے لئے سی اے پی ایف/پولیس فورس اور فوج کے مابین بہترین ہم آہنگی کی تعریف کرتا ہوں۔ یہ وادی میں مشترکہ کارروائیوں کی وجہ سے ہے کہ مرکزی ریاست جموں و کشمیر مجموعی طور پر ترقی اور ترقی کے لئے موزوں مستحکم اور پرامن ماحول کی طرف گامزن ہے۔

محترم وزیر دفاع نے کہا کہ ‘‘سی ڈی ایس اور ڈی ایم اے کی تشکیل ہندوستانی تاریخ کا ایک یادگار لمحہ ہے اور انٹیگریٹڈ بیٹل گروپس ، انٹیگریٹڈ تھیٹر کمانڈز اور انٹیگریٹڈ ایئر ڈیفنس کمانڈوں کا تصور ہندوستانی مسلح افواج کے مستقبل میں لڑنے کے انداز میں گیم چینجرثابت ہوگا۔ ’’ انہوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ ‘‘یہ آپریشنل صلاحیت کو بہتر بنانے کے لئے عزت مآب وزیر اعظم کی جانب سے  تبدیلی کے لئے فیصلہ کن اصلاحات کرنے کا نتیجہ ہے۔ ’’انہوں نے دفاعی سائبر اور خلائی ایجنسیوں کے قیام کابھی اشارہ کیا جس سے فورسز کی متحرک صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔

محترم وزیر دفاع  نے کہا کہ ‘‘حکومت جنگی صلاحیتوں کو بڑھانے اور فوجیوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ فائنانشیئل پاورس کے وفد - 2016 ، ڈیفنس پروکیورمنٹ مینوول اور آرمی ہیڈکوارٹرکے تنظیم نو کی تجاویز فی الحال زیر غور ہیں اور جلد ہی اس کو حتمی شکل دی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی ریمارکس دیئے کہ ‘‘آتم نربھربھارت کا اعلان اور درآمدات کی منفی فہرست کا نوٹیفکیشن دفاع میں خود انحصاری کی سمت ایک اہم قدم ہے، جو ہندوستانی دفاعی صنعت کو مسلح افواج کی مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ایک بہت بڑا موقع فراہم کرتا ہے۔’’ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ‘‘صلاحیت کی ترقی اور فوج کی دیگر ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بجٹ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔’’ وزیر دفاع  نے ریمارکس دیئے کہ فوج میں خواتین کو مستقل کمیشن دینے کا فیصلہ ایک اور اہم فیصلہ ہے جو تمام افسران کو ان کی صنف سے قطع نظر پیشہ ورانہ ترقی کے مساوی مواقع کو یقینی بنائے گا۔

محترم وزیر دفاع نے ریمارکس دیئے کہ حکومت اپنی کارکردگی اور احتساب کو بڑھانے کے لئے آرڈیننس فیکٹری بورڈ (او ایف بی) کو کارپوریٹ کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے بزرگ برادری کو بھی یقین دہانی کرائی کہ ایکس-سروس مین کانٹری بیوٹری ہیلتھ اسکیم (ای سی ایچ ایس)، جو حکومت کی ہی ایک فلیگ اسکیم ہے، سے متعلق تمام مسائل کا حل بہت جلد نکال لیاجائے گا۔

6776-1-.jpeg

 

*************

 

( م ن ۔ج ق۔  ک ا(

U. No. 6776



(Release ID: 1668351) Visitor Counter : 146