وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نریندر مودی تیل اور گیس کی معروف عالمی کمپنیوں کے سی ای او زکے ساتھ بات چیت کریں گے اور انڈیا انرجی فورم کا افتتاح کریں گے
Posted On:
23 OCT 2020 8:11PM by PIB Delhi
نئی لّی ، 23 اکتوبر / وزیر اعظم نریندر مودی 26 اکتوبر 2020 کو شام 6 بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے نیتی آیوگ اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے زیر اہتمام سالانہ تقریب میں تیل اور گیس کی معروف عالمی کمپنیوں کے سی ای اوز کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
بھارت عالمی سطح پر تیل اور گیس کے شعبے میں ایک اہم ملک ہے جو خام تیل کا تیسرا سب سے بڑا صارف ہے اور چوتھا سب سے بڑا ایل این جی درآمد کنندہ ہے۔ نیتی آیوگ نے بھارت کی عالمی سطح پر تیل اور گیس کی ویلیو چین میں ایک غیر فعال صارف سے فعال اور سرگرم فریق بننے کی ضرورت کا احساس کرتے ہوئے بھارت کے عزت مآب وزیر اعظم کے ساتھ عالمی سطح پر تیل اور گیس کے سی ای اوز کی پہلی گول میز میٹنگ کی پہل 2016 میں کی تھی۔
اس تقریب سے ترقی کے امکانات واضح تھے کیوں کہ تیل کی عالمی کمپنیوں کے تقریباً 45-50 سی ای اوز اور کلیدی فریق، جو تیل اور گیس کے عالمی شعبے کی تشکیل کرتے ہیں، ہر دوسرے سال عزت مآب وزیر اعظم سے مسائل اور مواقع پر بات چیت اور تبادلہ خیال کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ عالمی سی ای او زکی سالانہ تقریب کے اثرات مذاکرے کے وقار، تجویزوں کے معیار اور جس سنجیدگی کے ساتھ ان پر عمل کیا جاتا ہے، اس سے دیکھےجاسکتے ہیں۔
نیتی آیوگ اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے زیر اہتمام یہ اس طرح کی پانچویں تقریب ہے۔ اس سال کی تقریب میں تیل اور گیس کی بڑی کمپنیوں کے تقریباً 45 سی ای اوز شرکت کریں گے۔
اس میٹنگ کا مقصد بہترین طریق عمل کو سمجھنا، اصلاحات پر تبادلہ خیال، اور بھارتی تیل اور گیس ویلیو چین میں سرمایہ کاری میں تیزی لانے کے لیے حکمت عملی سے آگاہ کرنے کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔ سالانہ تقریب بتدریج نہ صرف دانشورانہ بحث کے لیے اہم ترین میٹنگوں میں سے ایک ہے بلکہ یہ ایگزیکٹو مباحثے کا بھی بہترین پلیٹ فارم بن گئی ہے۔ اس تقریب کی شان میں بھارت کی اٹھان سے مزید اضافہ ہوا ہے، جو دنیا کے تیسرے سب سے بڑے توانائی کے صارف کے طور پر ابھرا ہے جس میں بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے 2030 تک تیل اور گیس کے شعبے میں 300 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے امکان ہیں۔
وزیر پٹرولیم اور قدرتی گیس اور اسٹیل کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان افتتاحی کلمات پیش کریں گے۔ افتتاحی کلمات کے بعد تیل اور گیس کے شعبے کا جائزہ پیش کرنے اور بھارتی تیل اور گیس کے شعبے کی امنگوں اور مواقع کے بارے میں ایک جامع پریزنٹیشن پیش کی جائے گی۔
اس کے بعد عالمی سی ای اوز اور ماہرین کے ساتھ باہمی بات چیت کا اجلاس منعقد ہوگا۔ تیل اور گیس کے کلیدی عالمی فریق جیسے عزت مآب ڈاکٹر سلطان احمد الجابر، سی ای او، ابو ظہبی نیشنل آئل کمپنی (ADNOC) نیز صنعت و جدید ٹیکنالوجی، متحدہ عرب امارات کے وزیر عزت مآب سعد شیریدہ الکعبی، وزیر مملکت برائے امور توانائی، قطر، ڈپٹی چیئرمین، صدر اور سی ای او، قطر پیٹرولیم، عزت مآب محمد سنوسی، سیکرٹری جنرل اوپیک، آسٹریا تیل اور گیس شعبے سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرکے اس اجلاس کو آگے بڑھائیں گے۔
ڈاکٹر ایگور سیچن، چیئرمین اور سی ای او روزنیفٹ، روس، جناب برنارڈ لونی، سی ای او، بی پی لمیٹڈ، جناب پیٹرک پاؤینی، چیئرمین اور سی ای او، کل ایس اے، فرانس، جناب انل اگروال، چیئرمین ویدانتا ریسورسس لمیٹڈ، جناب مکیش امبانی، چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر، آر آئی ایل، ڈاکٹر فاتح بیرول، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، انٹرنیشنل انرجی ایجنسی، فرانس، جناب جوزف میک مونیگل، سیکرٹری جنرل، انٹرنیشنل انرجی فورم، سعودی عرب، نیز یوری سینٹورین سیکرٹری جنرل، جی ای سی ایف بھی عزت مآب وزیر اعظم کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔ تیل اور گیس کی بڑی کمپنیوں کے سی ای او اور ماہرین جیسے لیونڈیل باسل، ٹیلورین، شلمبرگر، بیکر ہیوز، جے ای آر اے، ایمرسن اور ایکس کول، انڈین آئل اینڈ گیس کمپنیاں بھی اپنا نقطہ نظر پیش کریں گی۔
اس سے پہلے وزیر اعظم سیرا ویک کے انڈیا انرجی فورم کا افتتاح کریں گے، جسے اب چار سال ہوگئے ہیں۔ اس کی میزبانی ایچ آئی ایس مارکیٹ کرتا ہے، جو اہم معلومات، تجزیات اور سولیوشن کی چوٹی کی عالمی کمپنی ہے۔ اس پروگرام میں بین الاقوامی مقررین کا گروپ نیز بھارت اور 30 سے زائد ممالک کے ایک ہزار سے زیادہ مندوبین شرکت کریں گے، جن میں علاقائی توانائی کمپنیاں، توانائی سے متعلقہ صنعتیں، ادارے اور حکومتوں کے نمائندے شامل ہیں۔
افتتاحی مقررین میں شامل ہیں:
- ایچ آر ایچ عبدالعزیز بن سلمان السعود۔ وزیر توانائی، سعودی عرب
- ڈین بروولیٹ - سکریٹری برائے توانائی، ریاست ہائے متحدہ امریکہ
- ڈاکٹر ڈینیئل یارگن - وائس چیئرمین، ایچ آئی ایس مارکیٹ، چیئرمین،سیرا ویک
انڈیا انرجی فورم کے دوران جن اہم موضوعات پر اظہار خیال کیا جائے گا ان میں درج ذیل شامل ہیں: بھارت کی مستقبل میں توانائی کی طلب پر وبائی امراض کا اثر؛ بھارت کی معاشی ترقی کے لیے سپلائی کا تحفظ ؛ توانائی کی منتقلی اور آب و ہوا کا ایجنڈا بھارت کے لیے کیا معنی رکھتا ہے؛ بھارت کے انرجی مکس میں قدرتی گیس: راستہ کیا ہے؛ ریفائننگ اور پیٹرو کیمیکلز: سرپلس کے بیچ حکمت عملی ؛ جدت طرازی کی رفتار: بائیو فیول، ہائیڈروجن، سی سی ایس، برقی گاڑیاں اور ڈیجیٹل تبدیلی، نیز مارکیٹ اور ریگولیٹری اصلاحات: مستقبل کیا ہے؟
****
( م ن ۔ ع ا )
U. No. 6668
(Release ID: 1667226)
Visitor Counter : 272
Read this release in:
Telugu
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam