سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

این جی اوز اور کمیونٹیز کی ایس اینڈ ٹی صلاحیت کو مستحکم کرنےکے لئے شروع کی گئی سائنس سوسائٹی سیتوویبینار سیریز


ویب کلینک چار وسیع سیکٹرس زراعت اور متعلقہ سیکٹرس، ایم ایس ایم ای اور معاشی سیکٹرز سماجی بنیادی ڈھانچہ اور کراس سیکٹرول ایکو سسٹم کا احاطہ کریں گے

ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے معلوماتی ایکو سسٹم کی ٹھوس ترقی کی ضرورت پر زور دیا

Posted On: 17 OCT 2020 4:20PM by PIB Delhi

ڈی ایس ٹی کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرما نے ایسی معلومات تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے جو کہ اتم نربھر بھارت کے لئے سائنس، سوسائٹی سیتو میں ہمارے معاشرے کے مختلف سیکشنوں کے لئے ضروری ہو۔ یہ سیریز سائنس اور ٹکنالوجی محکمے کے ایکویٹی امپاورمنٹ اور ڈیولپمنٹ سیڈ ڈویژن کی طرف سے شروع کی گئی ہے۔

جناب شرما نے کہا کہ ہمارے پاس ایک واضح تصویر ہونی چاہئے کہ ہم کس طرح کی سائنس کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ ہمیں یہ دیکھنا ضروری ہے کہ ایسی سائنس کی کیا اہمیت ہے اور ایسی سائنس کو دینے اور لینے والے سماج کے کس شعبے سے آئیں گے۔ساری کوشش ایسے دیکھتے ہوئے ہی کی جانی چاہئے تاکہ ایسی سائنس صحیح لوگوں تک پہنچے اور اس کا صحیح استعمال ہوسکے۔

ویب کلینک کے تحت ’ووکل فار لوکل‘ نکتہ نظر سے اتم نربھر بھارت کے سماجی بنیادی ڈھانچے اور ٹکنالوجی ڈراہون ستونوں کو مضبوط کرنے کے اقدامات پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔ اس کا اہتمام انڈیا سائنس ٹکنالوجی اور اختراعی پورٹل پرنسپل سائنٹیفک مشیر کے دفتر، ڈبلیو ڈبلیو ایف انڈیا، اے جی این آئی، ایف آئی سی سی آئی اور ایچ ای ایس سی او کے اشتراک سے ڈی ایس ٹی کی طرف سے اہتمام کیاگیا تھا۔ وہ چار وسیع سیکٹرس کا احاطہ کریں گے جن میں زراعت اور متعلقہ سیکٹرس، ایم ایس ایم ای اور معاشی سیکٹر اور سماجی بنیادی ڈھانچہ اور کراس-سیکٹرشعبے شامل ہیں۔

پروفیسر آشوتوش شرما نے سائنس کا مقابلہ ایک پائپ لائن میں بہتے ہوئے پانی سے کیا اور کہا کہ اس میں این جی اوز کا رول پائپ لائن کے حصے کے طور پر بتایا جن کا کام سائنس کی تشہیر کرتے ہوئے سماج کے مختلف طبقوں کو بااختیار بنانا ہے۔ انہوں نے معلومات ایکوسسٹم کی پائیدار ترقی کی ضرورت پر زور دیا۔ معلوماتی ایکوسسٹم دو حصوں پر مشتمل ہے۔ ایک ایجاد یا معلوماتی کرپشن (پیداوار) اور اختراع یا علم کو نئے سماجی اقتصادی مواقع میں بدلنا۔

پروفیسر آشوتوش شرما نے اتم نربھر بھارت کو علم کی ایک پوری پائپ لائن چین قرار دیا تاکہ لوگو ں کے مسائل کے صحیح حل تلاش کیے جاسکیں۔ یہ عوام اتم وشواس یا خود اعتمادی پر مشتمل ہے۔ اتم وشواس معاشرے کے آخری شخص تک پہنچنا چاہئے، چاہے اس کا تعلق کسی بھی ثقافت سے ہو۔

ویب کلینک کا مقصد کمیونٹی کی سائنس وٹکنالوجی کو سمجھنے کی صلاحیت میں سسٹیمیٹک فرق کو کم کرنا ہے۔ علم کی صلاحیت کو بڑھانا اور این جی اوز کی سائنس وٹکنالوجی کی صلاحیت کو مضبوط کرکے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے لوکل فار ووکل کی اپیل کے مطابق مقامی سطح پر این جی اوز اور کمیونیٹیز کے علم کی ترقی اور رہنے یا زندگی گزارنے کے نظام کے مواقع کو بڑھانا ہے۔

ماہرین نے کئی متعلقہ شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔ اس میں محکمہ موسمیات کے ایگرومیٹ ڈویژن کے ہیڈ ڈاکٹر کے کے سنگھ نے کسانوں کے لئے ایگرومیٹ خدمات کے لئے این جی او کے ساتھ رابطہ کرنے، آئی آئی ٹی کھڑگ پور کے پروفیسر پی بی ایس بھدوریا (کوآرڈینیٹر، دیہی ٹکنالوجی ایکشن گروپ) نے روٹاگ سے رورل ٹکنالوجیز اور مہالونوبیز نیشنل کروپ فار کاسٹ سینٹر کےڈائریکٹر ڈاکٹر ایس ایس رائے نے زراعت کے لئے سیٹلائٹ ریموٹ سیسنگ پر گفتگو کی۔

 

 


http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image03ND5V.jpg

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image04C86U.jpg

 

 

.....................

     م ن، ح ا، ع ر

18-10-2020

U-6510



(Release ID: 1665780) Visitor Counter : 115