زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

دوروزہ ’چوتھا انڈیا ایگریکلچرل آؤٹ لک فورم 2020‘ ویبینار کا افتتاح کیا گیا


زراعت کے مرکزی وزیرمملکت جناب پرشوتم روپالا نے کسانوں اور دیگر حصص داروں کو زرعی شعبے کے تئیں ان کی عہد بستگی کے لئے مبارکباد دی، جس نے 2020-21 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 3.4 فیصد کا اضافہ درج کیا

Posted On: 15 OCT 2020 5:14PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  15 /اکتوبر 2020 ۔ دوروزہ ’چوتھا انڈیا ایگریکلچرل آؤٹ لک فورم 2020‘ ویبینار آج نئی دہلی کے کرشی بھون میں شروع ہوا۔ زراعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرشوتم روپالا نے اپنے خصوصی خطاب میں اس چیلنج بھرے وقت میں ’چوتھے بھارتی زرعی آؤٹ لک فورم 2020‘  کے انعقاد کے لئے وزارت زراعت کی کوششوں کی ستائش کی۔ انھوں نے بتایا کہ کس طرح زرعی شعبہ بھارت کی، وبا سے متاثرہ معیشت میں اسٹار پرفارمر کی شکل میں ابھرا ہے۔ انھوں نے ہر ایک کسان، ہر ایک حصص دار اور مرکزی و ریاستی حکومتوں کو بھی زرعی شعبے کے تئیں ان کی قابل ستائش عہد بستگی کے لئے مبارکباد دی، جس میں 2020-21 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 3.4 فیصد کا اضافہ درج کیا ہے۔ حالیہ اصلاحات اور پالیسی جاتی تدابیر کے تعلق سے انھوں نے کہا کہ حکومت کا اصل مقصد زرعی ڈھانچہ، مائیکرو فوڈ انٹرپرائزیز، ویلیو چین اور ماہی پروری اور مویشی پروری کے لئے لوجسٹکس، طبی اور ہربل پودوں اور شہد کی مکھی پروری کے ذریعے زراعت، باغبانی اور متعلقہ شعبوں میں سبھی کارگزاریوں اور خدمات کو مضبوط بنانا ہے۔ انھوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ فورم کے صلاح و مشورے سے قدرتی وسائل کے معیار کو برقرار رکھتے ہوئے عالمی ترقیاتی امور اور زراعت کو کسانوں کی فلاح و بہبود اور خوش حالی میں تبدیل کرنے کے مقصد کے معاملے میں زیادہ شفافیت آئے گی۔

اس چیلنج بھرے وقت میں زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت کے سکریٹری جناب سنجے اگروال نے گزشتہ کچھ مہینوں کے دوران شروع کی گئی اہم زرعی اصلاحات کی جانکاری دی۔ انھوں نے کسانوں کو صنعت کاروں کی شکل میں تبدیل کرنے کے لئے حکومت کی سنجیدگی کا ذکر کیا۔ 2020 کے لئے نقطہ نظر (آؤٹ لک) کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے ریکارڈ بوائی کی سطح اور دلہنوں و تلہنوں پر فوکس کے ساتھ موجودہ زرعی سال کے لئے زرعی شعبے کے تعلق سے شاندار امکانات کا اظہار کیا۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ فورم کے غور و خوض سے مستقبل کے لئے ضروری پالیسی جاتی اِن پٹ لانے میں مدد ملے گی۔

فورم کے دوران تبادلہ خیال کے لئے اہم موضوعات ہیں : وبا کے ذریعے پیدا شدہ موجودہ قومی و بین الاقوامی زرعی اقتصادی صورت حال اور جس طرح بھارت اور دنیا نے ناموافق اثرات کو کم سے کم کرتے ہوئے اپنی معیشتوں کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لئے جدوجہد کی، زرعی شعبے سےمتعلق انقلابی اقدامات، دیرپا اور شمولیت پر مبنی زرعی ترقی کے تئیں عالمی عہد بستگیوں کے ساتھ بھارتی زراعت کا کنورجن، زرعی تکنیک امکانات سے فائدہ اٹھانا، سرکاری خرید ایجنسیوں کی قیمت سے متعلق ڈھانچے کو معقول بنانے کے لئے نئے وسائل کی تلاش کرنا اور روزگار کے مواقع کے لئے صلاحیت سازی۔

اس فورم میں مرکز اور ریاستی حکومت کے افسران، قومی و بین الاقوامی زرعی ریسرچ ادارے، یو ایس ڈی اے کے اعلیٰ ماہر اقتصادیات، غیرملکی سفارت خانوں کے مندوبین، ایف اے او، ای یو اور او ای سی ڈی جیسی بین الاقوامی تنظیمیں، آئی سی اے آر کے سائنس دان، زرعی صنعتوں کے نمائندے، کاروبار اور کسانوں کی تنظیموں کے نمائندے ورچول طریقے سے حصہ لے رہے ہیں۔

 

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 6434



(Release ID: 1665007) Visitor Counter : 186