صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایف ایس ایس اے آئی کے ’وژن 2050 ‘ کے لیے حکومت کی مجموعی حکمت عملی کو بڑھاوا دینے کی خاطر بین وزارتی میٹنگ کی صدارت کی


ڈاکٹر ہرش وردھن نے ’خوراک کی مسلسل فراہمی سے تغذیہ بخش غذا کی مسلسل فراہمی‘ کی حکمت عملی کی عمل برداری کی

’ایٹ رائٹ انڈیا‘ اور ’فٹ انڈیا‘ تحریک سے زبردست تبدیلی پیدا ہوگی اور اگلے دس برسوں میں اس کے نتائج دیکھنے کو ملیں گے: ڈاکٹر ہرش وردھن

ایٹ رائٹ انڈیا  کی بدولت خوراک کے ذریعے پیدا ہونے والی بیماریوں کے اثرات کم کرنے میں مدد ملے گی جن کی وجہ سے بھارت پر ہر سال 15 ارب ڈالر کا اقتصادی بوجھ پڑتاہے

Posted On: 15 OCT 2020 2:48PM by PIB Delhi

نئی دہلی،15 اکتوبر،      صحت  اور خاندانی فلاح وہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج ایف ایس ایس اے آئی اور مختلف وزارتوں سینئر افسران کے ساتھ  ایک بین وزارتی میٹنگ کی صدارت کی۔ اس کا مقصد ایٹ رائٹ انڈیا تحریک کے ’وژن 2050‘ کے حصول کے لیے  ’حکومت کی مجموعی‘ حکمت عملی تیار کرنا ہے۔

مرکزی وزیر نے یہ بات نوٹ کی کہ بھارت میں کھانے کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں کے سبب اقتصادی بوجھ 15 ارب ڈالر کا پڑتا ہے۔ کمزوری (21 فیصد)،  ضرورت سے کم وزن (36 فیصد)،  نشو ونما میں کمی (38 فیصد)- یہ ایسی بیماریاں ہیں جو بچوں میں عام ہیں۔ 50 فیصد خواتین اور بچے خون کی کمی کا شکار ہیں۔2005 سے 2015 کی دہائی کے دوران موٹاپے کی شرح مردوں میں 9.3 سے بڑھ بڑھ 18.6 فیصد جبکہ خواتین میں  12.6 فیصد سے بڑھ کر 20.7 فیصد ہوگئی ہے۔ اسی طرح  اس ہونے والی اموات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ خوراک کی لازمی فراہمی سے لے کر غذائیت بخش غذا کی مسلسل فراہمی  کے حصول کے لیے امید ہے کہ یہ وزارتیں ایک ساتھ آئیں اور ایک مشترکہ پلیٹ فارم قائم کریں گی جس کا مقصد مشترکہ مقاصد اور حکمت عملی طے کرنا نیز ان کی کارروائیوں کے دوران ہم آہنگی پیدا کرنا ہوگا۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001U04M.jpg

ڈاکٹر ہرش وردھن نے تشویشناک اعداد وشمار  کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ’ایٹ رائٹ انڈیا‘ اور ’فٹ انڈیا‘ تحریک ملک کے صحت کے شعبے میں زبردست تبدیلی لانے والی ثابت ہوگی۔اس کے نتائج ہم سب کو اگلے دس برسوں میں دکھائی دیں گے۔نظام پر مبنی حکمت عملی کے ذریعے خوراک کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے اور اس کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جاسکتا ہے جس سے صحت مند خوراک کو فروغ حاصل ہوگا اور دیرپا کاررائیوں کے ذریعے ماحولیات کا بھی خیال رکھا جاسکے گا۔

مختلف وزارتوں کے نمائندوں نے اپنے اپنے خیالات پیش کیے اور اس تحریک  کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں واقف کرایا۔

اس موقع پر جناب راجیش بھوشن، مرکزی صحت سکریٹری جناب ارون سنگھل، سی ای او، ایف ایس ایس اے آئی، جناب رام موہن مشرا، سکریٹری (خواتین اور بچوں کی ترقی)، جناب اتل چترویدی، سکریٹری (مویشی پروری اور ڈیری)، محترمہ الکابھارگو، ایڈیشنل سکریٹری (زراعت)، محترمہ ندھی کھرے، ایڈیشنل سکریٹری (صارفین کے امور) ڈاکٹر سنیل کمار، ڈی جی ایچ ایس نیز خوراک، ماہی گیری ایم ایس ایم ای کی وزارتوں کے جوائنٹ سکریٹری صاحبان بھی موجود تھے۔

***************

م ن۔ اج ۔ ر ا   

U:6420      



(Release ID: 1664999) Visitor Counter : 167