زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
دھان کی موجودہ فصل کو کم سے کم امدادی قیمت کی بنیاد پر خریداجارہاہے –اس سیزن میں سرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ ریکارڈ خریداری –گیہوں کی بھی خریداری اسی طرح کی جائے گی اورکسی کسان کو کسی مسئلہ کا سامنا نہیں کرناپڑے گا:ہردیپ پوری
پنجاب میں کم سے کم امدادی قیمت پر سرکاری خریدمیں پچھلے سال کی 7.4ایل ایم ٹی میں اضافہ ہوکر اس سال 11.10.2020تک یہ 26.1ایل ایم ٹی ہونے کا غیرمتوقع اضافہ –پچھلے سال کے مقابلے میں خریف کی سرکاری خریدمیں 251فیصد سے زیادہ کا اضافہ
پورے ہندوستان میں دھان کی مجموعی سرکاری خریدمیں پچھلے سال کے 31.7ایل ایم ٹی میں 35فیصد کے اضافے کے ساتھ اس سال 42.5ایل ایم ٹی ہونا
21-2020کے دوران ربیع سیزن میں گیہوں کے لئے سرکاری خریدکے مراکز کی تعداد بڑھ کر 21869ہوگئی یہ گذشتہ برس کے 14838سرکاری خرید کے مراکز کی تعدادمیں تقریبا 50فیصد کا اضافہ ہے
21-2020کے دوران خریف سیزن کے لئے منصوبہ بند سرکاری خریدکے مراکز کی تعداد30549
( 20-2019) سے بڑھ کر 39130ہوگئی –یہ سرکاری خریدکے مراکز میں تقریبا 30فیصد کا اضافہ ہے
سرکاری خرید کے مراکز کی تعداد ( ربیع اورخریف سیزن، دونوں )17-2016میں 48550سے بڑھ کر
20-2019میں 64515ہوگئی –یہ صرف 4برسوں میں تقریبا 33فیصد کا اضافہ ہے
کم سے کم امدادی قیمت پر دھان کی سرکاری خریدسے مستفید ہونے والے کسانوں کی تعداد میں 18-2017سے 20-2019کے درمیان 72فیصد
Posted On:
13 OCT 2020 2:57PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،13؍اکتوبر:وزیرمملکت (آزادانہ چارج ) ، ہاؤسنگ اورشہری امورکی وزارت ( ایم اوایچ یواے ) ، شہری ہوابازی کے وزیرمملکت ( آزدانہ چارج ، کامرس اورصنعت کے وزیرمملکت ، شری ہردیپ سنگھ پوری نے کہاہے کہ پنجاب میں کچھ لوگ نئے زرعی قوانین کو سکھ مخالف نیز پنجاب مخالف کہہ کرسرکارکے خلاف کسانوں میں جھوٹ پھیلارہے ہیں ، بے بنیاد پروپیگنڈہ کررہے ہیں کسانوں کو بھڑکارہے ہیں ۔حالانکہ وہ ان قوانین کے قواعد نہیں جانتے جن کا مقصد کسانوں کو ان کی آمدنی میں اضافہ فراہم کراناہے ۔ انھوں نے مزید کہا‘‘کم سے کم امدادی قیمت جاری رہے گی ۔ دھان کی موجودہ فصل کو کم سے کم امدادی قیمت کی بنیاد پرخریداجارہاہے ۔ اس سیزن میں سرکاری ایجنسیوں نے ریکارڈ خریداری کی ہے ۔ اسی طرح آئندہ سیزن میں گیہوں کی بھی سرکاری خریدکی جائے گی اورکسی کسان کو کسی پریشانی کا سامنا نہیں ہوگا۔’’ وہ امرتسرمیں ترن تارن سے زراعت سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں ، پروفیسروں اور دیگرسینئرافراد سے زرعی اصلاحی بل پرایک ویڈیوپریس کانفرنس سے آج خطاب کررہے تھے ۔
ارہیتیہ برادری کو اصلاحات سے ہونے والے فوائد کی تفصیل بتاتے ہوئے جناب پوری نے کہاکہ یہ بل ہمارے ارہیتیہ برادروں کے لئے نئے مواقع وضع کرے گا جن سے بہتربیج ، معلومات فراہمی سلسلہ وارامداد کے علاوہ منڈیوں میں ان کے موجودہ رول سے باہرنکلنے میں مدد کرے گا۔ فراہمی کے سلسلے میں سرمایہ کاری میں تبدیلی آئے گی جس سے تمام ساجھیداروں کو زرعی کوڑاکرکٹ کو کم کرنے کی راہ ہموارہوگی جو کہ اس وقت 30فیصد ہے ۔
تبادلہ خیالات کے دوران جناب پوری نے یہ بھی مطلع کیاکہ پنجاب میں کم سے کم امدادی قیمت پرسرکاری خرید میں اضافہ ہواہے ۔ جاری خریف سیزن میں پنجاب میں پچھلے سال کے 7.4ایل ایم ٹی اناج کی سرکاری خریدمیں غیرمتوقع اضافہ ہوکر یہ 11اکتوبر ، 2020کو اس سال 26.1ایل ایم ٹی ہوگئی ہے جوکہ پچھلے سال کے مقابلے میں خریف کی سرکاری خرید میں 251فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہے ۔
11اکتوبر ، 2020کو ہندوستان کی تمام ریاستوں میں دھانوں کی مجموعی سرکاری خریدمیں 35فیصد کا اضافہ ہواجو کہ پچھلے سال 31.7ایل ایم ٹی سے بڑھ کر اس سال 42.5ایل ایم ٹی ہوگئی ۔ گذشتہ پانچ برسوں میں کم سے کم امدادی قیمت پر 3069ایل ایم ٹی دھانوں کی سرکاری خریدکی گئی جوکہ 495043کروڑروپے کی مالیت کی تھی جوکہ 14-2009کے درمیان 1768ایل ایم ٹی تھی ، جس کی مالیت محض 206059 روپے تھی ۔ کم سے کم امدادی قیمت کی قدرمیں یہ0 2.4گناکا اضافہ ہے ۔ اسی طرح گذشتہ پانچ برسوں میں 297023روپے مالیت کی کم سے کم امدادی قیمت پرکی گئی گیہوں کی سرکارخرید1627ایل ایم ٹی رہی جب کہ14-2009کے درمیان یہ 1395ایل ایم ٹی تھی جس کی قدر168202روپے رہی تھی ۔ اس میں کم سے کم امدادی قیمت کی قدرمیں 1.77گناکااضافہ سامنا آیا۔
21-2020کے دوران ربیع سیزن میں گیہوں کے لئے سرکاری خریدکے مراکز کی تعداد بڑھ کر 21869ہوگئی یہ گذشتہ برس کے 14838سرکاری خرید کے مراکز کی تعدادمیں تقریبا 50فیصد کا اضافہ ہے ۔ 21-2020کے دوران خریف سیزن کے لئے منصوبہ بند سرکاری خریدکے مراکز کی تعداد30549( 20-2019) سے بڑھ کر 39130ہوگئی –یہ سرکاری خریدکے مراکز میں تقریبا 30فیصد کا اضافہ ہےسرکاری خرید کے مراکز کی تعداد ( ربیع اورخریف سیزن، دونوں )17-2016میں 48550سے بڑھ کر
20-2019میں 64515ہوگئی –یہ صرف 4برسوں میں تقریبا 33فیصد کا اضافہ ہے۔ کم سے کم امدادی قیمت پر دھان کی سرکاری خریدسے مستفید ہونے والے کسانوں کی تعداد میں 18-2017سے 20-2019کے درمیان 72فیصد کا اضافہ ہے۔
کسانوں کے فائدے کے لئے گزشتہ چھ برسوں میں این ڈی اے کے ذریعہ کئے گئے اہم اقدامات
- کم سے کم امدادی قیمت کو طے کرنے سے متعلق سوامی ناتھن کمیٹی کی سفارشات کو نافذ کیاگیا –اس سے کم سے کم پیداوارکی لاگت پر 50فیصد نفع حاصل ہوتاہے ۔
- 21-2020کے دوران زرعی بجٹ 134399کروڑروپے ہے جو کہ 10-2009کے دوران 12ہزارکروڑروپے تھا ۔
- آتم نربھربھارت پیکج کے تحت ایک لاکھ کروڑروپے مالیت کا زرعی انفرافنڈ
- وزیراعظم کسان سمان ندھی -10کروڑسے زیادہ کسانوں کو اس سے استفادہ حاصل ہوا۔ 94ہزارکروڑروپے سے زیادہ کسانوں کو ڈی بی ٹی کے ذریعہ فراہم کرائے گئے ۔
- کووڈوباء کے دوران 9کروڑسے زیادہ کسانوں کو وزیراعظم کسان کے تحت 38ہزارکروڑروپے سے زیادہ دیئے گئے ۔
- فروری 2019سے ماہی گیری اورمویشی پالن کے کسانوں کوبھی کے سی سی کارڈ کے فوائد حاصل ہیں ۔
- گذشتہ 6ماہ میں 1.29کروڑنئے کے سی سی کارڈ جاری کئے گئے ۔
- موسم گرما میں فصلوں کی بوائی اس برس 57لاکھ ہیکٹیئرمحیط رہی جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 16لاکھ ہیکٹیئرزیادہ ہے
- خریف سیزن کی اس سال بوائی :1104لاکھ ہیکٹیئرجو کہ 2016ریکارڈ خریف سیزن کی بوائی سے کہیں زیادہ ہے جو کہ 1075لاکھ ہیکٹیئرتھی ۔
- ای –نیم منڈیوں کی تعداد 585سے بڑھ کر 1000ہوگئی جو کہ کووڈ وباء کی لاک ڈاون کی مدت کے دوران سامنے آئی ہے جس میں ایک لاکھ کروڑسے زیادہ مالیت کی تجارت ای-نیم پلیٹ فارم پرکی گئی ہے ۔
)م ن۔ اع۔ ع آ: )
U-6334
(Release ID: 1664000)
Visitor Counter : 190