وزارت آیوش
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیچرو پیتھی نے مہاتما گاندھی کو یاد کیا
Posted On:
12 OCT 2020 11:18AM by PIB Delhi
نئی دلی، 12 ؍ اکتوبر،وزارت آیوش کے ماتحت ادارے دی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیچرو پیتھی این آئی این نے گاندھی جی کو ان کے 151ویں یوم پیدائش پر ان کی انسانی خدمات کے حوالے سے یاد کیا۔ قابل ذکر ہے کہ اسی جگہ پہلے آل انڈیا نیچر کیور فاؤنڈیشن ہوا کرتا تھا جسے خود گاندھی جی نے 1945 میں قائم کیا تھا۔
جیسا کہ پہلے خبروں میں آ چکا ہے این آئی این نے گاندھی جینتی کے موقع کی مناسبت سے 48 ویبنائرپر مشتمل ایک میگا سیریز کا آغاز کیا ہے تاکہ صحت، غذا اور غذائیت کے تعلق سے مہاتما گاندھی کے خیالات کو ازسرنو عوام سے روشناس کرایا جا سکے۔ اس میگا سیریز کے پہلے ہفتے میں عوام نے زبردست دلچسپی کا اظہار کیا اور اپنی شرکت سے اس سیریز کو یادگار بنا دیا۔ اس میں گاندھی جی کےبعض ایسے خیالات کا بھی احاطہ کیا گیا، جن کی افادیت آج بھی اتنی ہی ہے جتنا کہ خود ان کے دور میں تھی۔
گزشتہ 2 اکتوبر کو ‘لیونگ گاندھی میموریل’ عوام کے لئے کھول کر این آئی این نے اپنے گاندھی جینتی پروگرام کا باضابطہ آغاز کیا۔ ابتدائی تقریب سے جناب لال گھنشانی نے خطاب کیا جو آل انڈیا نیچر کیور فاؤنڈیشن ٹرسٹ اور سوسائٹی آف سروسیز آف گاڈ کے ساتھ ساتھ این آئی این کی گورننگ باڈی کی ممبر بھی ہیں۔ باپو کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے این آئی این کے گاندھی پریئر پلیٹ فارم سے ریجنل آؤٹ ریچ (مہاراشٹر اور گوا)، کی ایک ٹیم کے ذریعے لائیو بھاونجلی پیش کی گئی۔ این آئی این کے ذریعے مضمون نگاری کے مقابلے جس میں یوگا اور نیچرو پیتھی کالجوں کے طلبہ نے حصہ لیا، کے نتائج کا اعلان بھی اسی پروگرام میں کیاگیا۔
2؍اکتوبر کو منعقد میگا سیریز کے اولین پروگرام میں سابق ایڈیشنل پرنسپل چیف کنزرویٹر مہاراشٹر سرکار جناب اے ایم ترپاٹھی نے صحت کے موضوع پر گاندھی جی کے خیالات پر اظہار خیال کیا۔ اپنے ذاتی تجربے کاحوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ گاندھی جی کے نظریئے کو نافذ کر نے سے کس طرح فطرت کے تحفظ سے عوام کی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ حاضرین نے ان کے خطاب کو بڑی دلچسپی سے سنا۔ یہ ویبنائر سیریزاپنے شیڈیول کے مطابق ایک ہفتے تک جاری رہے، جس میں ہر روز 11 بجے ایک عدد ای-لیکچر بھی ہوا۔
گاندھی ریسرچ فاؤنڈیشن جل گاؤں کی پروفیسر گیتا دھرم پال نے 3؍اکتوبر کو ‘گاندھی جی زخموں پر مرحم رکھنے والا’ کے عنوان سے ایک پُراثر تقریر کی اور اس بات پر اصرار کیا کہ پورے ملک کی جسمانی اور سماجی طور پر مرحم کاری کی جانی چاہئے اور ا س کے لئے گاندھی جی کے ستیہ گرہ جیسی تحریک میں پوشیدہ سیاسی محرکات کو لاگو کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدم تشدد کے فلسفے نے ایک بام کی طرح کام کیا۔ 4؍اکتوبر کو انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز نئی دہلی کے ڈاکٹر جارج میتھو نے گاندھی جی گرام سوراج اور گرام آروگ کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے کہاکہ گاؤں کی ترقی کے پیچھے گاندھی جی کا نظریہ انہیں خودکفیل بنانا تھا۔ 5؍اکتوبر کو ماحولیات و جنگلات کے ممتاز محافظ جناب نکھل لنجیوار نے گاندھی جی کی سادہ اور توکل والی زندگی پر روشنی ڈالی اور کہا کہ توکل اختیار کرلینے سے کس طرح کسی انسان میں انفرادیت، سادگی اور زندگی کو بہت سمیٹ کر رکھنے کی صلاحیت پیدا ہو سکتی ہے اور اس سے زندگی میں کس قدر سکون اور اطمینان پیدا کیا جا سکتا ہے۔ ریجنل میڈیکل ریسرچ سنٹر گورکھپور کے ڈاکٹر رجنی کانت سریواستو نے گاندھی جی کی روایتوں کی تفصیل سے وضاحت کی اور صحت کے تعلق سے ان کے نظریات سے آگاہ کیا۔
21ویں صدی میں ‘گاندھیائی غذا’ کے عنوان سے 7؍اکتوبر کو مشہورومعروف کارپوریٹ چیف جناب نشانت چوبے نے انتہائی دلچسپ اور معلوماتی گفتگو کی ۔ انہوں نے ہندوستان کے قدیمی کھانوں کے بارے میں بتایا اور اسے گاندھی جی کے سوراج اور سودیشی فلسفے سے مربوط کیا۔ انہوں نے اس بات کا بھی خلاصہ کیا کہ مقامی سطح پر اورموسم کے اعتبار سے کس طرح جدید دور کے کھانوں کو ذائقے دار اور غذائیت سے بھرپور بنایا جا سکتا ہے۔ 8؍اکتوبر کو آسٹریلیا کے بھارتیہ ودیا بھون سے وابستہ جناب گمبھیر وتس نے عدم تشدد اور سب کی بھلائی کے نظریہ کو ایک دوسرے سے جوڑتے ہوئے گاندھی جی کے ذریعے شروع کی گئی بعض اہم تحریکات کے حوالے دیئے اور کہا کہ اس طرح کی تحریکوں کے ذریعے عدم تشدد کے پیغام پر زور دے کر مہاتما گاندھی نےمعاشرے اور پوری انسانیت کے فلاح کی بات کی ہے۔
ویبنائر کی یہ روزانہ سیریز 18؍نومبر 2020 تک جاری رہے گی، جس میں زندگی کے مختلف شعبوں ، عام زندگی اور خاص طور پر صحت کے شعبے میں گاندھی جی کے نظریات کی افادیت پر سیر حاصل گفتگو ہوگی۔
*************
( م ن ۔ ج ق ۔ ک ا(
U. No. 6292
(Release ID: 1663671)
Visitor Counter : 249