عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

ابھی تک ، 23 ریاستوں اور 8 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں، نوکریوں کے لئےانٹرویو کے انعقاد کو،ختم کردیا گیا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 10 OCT 2020 5:28PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  12 اکتوبر 2020:  شمال مشرقی خطے کی ترقی (ڈی او این ای آر ) کے مرکزی وزیر مملکت ، پی ایم او ،عملے ،عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی  اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج بتایا کہ ابھی تک ہندوستان کی   23ریاستوں اور 8 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نوکریوں کے لئے انٹرویو کے انعقاد کوختم کردیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ سن 2016 سے مرکزی حکومت نے  گروپ – بی( نان -گزیٹڈ ) اور گروپ-سی اسامیوں کے لئے انٹرویو کے انعقاد کو ختم کرنے کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

عملے اور تربیت کے محکمے ( ڈی او پی ٹی ) کے ذریعہ کی گئی امتیازی اصلاحات  میں سے کچھ کا ذکرکرتے ہوئے ڈاکٹرجتیندر سنگھ نے یاددہانی کروائی کہ یہ 15 اگست 2015  کادن تھا جب وزیر اعظم نریندرمودی نے یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کرتے ہوئے انٹرویو کے انعقاد کو ختم کرنے کےلئے تجویز پیش کی تھی اور نوکریوں کے لئے انتخاب کو مجموعی طور پر تحریری ٹیسٹ کی بنیاد پر کرنے کی بات کہی تھی ،کیونکہ جب کبھی بھی کوئی امیدوار  انٹرویو کے انعقاد کے لئے کال وصول کرتا ہے تو اس کا پور ا خاندان خدشات اور تناؤ کے باعث  ،ذہنی کشمکش میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ انہو  ں نے کہا کہ وزیر اعظم کی صلاح پر فوری عمل کرتے ہوئے عملے اورتربیت کے محکمے نے  ایک مہم جویانہ مشق شروع کی اور تین مہینے کی تکمیل کے ساتھ ہی  پورے عمل کو مکمل کرلیا گیا اور اعلان کردیا گیا کہ یکم جنوری 2016 سے مرکزی حکومت میں بھرتی کے لئےہونے والے انٹرویو کے انعقاد کو ختم کردیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/DJS-11KFW.JPG

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ایک جانب تو  مہاراشٹر اور گجرات جیسی کچھ ریاستوں نے اس اصول کو نافذکرنے میں بہت مستعدی کا اظہار کیا تو دوسری طرف کچھ دیگر ریاستیں ایسی تھیں کہ وہ نوکریں کے لئے انٹر ویو کے انعقاد کو ختم کرنے کے تئیں تذبذب کا شکار  تھیں۔

انہوں نے اس اطمینان کا اظہار کیا کہ بہت سی ریاستی سرکاروں کو ترغیب دینے اور مکرر یاددہانیوں   کے بعد آج جموں وکشمیر  اور لداخ  سمیت ہندوستان کے تمام  8 مرکز کے زیرانتظام علاقوں   اور ملک کی 28 ریاستوں میں سے 23  میں انٹرویو منعقد کرنے کا سلسلہ ختم ہوگیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ماضی  میں  یہ شکایتیں اور الزامات  لگائے جاتے رہےہیں کہ ،کچھ مرغوب امیدواروں کی مدد کرنے کے لئے انٹرویو میں  دئے جانے والے مارکس   میں، جان بوجھ کر گڑ بڑ کی جاتی ہے۔انہو ں نے کہا کہ انٹرویو کے انعقاد کو ختم کرنے اور انتخاب کے لئے صرف تحریری ٹیسٹ کوہی پیمانہ سمجھنے سے تمام امیدواروں کے لئے یکساں مقابلے کی  راہ ہموار ہوجاتی ہے۔

ڈاکٹر جتیدنر سنگھ نے کہا کہ بھرتی کے عمل میں شفافیت لانے اور اسے بامقصد بنانے کے علاوہ  ،بہت سی ریاستوں نے یہ بھی رپورٹ دی ہے کہ، اس قدم سے ریاست کے خزانے  کو بہت بڑی بچت ہوتی ہے ،کیونکہ اُن امیدوار وں کے انٹرویو کے انعقاد کے لئے کئے جانے والے انتظام پر بڑا خرچ آتا تھا، جن کی تعداد اکثر ہزاروں میں ہوتی تھی ،نیز  انٹرویو کا  یہ سلسلہ کئی دنوں تک جاری رہا کرتا تھا۔

یہ بات  بیا ن کرنا برموقع ہوگا کہ اس سے قبل اکثر یہ شکایتیں  کی جاتی تھیں کہ تحریری  ٹیسٹ  کی میرٹ لسٹ  کے ساتھ  ، انٹرویو میں  امیدوار  کو کم مارکس دے کر ، سمجھوتہ کیا جارہا تھا ،جس کا مقصد بعض امیدواروں کو انتخاب کے لئے راہ ہموار کرنے میں مدد کرنا ہوتا تھا۔یہ بھی شکایت تھی کہ انٹرویو کے مارکس میں گڑبڑ کرکے  پیسے کے عوض نوکری دی جاتی ہے اور  نوکری کو  حاصل کرنے کے لئے بھاری رقم ادا کی جارہی ہے۔

*************

  م ن۔اع ۔رم

U- 6287



(Release ID: 1663645) Visitor Counter : 128