امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

خریف مارکیٹنگ سیزن21-2020کے دوران ایم ایس پی آپریشن


کے ایم ایس 2020-21 کے لئے دھان کی خریداری کا عمل آسانی سے جاری ہے۔دھان کی خریداری 09.10.2020 تک2.83لاکھ سے زائد کسانوں سے 32،12،439 ایم ٹی ہے

Posted On: 10 OCT 2020 6:33PM by PIB Delhi

خریف مارکیٹنگ سیزن (کے ایم ایس) 2020-21 کی آمد پہلے ہی شروع ہوچکی ہے اور حکومت اپنے موجودہ ایم ایس پی اسکیموں کے مطابق سابقہ سیزنوں کی طرح اپنے ایم ایس پی پر خریف 2020-21 فصلوں کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہے۔

کے ایم ایس 2020-21 کے لئے دھان کی خریداری کا عمل آسانی سے جاری ہے۔

دھان کی خریداری 09.10.2020 تک2.83لاکھ سے زائد کسانوں سے 32،12،439 ایم ٹی ہے جس کا ایم ایس پی آوٹ فلو6065.09کروڑ ہے۔

مزید یہ کہ ریاستوں کی طرف سے دی گئی تجویز کی بنیاد پر تمل ناڈو ، کرناٹک ، مہاراشٹرا ، تلنگانہ ، گجرات ، ہریانہ ، اتر پردیش ، اوڈیشہ اور آندھرا پردیش جیسی ریاستوں کے لئے خریف مارکیٹنگ سیزن 2020 کے لئے 30.70 ایل ایم ٹی دالوں اور تلہن کی خریداری کی منظوری دی گئی ہے۔ مزید یہ کہ ریاست آندھرا پردیش ، کرناٹک، تمل ناڈو اور کیرالہ کے لئے 1.23ایل ایم ٹی کوپرا ( بارہماسی فصل) کی خریداری کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ پرائس سپورٹ اسکیم (پی ایس ایس) کے تحت دالوں ، تلہن اور کوپرا کی خریداری کے لئے تجاویز موصول ہونے پر دیگر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لئے بھی منظوری دی جائے گی۔

حکومت نے 9 اکتوبر 2020 تک اپنی نوڈل ایجنسیوں کے ذریعہ459.60ایم ٹی مونگ کی خریداری کی ہے جس کی ایم ایس پی ویلیو3.33کروڑ ہے اور جس سے تمل ناڈو اور ہریانہ کے 326 کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ اسی طرح52.40کروڑ ویلیو کے ایم ایس پی والے کوپرا کی 5089 ایم ٹی خریداری کی گئی ہے جس سے کرناٹک اور تمل ناڈو کے 3961 کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ کوپرا اور ارد کے سلسلے میں بیشتر بڑی پیداواری ریاستوں میں اس کی شرحیں ایم ایس پی کے برابر یا اس سے زیادہ ہیں۔

خریف مارکیٹنگ سیزن 2020-21 کے دوران سیڈ کاٹن (کپاس) کی خریداری یکم اکتوبر 2020 ء سے شروع ہوگئی ہے اور 9 اکتوبر 2020 کو کاٹن کارپوریشن آف انڈیا کے ذریعہ ایم ایس پی کے تحت 22339 بیلس کی مقدار تک پہنچ گئی ہے۔ اس کی ایم ایس پی ویلیو6451.73ہے اور اس سے 4286 کاشتکاروں کو فائدہ پہنچا ہے۔

 

 

 

م ن۔ن ا ۔م ف  

 (10-10-2020)

U: 6270


(Release ID: 1663466) Visitor Counter : 173