ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی

کابینہ نے ’قدرتی گیس مارکیٹنگ اصلاحات‘ کی منظوری دی

Posted On: 07 OCT 2020 4:27PM by PIB Delhi

نئی دہلی 07  اکتوبر :   

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیرصدارت اقتصادی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی نے گیس پر مبنی معیشت کی سمت بڑھنے کے لئے ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے ‘قدرتی گیس مارکیٹنگ اصلاحات’ کو منظوری دے دی ہے۔ اس پالیسی کا مقصد شفاف اور مسابقتی عمل، گیس کی فروخت کے بولی عمل میں گیس پروڈیوسروں کو حصہ لینے کی اجازت دینے اور پیداوار ساجھا کرنے کے ٹھیکوں میں پہلے سے ہی قیمت متعین کرنے کی آزادی دینے والی کچھ فیلڈ ترقی منصوبوں کو مارکیٹنگ کی آزادی دے کر گیس پروڈیوسروں کے ذریعہ بازار میں بیچی جانے والی گیس کی بازار قیمت کا پتہ لگانے کے لئے معیاری طریق کار کا تعین کرنا ہے۔

پالیسی کا مقصد قدرتی گیس کی فروخت کے لئے معیاری طریقہ کار کو شفاف اور مسابقتی انداز میں فراہم کرنا ہے تاکہ ای بولی کے توسط سے ٹھیکیدار کے ذریعہ فروخت کے لئے رہنما اصول جاری کرکے مارکیٹ کی قیمت دریافت کی جاسکے۔ اس سے مختلف ٹھیکوں کے نظاموں اور پالیسیوں کے مابین بولی کے عمل میں یکسانیت آئے گی تاکہ ابہام سے بچا جا سکے اور کاروبار میں آسانی پیدا کرنے میں تعاون کیا جا سکے۔

اس پالیسی نے وابستہ کمپنیوں کو بھی کھلی ، شفاف اور الیکٹرانک بولی کے پیش نظر بولی کے عمل میں حصہ لینے کی اجازت دی ہے۔ اس سے گیس کی مارکیٹنگ میں مزید مسابقہ آرائی کا راستہ ہموار ہو گا اور اسے فروغ ملے گا۔ لیکن اگر وابستہ گیس پروڈیوسر ہی اس میں حصہ لیتے ہیں اور کوئی دیگر بولی لگانے والا نہیں ہو گا تو دوبارہ بولی لگانی ہو گی۔

یہ پالیسی فیلڈ ترقی منصوبوں (ایف ڈی پی) کو ان بلاکوں کی مارکیٹنگ کی آزادی فراہم کرے گی جس میں پیداوار ساجھا کرنے کے ٹھیکے پہلے ہی قیمتوں کے تعین میں آزادی فراہم کرتے ہیں۔

یہ اصلاحات حکومت کی طرف سے گذشتہ کئی سالوں میں کئے گئے تبدیلی اصلاحات پر مبنی ہیں۔ گیس کے شعبے میں یہ اصلاحات مزید گہرے ہوں گے اور درج ذیل شعبوں میں اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

قدرتی گیس کے پروڈکشن، بنیادی ڈھانچے اور مارکیٹنگ سے متعلق پالیسیوں کے پورے ماحولیاتی نظام کو زیادہ شفاف بنایا گیا ہے جس میں کاروبار کو آسان بنانے پر توجہ دی جارہی ہے۔

یہ اصلاحات قدرتی گیس کی گھریلو پیداوار میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور درآمداتی انحصار کو کم کرکے آتم نربھر بھارت کے لئے بہت اہم ثابت ہوں گی۔

یہ اصلاحات سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرکے گیس پر مبنی معیشت کی سمت بڑھنے کے لئے ایک اور سنگ میل ثابت ہوں گی۔

اضافہ شدہ گیس پیداوار کی کھپت سے ماحول کی بہتری میں مدد ملے گی۔

ان اصلاحات سے ایم ایس ایم ای سمیت گیس کی کھپت والے شعبوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

گھریلو پیداوار سٹی گیس ڈسٹری بیوشن اور متعلقہ صنعتوں جیسے ڈاون اسٹریم صنعتوں میں سرمایہ کاری بڑھانے میں مزید مدد کرے گی۔

حکومت نے کاروبارکو آسان بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لئے اپ اسٹریم سیکٹر میں تغیراتی اصلاحات کی ہیں۔ اوپن ایسریج لائسنسنگ پالیسی (او اے ایل پی) جو سرمایہ کاروں پر مبنی رقبہ نیلامی کا عمل ہے ، اس نے ملک میں کافی رقبے میں اضافہ کیا ہے۔ 2010 اور 2017 کے درمیان کوئی بلاک مختص نہیں کیا گیا تھا جس سے گھریلو پیداوار کی طویل مدتی موزونیت متاثر ہوئی۔

حکومت نے گیس کے شعبے میں کئی اصلاحات کئے اور اس کے نتیجے میں مشرقی ساحل میں 70،000 کروڑ سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ مشرقی ساحل سے گیس کی پیداوار ملک کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کرکے آتم نربھر بھارت میں معاون ثابت ہوگی۔

فروری 2019 میں حکومت نے اپ اسٹریم سیکٹر میں بڑے اصلاحات نافذ کئے اور زیادہ سے زیادہ پیداوار پر دھیان دے کر زبردست تبدیلی لائی۔ او اے ایل پی راونڈس کے تحت رقبے مختص کئے جا رہے ہیں جو صرف کیٹ 2 اور کیٹ 3 بیسن کے ورک پروگرام پر مبنی ہو گا۔

گھریلو گیس کی پیداوار میں مارکیٹنگ اور قیمتوں کے تعین کی پوری آزادی ہے۔ 28 فروری ، 2019 کے بعد منظور شدہ تمام دریافتوں اور فیلڈ ڈویلپمنٹ منصوبوں میں مکمل مارکیٹ اور قیمتوں کے تعین کی آزادی ہے۔

**************

م ن۔ن ا ۔م ف  

U: 6159



(Release ID: 1662530) Visitor Counter : 222