امور داخلہ کی وزارت

وزارت داخلہ نے دوبارہ سرگرمیاں شروع کرنے کے لئے نئے رہنما خطوط جاری کیے


اسکول کھولنے کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو رعایتیں فراہم کیں

سخت نگرانی والے علاقوں سے باہر مزید سرگرمیاں شروع کیں

زیر نگرانی علاقوں میں 31 اکتوبر2020 تک مزید سختی کا اعلان

Posted On: 30 SEP 2020 7:56PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 30 ستمبر 2020: داخلی امور کی وزارت (ایم ایچ اے) نے زیر نگرانی علاقوں کے باہر مزید سرگرمیاں شروع کرنے کے لئے نئے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ یکم اکتوبر 2020سے نافذ العمل ہونے والے ان رہنما خطوط میں، سرگرمیوں کے از سر نو آغاز کے عمل کو مزید توسیع دے دی گئی ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں، متعلقہ مرکزی وزارتوں اور شعبوں سے حاصل شدہ مشوروں کی بنیاد پر آج یہ رہنما خطوط جاری کیے گئے ہیں۔

نئے رہنما خطوط کی نمایاں خصوصیات

زیرنگرانی علاقوں کے باہر 15 اکتوبر 2020 سے سرگرمیوں کو اجازت

  • سنیما / تھئیٹر/ ملٹی پلیکسوں کو  50 فیصد نشستوں کے ساتھ کھولنے  کی اجازت دی جائے گی، جس کے لئے وزارت اطلاعات و نشریات کے ذریعہ ایس او پی جاری کیا جائے گا ۔
  • کاروبار سے کاروبار (بی 2 بی) نمائشوں کو کھولنے کی اجازت حاصل ہوگی، جس کے لئے ڈیپارٹمنٹ آف کامرس کے ذریعہ ایس او پی جاری کیا جائے گا۔
  • کھلاڑیوں کے استعمال میں آنے والے سویمنگ پول کھولے جائیں گے، جس کے لئے نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت (ایم او وائی اے اینڈ ایس) کے ذریعہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) جاری کیا جائے گا۔
  • تفریحی پارک اور اسی قسم کے دیگر مقامات کو کھولنے کی اجازت دی جائے گی، جس کے لئے صحت و کنبہ بہبود کی وزارت (ایم و ایچ ایف ڈبلیو) کے ذریعہ ایس او پی جاری کیا جائے گا۔

 

 

اسکولوں، کالجوں، تعلیمی اداروں اور کوچنگ اداروں کو کھولنے سے متعلق

  • اسکولوں اور کوچنگ اداروں کو کھولنے کے سلسلے میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کو 15 اکتوبر 2020 کے بعد فیصلہ لینے کی رعایت دی گئی ہے۔ متعلقہ اسکولوں / ادارہ انتظامیہ کے ذریعہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد دیے گئے مشوروں کی بنیاد پر اور مندرجہ ذیل صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ لیا جائے گا:
  • آن لائن / فاصلاتی تعلیم کے طریقے کو ترجیح دینے کا سلسلہ جاری رہے گا اور اس کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
  • جہاں اسکول آن لائن کلاسوں کا اہتمام کر رہے ہوں،  اور چند طلبا اسکول جانے کے بجائے آن لائن کلاس لے رہے ہوں تو انہیں ایسا کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔
  • صرف والدین کی اجازت سے ہی طلبا اسکول / تعلیمی اداروں میں جاکر کلاس لے سکتے ہیں۔
  • حاضری پر زور نہیں دیا جانا چاہئے، اور یہ مکمل طور پر والدین کی اجازت پر ہی منحصر ہونا چاہئے۔
  • ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے مقامی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ڈیپارٹمنٹ آف اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی (ڈی او ایس ای ایل)، وزارت تعلیم، حکومت ہندکے ذریعہ جاری کیے جانے والے ایس او پی کی بنیاد پر اسکولوں / تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کے لئے صحتی اور حفاظتی تدابیر کے تعلق سے اپنے خود کے ایس او پی تیار کریں گے۔
  • وہ اسکول جنہیں کھولنے کی اجازت حاصل ہوگی، انہیں لازمی طور پر ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے شعبہ تعلیم کے ذریعہ جاری کردہ ایس او پی پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔
  • اعلیٰ تعلیم کا شعبہ (ڈی ایچ ای)، وزارت تعلیم صورتحال کے جائزے کی بنیاد پر، داخلی امور کی وزارت (ایم ایچ اے) کے مشورے سے، کالجوں / اعلیٰ تعلیمی اداروں کو کھولنے کے تعلق سے فیصلہ لے سکتا ہے۔آن لائن / فاصلاتی تعلیم کو ترجیح دینے کا سلسلہ جاری رہے گا اور اس طریقۂ کار کی حوصلہ افزائی بھی کی جائے گی۔
  • حالانکہ، ریسرچ اسکالروں (پی ایچ ڈی)اور پوسٹ گریجویٹ طلبا کے لئے اعلیٰ تعلیمی ادارے اور سائنس و تکنالوجی کی تعلیم کے لئے درکار تجربہ گاہ/ تجرباتی سرگرمیو کو مندرجہ ذیل شرائط پر 15 اکتوبر سے شروع کیا جائے گا:
    1. مرکز کے فنڈ سے چلنے والے تعلیمی اداروں کے لئے، ادارے کا / کی ، سربراہ کے اس اطمینان کے ساتھ کہ ریسرچ اسکالروں (پی ایچ ڈی) اور تجربہ گاہ / تجرباتی کاموں کے لئے سائنس و تکنالوجی کے شعبے میں پوسٹ گریجویٹ طلبا کی حقیقی معنوں میں ضرورت ہے۔
    2. تمام اعلیٰ تعلیمی ادارے جیسے ریاستی یونیورسٹیاں، پرائیویٹ یونیورسٹیاں  وغیرہ ، متعلقہ ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومتوں کے فیصلے کے مطابق، صرف ریسرچ اسکالروں (پی ایچ ڈی) اور تجربہ گاہ / تجرباتی کاموں کی ضرورت کے پیش نظر سائنس و تکنالوجی کے شعبے کے پوسٹ گریجیوٹ طلبا کے لئے کھولی جائیں گی۔

بھیڑ بھاڑ سے متعلق ضابطہ

  • زیر نگرانی علاقوں سے باہر 100 افراد کی حد کے ساتھ، سماجی / تعلیمی / کھیل کود/ تفریحی/ ثقافتی/ مذہبی/ سیاسی تقاریب اور دیگر اجتماعات کی اجازت پہلے ہی دی جا چکی ہے۔ اب ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومتوں کو 15 اکتوبر 2020 کے بعد اس طرح کے اجتماعات میں 100 سے زائد افراد کے شامل ہونے کی رعایت دی جا چکی ہے، جس کے لئے مندرجہ ذریعہ شرطیں نافذ ہوں گی:
  • بند جگہوں میں، زیادہ سے زیادہ 50 فیصد تک کی حد کے ساتھ 200 افراد کے شامل ہونے کی اجازت ہوگی۔ فیس ماسک کا پہننا، سماجی فاصلہ بنائے رکھنا، تھرمل اسکیننگ کی شرط اور ہاتھ دھونے یا سنیٹائزر کا استعمال لازمی ہوگا۔
  • کھلی جگہوں میں، میدان/ جگہ کی لمبائی چوڑائی کو مدنظر رکھتے ہوئے، سماجی فاصلہ بنائے رکھنا ، فیس ماسک پہننا، تھرمل اسکیننگ اور ہاتھوں کو دھونایا سینیٹائز کرنا ازحد ضروری ہے۔

اس امر کو یقینی بنانے کے لئے کہ یہ مجمع کووِڈ۔19 وبائی مرض کے پھیلاؤ کا باعث نہ بنے، ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں اس طرح کے مجمع کی انتظام کاری کے لئے  تفصیلی ایس او پی جاری کریں گی اور اسے سختی سے نافذ کریں گی۔

  • زیر نگرانی علاقوں میں درج ذیل سرگرمیوں کے علاوہ تمام سرگرمیوں کی اجازت ہوگی:
    1. ٍمسافرین کے بین الاقوامی ہوائی سفر پر روک، سوائے ان کے، جنہیں وزارت داخلہ کی جانب سے منظوری حاصل ہوگی۔
  • زیر نگرانی علاقوں میں 31 اکتوبر 2020 تک لاک ڈاؤن جاری رہے گا۔
  • مرض کے پھیلاؤ کے سلسلے کو مؤثر انداز میں توڑنے کے مقصد سے صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کے رہنما خطوط پر غوروخوض کرنے کے بعد ضلع اتھارٹیوں کے ذریعہ زیر نگرانی علاقوں کی بہت چھوٹی سطح پر حد بندی کی جائے گی۔ ان زیر نگرانی علاقوں میں مرض کی روک تھام سے متعلق سخت اقدامات کیے جائیں گے اور صرف از حد ضروری سرگرمیوں کی ہی اجازت دی جائے گی۔

 

  • زیر نگرانی علاقوں میں مرض کی روک تھام سے متعلق سخت اقدامات کیے جائیں گے اور صرف از حد ضروری سرگرمیوں کی ہی اجازت دی جائے گی۔
  • ان زیر نگرانی علاقوں کی اطلاع ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ متعلقہ ضلع کلکٹروں کی ویب سائٹوں پر دی جائے گی اور یہ معلومات صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کے ساتھ ساجھا کی جائے گی۔

ریاستیں زیر نگرانی علاقوں کے باہر کوئی مقامی لاک ڈاؤن نافذ نہیں کریں گی

  • ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومتیں، مرکزی حکومت سے مشورہ کیے بغیر، زیرنگرانی علاقوں سے باہر کوئی مقامی لاک ڈاؤن (ریاست / ضلع / سب ڈویزن / شہر / گاؤں کی سطح پر) نافذ نہیں کریں گی۔

بین ریاستی اور اندرون ریاست نقل و حمل پر کوئی پابندی نہیں

  • عوام اور اشیاء کے بین ریاستی اور اندرونِ ریاست نقل و حمل پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ اس طرح کی نقل و حمل کے لئے کوئی علیحدہ اجازت نامہ / منظوری / ای ۔ پرمٹ درکار نہیں ہوگا۔

کووِڈ۔19 انتظام کاری کے لئے ملک گیر ہدایات

  • سماجی فاصلہ بنائے رکھنے کو یقینی بنانے کے مدنظر کووِڈ۔19 انتظام کاری کے لئے ملک گیر ہدایات پر پورے ملک میں عمل درآمد کیا جائے گا۔ دوکانوں پر گاہکوں کے درمیان مناسب جسمانی فاصلہ بنائے رکھنے کی ضرورت ہے۔ وزارت داخلہ ملک گیر ہدایات کے مؤثر نفاذ پر نظر رکھے گی۔

کمزور افراد کا تحفظ

  • کمزور افراد جیسے 65 برس سے زائد عمر والے افراد، ایک سے زائد بیماریوں کے شکار افراد، حاملہ خواتین ، 10 برس سے کم عمر والے بچوں کو گھروں میں رہنے کی صلاح دی جاتی ہے، سوائے ان کے جنہیں اہم ضروریات کی تکمیل اور صحتی مقاصد کے لئے گھر سے باہر جانا ہے۔

آروگیہ سیتو ایپ کا استعمال

  • آروگیہ سیتو موبائل ایپلی کیشن کے استعمال کی حوصلہ افزائی جاری رہے گی۔

****

م ن۔ ا ب ن

U:5992

 



(Release ID: 1660514) Visitor Counter : 336