صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے سنڈے سمواد –3 کے دوران سوشل میڈیا صارفین کے ساتھ بات چیت کی


’’دوگز کی دوری اورتھوڑی سمجھداری ، پڑے گی کوروناپہ بھاری ‘‘کا دیا نعرہ

وزیرصحت نے لوگوں کو آگاہ کرتے ہوئے عبادت گاہوں میں بھی ماسک پہننے کی اپیل کی

آئی سی ایم آر کے دوسرے سیرو سروے سے پتہ چلتا ہے کہ بھارتی آبادی ابھی بھی ہرڈ امیونٹی حاصل کرنے سے دور ہے

آئی سی ایم آر کے ماہرین کا پینل دوبارہ انفیکشن کے معاملوں کی جانچ کررہا ہے

ریمڈیسویر اور پلازما تھریپی کی حوصلہ افزائی نہیں کی جانی ہے

صحت شعبے میں آتم نربھر بھارت کو بڑ ی ترغیب ملی ، ملک اب بڑی برآمدات کے لئے تیار

شمال مشرقی خطے کے لئے بڑے پیمانے پرمیڈیکل کالجوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو مرحلہ وار طریقے سے اپ گریڈ کرنے کے منصوبوں کے تئیں حکومت کی عہد بستگی واضح

عوامی حفظان صحت کے اخراجات 2025 تک مجموعی گھریلو پیداوار – ڈی جی پی کے 1.15 فیصد سے دواعشاریہ پانچ (2.5)فیصد تک بڑھانے کا ہدف

Posted On: 27 SEP 2020 4:39PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  28 ؍ستمبر 2020: صحت او رخاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے سنڈے سمواد کے تیسرے ایپی سوڈ میں  اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بات چیت کرنے والوں سے پوچھے گئے سوالوں کے جواب دئے۔ موجودہ کووڈ بحران کے علاوہ طبی بنیادی ڈھانچے ، بھارت میں صحت عامہ کے مستقبل  ، ماحولیاتی تبدیلی تحقیق میں  بھارت کے تعاون  اور علم موسمیات میں پیش رفت کے بارے میں  سوالات شامل تھے۔

مرکزی وزیر صحت نے مرحلے وار طریقے سے اسکولوںکو کھولنے کے بارے میں اندیشوں  کودور کیا اور سیلون اور ہئیر – اسپا میں جاتے وقت مناسب پروٹوکول پر عمل کرنے کا مشورہ دیا۔ وزیر صحت نے سبھی لوگوں سے کووڈ کے بارے میں  ہمیشہ  بیداری بڑھانے کے لئے کہا ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ خوداپنی کارکوروک کر کووڈ سے متعلق رہنما خطوط پر عمل نہ کرنے والے لوگوں  کو  ماسک پہننے کے لئے کہتے ہیں۔انہوں نے عبادت گاہوں میں  بھی ماسک پہننے کی ضرورت پر پھر سے زور دیا۔

انہوں  نے کہا کہ وبا کا مقابلہ تبھی  کیا جاسکتاہے جب حکومت اور معاشرہ مل جل کر کام  کریں ۔ وزیر موصوف نے یہ نعرہ بھی دیا :

دوگز کی دوری ، اور تھوڑی سمجھداری ،

 پڑے گی کورونا پہ  بھاری ‘‘

انہوں نے مزیدآگاہ کیا کہ آئی سی ایم آر کی سیرو سروے رپورٹ سے لوگوں میں اطمینان کا احساس پیدا نہیں ہونا چاہئے۔مئی 2020 کے پہلے سیروسروے میں پتہ چلا تھا کہ نوویل کورناوائرس انفیکشن  کا ملک گیر سطح پر پھیلاؤ صرف 0.73 فیصد تھا۔یہاں تک جلد ہی جاری کئے جانے والے دوسرے سیروسروے کے اشارے ہیں کہ ہم کسی بھی  طرح کی ہرڈ امیونٹی  حاصل کرنے سے بہت دور ہیں  اور ایسے میں ضرور ی ہے کہ ہم کووڈ سے متعلق رہنماخطوط کے مطابق مناسب رویوں  پر عمل کرتے رہیں۔

ریمڈیسور  اور پلازما تھریپی  جیسے لاج  کے بہت زیادہ  استعمال کے بارے میں  صحت کے مرکزی وزیر نے کہا کہ  حکومت نے ان کے معقول استعمال کے سلسلے میں  مستقل طور پر ایڈوائزری جاری کی ہے۔نجی اسپتالوں کو بھی جانچ  تھریپیز کے باقاعدہ    استعمال کے خلاف صلاح دی گئی ہے۔ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں میں ڈاکٹروں کو ویبنار کے توسط سے اور نئی دہلی واقع ایمس کے ٹیلی – مشاورت سیشن کے دوران اس کے بارے میں بیدار کیاجارہا ہے۔

ثبوتوں کی بنیاد پر یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ  یہ بیماری نہ صرف ہمارے پھیپھڑوں  کو متاثر کرتی ہے بلکہ دیگر اعضا سسٹمز  خاص طور پر دل اور گردے  کو بھی متاثر کرتی ہے ۔وزیر صحت نے کہا کہ وزارت صحت نے پہلے سے ہی کووڈ -19  کے ان پہلوؤں کی جانچ  کرنے کے لئے ماہرین کی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔آئی سی ایم آر  بھی اس موضوع کا مطالعہ کررہا ہے ۔آئی سی ایم آر بھی فعال طور پر دوبارہ انفیکشن کی رپورٹوں کی جانچ  اور تحقیق کررہا ہے، حالانکہ اس وقت دوبارہ انفیکشن کے معاملوں کی تعداد   قابل نظر انداز ہے، حکومت ا س معاملے کو پوری سنجیدگی سے لے رہی ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں  کو کووڈ جانچ  کی قیمتیں  کم کرنے کی صلاح دی گئی ہے۔وبا کے ابتدائی دنوں میں جانچ کٹس  کی درآمدات کے سبب کووڈ نمونوں کی جانچ   کی قیمت زیادہ تھی۔لیکن اب جانچ کٹس کی سپلائی بھی مستحکم ہوگئی ہے اور ان کٹس کا گھریلو پروڈکشن بھی شروع ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت صحت نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کو نجی تجربہ گاہوں کو باہمی طور پر متفق  کم قیمتوں پر جانچ کرنے کے لئے لکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں  نے ریاستوں کے کئی صحت وزرا سے اپنی متعلقہ ریاستوں میں جانچ کی قیمتیں  کم کرنے کے سلسلے میں ذاتی طور پر بات کی ہے۔

’’آتم نربھر بھارت یوجنا ‘‘ سے متعلق ایک سوال پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے ملک کو آتم بربھر بنانے کے لئے اعلیٰ معیار کی دواؤں  اور طبی آلات کے لئے عمومی بنیادی ڈھانچوں کی پروڈکشن   اور حوصلہ افزائی کے لئے بھارت کی دوطرفہ حکمت عملی  کی بات کی ۔ انہوں  نے کہا کہ حکومت یہ یقینی بنارہی کہ اس شعبے میں  درآمدات  کا متبادل بھی ہے  اور ہم اب درآمدات پر منحصر نہیں ہیں۔ ’’ان نئی شروع کی گئی اسکیموں کے تحت حکومت نے پورے ہندوستان میں تین بلک ڈرگ پارک اور چار میڈیکل ڈوائس پارک کی ترقی  کی تجویز پیش کی ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں  ہم نہ صرف گھریلوں ضروریات کو پورا کرنے میں  اہل ہوں گے بلکہ کم لاگت ، معیاری طبی آلات  کی عالمی مانگ کو پورا کرنے کے بھی اہل ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وبا کے قہر کے بعدسے پچھلے کچھ مہینوں میں  بھارت نے وینٹی لیٹر ، پی پی ای ، جانچ کٹ اور کئی طبی آلات  کی مینوفیکچرنگ میں  تیزی سے پیش رفت کی ہے۔

مختلف خطوں  میں ایمس قائم کرنے میں  تفاوت  او ر پورے شمال مشر ق  میں صرف ایک ایمس قائم کرنے کے بارے میں  ڈاکٹر ہرش وردھن نے سینٹرل اسکیم  پردھان منتری سووستھ سرکشا یوجنا  ( پی ایم ایس ایس وائی ) کے بار ے میں بات کی ، جس کا مقصد حفظان صحت میں علاقائی عدم توازن کو ٹھیک کرنا ہے۔نئے ایمس  قائم کرنے کے علاوہ اس اسکیم کا مقصد  پورے ملک میں  مرحلے وار طریقے سے موجودہ طبی بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنا ہے۔اسکیم کے مختلف مرحلوں کے تحت مرکزی حکومت   آسام میں  موجودہ ضلع اور ریفرل اسپتالوں کے ساتھ  جڑے ڈھبری ، ناگاؤں ،شمالی لکھیم پور،دیفو ،کوکراجھار اضلاع میں  ، منی پور میں چورا چندر پور  ، میگھالیہ کے ویسٹ گارو  ہلز ضلع میں  ، میزورم کے فلکوان ضلع میں ، ناگالینڈ میں  کوہیما اورمون میں   نئے میڈیکل کالج قائم کرے گی۔

ڈاکٹرہرش وردھن نے بھی کہا کہ مرکزی حکومت نے پچھلے 5برسوںمیں29158 ایم بی بی ایس  سیٹیں بڑھائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے میڈیکل کالجوں کا قیام ، موجودہ سرکار ی میڈیکل کالجوں کو مضبوط اور اپ گریڈ کرنا  ، نئے میڈیکل کالجوں کے قیام سے متعلق ضوابط کو آسان بنانا ، ایم بی بی ایس سطح پر زیادہ سے زیادہ داخلے کی صلاحیت 150سے بڑھاکر 250 کرنا اور اساِتذہ ، ڈین  ، پرنسپل اور ڈائریکٹروں کی تقرری اورتوسیع کے لئے عمر کی حد بڑھاکر ملک کے میڈیکل کالجوںمیں  ڈاکٹر وں کی شرح کو بہتر بنانے میں  مدد ملے گی۔

عوامی حفظان صحت  کی مضبوطی پر اسی طرح کے سوال کاجواب دینے ہوئے انہوں نے مرکزی حکومت کی عہد بستگی  ’’عوامی حفظان صحت  کے اخراجات کو ڈی جی پی کے موجودہ 1.15 فیصدسے بڑھاکر 2025 تک 2.5 فیصد کرنے‘‘ کی بات کہی۔ جس کا مطلب ہوگا اس مختصر سی مدت میں موجودہ شئیر پر 345 فیصدکاواقعی اضافہ ۔انہوں نے کہا کہ صحت سے متعلق 15ویں  مالیاتی کمیشن  کے اعلیٰ سطح گروپ نے یہ نتیجہ نکالا ہے کہ موجودہ وبا کے پیش نظر حفظان صحت کے اخراجات میں  اگلے 5سالوںمیں بہت زیادہ بڑھایا جانا چاہئے ۔

’’سنڈے سمواد‘‘ کے مکمل تیسرے ایپی سوڈ کو دیکھنے کے لئے براہ کرم درج ذیل لنک پر کلک کریں ۔

ٹویٹر : https://twitter.com/drharshvardhan/status/1310119734684327937

فیس بک : https://www.facebook.com/drharshvardhanofficial/posts/1739860256162792

یوٹیوب : https://youtu.be/-zp_JRl88LU

ڈی ایچ وی ایپ: : http://app.drharshvardhan.com/download

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002U3G2.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003XHP5.jpg

 

*************

 

  م ن۔ن ا ۔رم

U- 5908



(Release ID: 1659720) Visitor Counter : 184