وزارت خزانہ

خزانے اور کارپوریٹ امور کی وزارت   سے متعلق آتم نربھر بھارت پیکج  کا نفاذ ۔ اب تک کے کام کاج کا جائزہ

Posted On: 13 SEP 2020 10:31AM by PIB Delhi

                                                           

نئی دہلی،  13  ستمبر 2020،           وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 12 مئی 2020 کو بھارت میں کووڈ۔ 19 عالمی وبا سے مقابلہ کرنے کے لئے  بھارت کی جی ڈی پی کے 10 فیصد کے برابر  20 لاکھ کروڑ روپے کے ایک خصوصی  اقتصادی اور جامع پیکج کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے  آتم نربھر بھارت یا خود کفیل بھارت تحریک چلانے کے لئے بھی اپیل کی تھی۔ انہوں نے آتم نربھر  بھارت  کے 5 ستونوں  یعنی معیشت ، بنیادی ڈھانچہ، سسٹم،  متحرک آبادی اور مانگ کا بھی خاکہ پیش کیا تھا۔

وزیراعظم کی اپیل پر عمل کرتے ہوئے خزانے اور کارپوریٹ امور کی وزیر  محترمہ نرملا سیتا رمن نے 13 مئی 2020 سے 17 مئی 2020  تک  پریس کانفرنسوں کے ایک سلسلے میں  آتم نربھر بھارت پیکج کی تفصیلات  پیش کی تھیں۔

خزانے اور کارپوریٹ امور کی  وزارت نے  آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت اقتصادی پیکج سے متعلق اعلانات کو  فوری طور پر نافذ کرنا شروع  کیا۔ حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ تقریباً روزانہ اقتصادی پیکج کے نفاذ  کا جائزہ لئے  جانے اور مانیٹرنگ سے لگایا جاسکتاہے۔

خزانے اور اور کارپوریٹ کی وزارت کے ذریعہ آتم نربھر بھارت پیکج کی  رواں اسکیموں کے نفاذ کے سلسلے میں  اب تک کے کام کاج  کی تفصیل درج ذیل ہے:

  1. نابارڈ کے ذریعہ کسانوں کے لئے  30 ہزار کروڑ روپے کے فاضل  ایمرجنسی کام کاجی سرمائے کی فنڈنگ: 28 اگست 2020 تک  25000 کروڑ روپے تقسیم کئے گئے ہیں۔ آر بی آئی کے ذریعہ  نابارڈ کو  اسپیشل لکویڈٹی فیسیلٹی (ایس ایل ایف) کے تحت  چھوٹی این بی ایف سی اور این بی ایف سی۔ ایم ایف آئی کے لئے  مختص کی گئی  رقم  5 ہزار کروڑ روپے باقی ہیں۔ نابارڈ ان کو استعمال کرنے کے لئےبھی جلد ہی  کام کاجی رہنما خطوط کو حتمی شکل  دے گا۔

اس کے علاوہ نابارڈ نے  غیر درجہ بند این بی ایف سیز / ایم ایف آئیز کو  قرض دہندگان  سے  قرض دلانے میں مدد دینے کے لئے  دو ایجنسیوں اور بینکوں کے تعاون سے  ڈھانچہ جاتی مالیات ی اور  جزوری گارنٹی اسکیم  بھی شروع کی ہے۔

دو ایجنسیوں اور بینکوں کے ساتھ تیار کئے گئے اس میکانزم سے  ایسی چھوٹی ایم ایف آئیز   کی قرض کی اہلیت میں 5 سے 6 گنا تک  اضافہ ہوگا، جن کی کوئی درجہ بندی نہیں ہے۔اس اسکیم کے لئے تمام مقررہ  500 کروڑ روپے  کی رقم  کام میں لائے جانے پر  چھوٹی این بی ایف سیز / ایم ایف آئیز 2500 سے  لیکر 3000 کروڑ روپے تک  قرض حاصل کرسکیں گی۔ اس سےدور دراز اور رسائی سے دور کے علاقوں میں  عوام خصوصی طور پر خواتین  تک فائدہ پہنچانے کے معاملے  صورتحال تبدیل ہوجائے گی۔

  1. ایم ایس ایم ایز اور  افراد   کو نئے قرضے فراہم کرانے کے لئے  این بی ایف سیز، ایچ ایف سیز اور ایم ایف آئیز کے لئے  45 ہزار کروڑ روپے کی جزوری  قرض گارنٹی اسکیم  2.0 : 28 اگست 2020 تک بینکوں نے  25055.5 کے پورٹ فولیو کے خریدنے کو منظوری دی ہے اور  فی الحال مزید 4367 کروڑ روپے کے لئے  منظوری/ بات چیت کا عمل جاری ہے۔
  2. این ایف سیز/ ایچ ایف سیز/ ایم ایف آئیز  کے لئے 30 ہزار کروڑ روپے کی اسپشل لکویڈٹی اسکیم  کے تحت بھی  اچھا کام ہوا ہے: ایس بی آئی سی اے پی کو  اسکیم کے نفاذ کےلئے  ایک ایس پی وی قائم کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔ یہ اسکیم  ایک پریس ریلیز  بتاریخ یکم جولائی 2020 کے ذریعہ شروع کی گئی تھی۔ اسی روز  ریگولیٹر آر بی آئی نے  این بی ایف سیز اور ایچ ایف سیز کو ایک سرکولر بھی جاری کیا۔

اس سلسلے میں 11 ستمبر 2020 تک  10590 کرو ڑوپے  مالیت کی سینتیس (37)  تجاویز منظور کی گئی ہیں۔783.5 کروڑ روپے  کی مالیاتی امداد کے متعلق  6 درخواستوں پر کارروائی کی جارہی ہے۔

  1. ایم ایس ایم ایز سمیت کاروبار کے لئے  تین لاکھ کروڑ روپے کے  غیر ضمانتی  آٹو میٹک قرضے  :کاروبار کو راحت پہنچانے کے لئے  29 فروری 2020 تک کے بقیہ قرض   کے 20 فیصد کا اضافی  کام کاجی سرمائے  کا مالیاتی  بندوبست  کی رعایتی شرح پر  معیادی قرض کی شکل میں فراہم کرایا جائے گا۔ یہ مالیاتی بندوبست 25 کروڑ روپے  تک کے بقایا قرض  اور  100 کروڑ روپے تک کے کاروبار والی  ایسی اکائیوں کے لئے دستیاب ہوگا  جن کے  کھاتے معیاری ہوں گے۔ اکائیوں کو اپنی طرف سے  کوئی گارنٹی یا ضمانت پیش نہیں کرنی ہوگی۔ حکومت کی طرف  سے 100 فیصد گارنٹی شدہ   یہ رقم  25 لاکھ سے زیادہ ایم ایس ایم ایز کو  تین لاکھ کروڑ روپے کی مجموعی لکویڈٹی فراہم کرائے گی۔

بیس مئی 2020 کو  کابینہ کی منظوری ملنے کے بعد  مالیاتی خدمات کے محکمے نے 23 مئی 2020 کو  اسکیم کے  کام کاجی رہنما خطوط جاری کئے اور  26 مئی 2020 کو  ایمرجنسی  کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم  (ایج سی ایل ڈی ایس) فنڈ رجسٹرڈ کیا گیا۔ رہنما خطوط میں کاروبار  کے لئے انفرادی قرضے  شامل کرنے ، بقایا قرض کی زیادہ سے زیادہ حد کو 50 کروڑ روپے تک بڑھانے اور  سالانہ کاروبار کی زیادہ سے زیادہ حد کت 250 کروڑ روپے تک بڑھانے کےلئے  4 اگست 2020 کو ترمیم کی گئی۔

سرکاری شعبے کے بینکوں اور صف اول کے 23 نجی شعبے کے بینکوں  کی اطلاعات کے مطابق  10 ستمبر 2020 تک  4201576  قرض خواہوں کو  163226.49 کروڑ روپے  کے اضافی قرض کی منظوری  دی گئی ہے۔ 10 ستمبر 2020 تک 2501999 قرض خواہوں کو  118138.64 کروڑ روپے کی رقم تقسیم کی گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001NF85.png

  1. انکم ٹیکس ریفنڈ:یکم اپریل 2020 سے  8 ستمبر 2020 تک کے درمیان  27.55 لاکھ سے زیادہ ٹیکس دہندگان کو  101308 کروڑ روپے کے ریفنڈ جاری کئے گئے۔2583507 معاملوں میں  30768 کروڑ روپے  کا انکم ٹیکس ریفنڈ  اور 171155 معاملات میں   70540 کروڑ روپے کا  کارپوریٹ ٹیکس ریفنڈ  جاری کیا گیا ہے۔ در حقیقت  جہاں کہیں  قابل ادائیگی تھا تمام معاملات میں  50 کروڑ روپے تک کا تمام کارپوریٹ ٹیکس ریفنڈ  جاری کردیا گیا ہے۔دیگر ریفنڈ کے سلسلے  میں کام چل رہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔  ا گ۔ن ا۔

U-5334

                          



(Release ID: 1653835) Visitor Counter : 261