پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
جناب دھرمیندر پردھان نے 56 سی این جی اسٹیشن قوم کے نام وقف کئے
وزیر موصوف نے صنعت کاروں سے پالیسی جاتی اصلاحات کا فائدہ اٹھانے ایندھن کی مارکیٹنگ میں جدت طرازی سے کام لینے کی اپیل کی
Posted On:
10 SEP 2020 2:48PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 10 /ستمبر 2020 ۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس نیز فولاد کے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے آج 56 سی این جی اسٹیشن قوم کے نام وقف کئے۔ یہ سی این جی اسٹیشن 13 ریاستوں بہار، گجرات، ہریانہ، جھارکھنڈ، کیرالہ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، پنجاب، راجستھان، اترپردیش، اتراکھنڈ، مغربی بنگال اور آندھرا پردیش نیز ایک مرکز کے زیر انتظام علاقے چنڈی گڑھ میں واقع ہیں۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ گزشتہ 6 برسوں میں سی این جی اسٹیشنوں کی تعداد 947 سے بڑھ کر 2300 ہوچکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ فی الحال ملک کے 400 سے زیادہ اضلاع کو سٹی گیس ڈسٹری بیوشن نیٹورک کےد ائرے میں لایا جاچکا ہے۔ پیٹرولیم اینڈ نیچرل گیس ریگولیٹری بورڈ (پی این جی آر بی) گیارہویں دور کی سی جی ڈی بولی کا عمل شروع کرنے کی تیاری کررہا ہے جس کے بعد 50 سے 100 اضافی اضلاع کو صاف ستھرا ایندھن مل سکے گا۔
جناب پردھان نے کہا کہ بھارت گیس پر مبنی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت اسے آسان بنانے کے لئے بنیادی ڈھانچہ دستیاب کرانے کے تئیں پابند عہد ہے اور اس مقصد کے لئے 17000 کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھائی جارہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں اور مشرقی بھارت جیسی جگہیں جو اب تک گیس کی رسائی سے محروم تھیں، ان کو بھی اس کے دائرے میں لایا جارہا ہے۔ قومی گیس گرڈ کو پابند وقت طریقے سے مکمل کرنے کی کوشش جاری ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘‘ کے جذبے کے ساتھ حکومت نے ملک میں نیلگوں لو انقلاب کی شروعات کی ہے۔ اس کے تحت 28 کروڑ سے زیادہ کنبوں کو ایل پی جی کنکشن دیا گیا ہے اور 5 کروڑ کنبوں کو پی این جی کنکشن دینے کے بڑے منصوبے پر کام چل رہا ہے۔
وزیر موصوف نے ملک میں سی بی جی ایکوسسٹم کی سہولت دستیاب کرانے کے لئے وزارت خزانہ اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ ریزرو بینک کے ذریعے ترجیحاتی علاقوں میں کمپریسڈ بایو گیس (سی بی جی) کو شامل کیا گیا ہے، جس سے صنعت کاروں کو سستی شرحوں پر آسانی سے قرض مل سکے گا۔
کچرے سے توانائی پیدا کرنے کے تصور کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ فی کس انتہائی کم آلودگی کرنے کے باوجود بھارت نے قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو بڑے پیمانے پر اپنانے کے لئے اقدامات کئے ہیں۔ انھوں نے سردیوں کے دوران قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) میں آلودگی کی سطح کو کم کرنے کے لئے صاف ستھرے ایندھن کو اپنانے کے لئے ہریانہ اور اترپردیش کے ذریعے کی جارہی کوششوں کا خاص طور پر ذکر کیا۔ انھوں نے غازی پور میں میونسپل کارپوریشن کے کچرے کو گیس میں بدلنے کے لئے انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ (آئی او سی ایل)، این ٹی پی سی اور ایس ڈی ایم سی کی حالیہ پہل کا بھی ذکر کیا۔
وزیر موصوف نے صنعت کاروں سے توانائی کے شعبے میں کی گئی پالیسی جاتی اصلاحات کا فائدہ اٹھانے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ خوردہ دکانوں کے قیام کے لئے سرمایے کی ضرورت 2000 کروڑ روپے سے کم کرکے 250 کروڑ روپئے کردی گئی ہے اور یہاں تک کہ اسٹارٹ اپ بھی اس میں حصہ لے سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ریٹیل آؤٹ لیٹ نہ صرف روایتی فوسل فیول (حیاتی ایندھن) فروخت کرسکتے ہیں بلکہ گیس اسٹیشن اور الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشن بھی لگاسکتے ہیں۔ انھوں نے صنعت کاروں سے اپیل کی کہ وہ پالیسی جاتی اصلاحات کا فائدہ اٹھائیں، مسابقت کریں اور ایندھن کی مارکیٹنگ میں جدت طرازی سے کام لیں، جو صارفین کے لئے مفید ثابت ہوگا۔ انھوں نے چنڈی گڑھ میں قائم بیٹری سویپنگ اسٹیشن کی حالیہ پہل کے بارے میں بھی بتایا جسے دوسری جگہ بھی شروع کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے سی جی ڈی کے شعبے میں کاروبار کرنے والوں سے بھی سی جی ڈی اسٹیشن قائم کرنے کی اپیل کی۔ جناب پردھان نے کہا کہ اس کے لئے خام مال آسانی سے اور خاطرخواہ مقدار میں دستیاب ہے۔ اس کے لئے او ایم سی منفعت بخش قیمت پر ضمانت دستیاب کرارہے ہیں۔
پیٹرولیم کے وزیر نے کہا کہ بھارت دنیا کے سب سے زیادہ توانائی کے کھپت والے ملکوں میں سے ایک ہے۔ آگے یہ کھپت اور بڑھے گی، کیونکہ ملک تیزی سے ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔ انھوں نے اس موقع پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے توانائی انصاف اور آتم نربھر بھارت کی اپیل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو دستیاب ہونے والی توانائی پائیدار، قابل رسائی اور سستی ہونی چاہئے اور اس سے ملک میں توانائی تحفظ کو فروغ حاصل ہوگا۔
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے سکریٹری جناب ترون کپور نے اس موقع پر کہا کہ حکومت ملک میں گیس پر مبنی معیشت کی تعمیر کے تئیں پابند عہد ہے۔ انھوں نے گاڑی بنانے والوں سے کارخانوں میں فٹ سی این جی والی گاڑیوں کو بڑھاوا دینے اور باہری سی این جی کٹس کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنے کی اپیل کی، تاکہ ٹرانسپورٹ کا شعبہ بڑے پیمانے پر سی این جی گاڑیوں کا استعمال کرسکے۔
آئی او سی ایل کے چیئرمین جناب ایس ایم ویدیہ نے بھی حاضرین سے خطاب کیا۔ پیٹرولیم کی وزارت، تیل مارکیٹنگ کمپنیوں اور سی این جی اسٹیشن لگانے والی کمپنیوں کے متعدد سینئر افسر اس موقع پر موجود تھے۔
******
م ن۔ م م۔ م ر
U-NO. 5258
10.09.2020
(Release ID: 1653227)
Visitor Counter : 143